لیگی رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عطااللہ تارڑ نے خود پر ہنسنے کی پاداش میں 4 نوجوانوں کو حوالات میں بند کرایا تو ٹوئٹ کیا کہ شکر کریں میں نے ان نوجوانوں پر کوئی مقدمہ نہیں کیا۔
لیگی رہنما کے دھمکانے والے انداز پر سینیٹر ذیشان خانزادہ بولے کہ یہ نا سمجھو کہ تحریک انصاف کے کارکن اکیلے ہیں۔ ہم سب ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ تم نے کسی کے مسکرانے پر قانونی کارروائی کرنی ہے تو شوق سے کرو۔
تحریک انصاف کے رہنما نے مزید کہا کہ ہم وکیل بھی دیں گے اور مقدمہ جیت کر بھی دکھائیں گے۔ یہ خالی دھمکیاں کسی اور کو دیا کرو۔
واضح رہے کہ عطاتارڑ نے چند روز قبل اسلام آباد کے مونال ریسٹورنٹ میں اپنے ساتھ پیش آئے ایک واقعے پر 4 نوجوانوں کو تھانہ کوہسار میں بند کرا دیا تھا۔ چاروں نوجوانوں پر الزام تھا کہ وہ عطا تارڑ کو دیکھ کر ہنسے ہیں۔
اس واقعہ پر عطاتارڑ نے ٹوئٹ کیا تھا کہ وہ اپنے اہلخانہ کے ہمراہ تھے۔ جب ان چاروں نے ہلڑبازی کی، انہوں نے کہا میرے خلاف پی ٹی آئی کی جھوٹی اور بدنیتی پر مبنی مہم افسوسناک ہے۔ ساتھ ہی واضح کیا کہ ہراسانی برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے فواد چودھری کا نام لیا اور کہا کہ ابھی تو شکر کریں کہ میں نے ان پر کوئی مقدمہ نہیں کرایا کیونکہ تحریک انصاف کی جانب سے یہ مدینہ منورہ میں بھی کیا گیا تھا یہ تو پھر بھی مونال ہے۔