گزشتہ دنوں عمران خان نے جیل سے بیان دیا کہ مجھے دو سال پہلے کہا گیا کہ تین سال کے لیے پیچھے ہٹ جاؤں اور موجودہ نظام کو چلنے دوں، لیکن میں کسی یزید کے کہنے پر تین سال تو کیا تین منٹ بھی خاموش نہیں رہوں گا۔۔
اپنے متعدد بیان میں عمران خان نے دہرایا کہ وہ یزید کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ جس پر اسٹیبلشمنٹ اور ن لیگ کے حامی کافی سیخ پا نظر آئے۔
حال ہی میں تمغہ امتیاز حاصل کرنیوالے اور اسٹیبلشمنٹ کے قریبی سمجھے جونیوالے صحافی عامرلیاس رانا نے کہا کہ عمران خان نے پانچ جون کو اپنی سزا کی معطلی کی کوئی بھی صورت خود ہی کھو دی
انہوں نے مزید کہا کہ جن سے براہ راست مذاکرات کی خواہش تھی انہیں یزید وقت ایک بار پھر قرار دے دیا یہ راج نیتی نہیں ہے اب مزید وقت آپ کا وہیں منتظر ہے جہاں آپ موجود ہیں
https://twitter.com/x/status/1928412468725912047
اس پر سوشل میڈیا صارفین نے تبصرہ کیا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں کوئی آئین اور قانون نہیں ہے۔ طاقتور جو چاہے کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بیان ثابت کرنے کیلئے کافی ہے کہ عمران خان پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے ہیں اور انہیں انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
رضی طاہر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ صحافی نما دلال کہنا چاہ رہا ہے کہ سزا و جزا کا فیصلہ میرٹ پر نہیں بلکہ کسی طاقتور کی منشا و مرضی پر ہوتا ہے۔۔۔ یہی تو یزیدیت ہے جس کاذکر جیل میں قید آزاد انسان کررہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1928491708808831403
صحافی شاہد اسلم کا کہنا ھا کہ عدالتیں وغیرہ کیا حیثیت رکھتی ہیں پھر عامر صاحب نے بتادیا۔ عمران خان کس جرم میں قید ہے وہ پوری پاکستانی قوم جانتی ہے باقی سب کہانیاں ہیں
https://twitter.com/x/status/1928531007818354756
احتشام راجپوت نے تبصرہ کیا کہ اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کرو گے تو تمہاری سزا معطل نہیں ہوگی،اس کا مطلب ہے پاکستان میں آئین و قانون نہیں ہے بلکہ آمریت ہے۔
https://twitter.com/x/status/1928498407678603498
شاذب نقوی نے ردعمل دیا کہ وہ جب تک اندر ہے تب تک ہی تم لوگوں کو سکون ہے۔ وہ باہر جب بھی آۓ گا تم لوگوں کا سکون وغیرہ سب چھن جاۓ گا۔ پھر دلالی بھی بےمول ہو جاۓ گی
https://twitter.com/x/status/1928693771140571628
علی حمزہ نے تبصرہ کیا کہ مطلب ججز انصاف اور قانون دیکھ کر فیصلہ نہیں کرتے؟ ٹویٹس دیکھ کر فیصلہ کرینگے تو بند کردو یہ عدالتیں ججز کو گھر بھیج دو انکو مراعات دینا بند کردو قوم کا پیسا ان فضولیات پر نا ضائع کرو
https://twitter.com/x/status/1928575640338300950
سمیع الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ بھی صحافی ہیں کھلم کھلا اقرار کرتے ہیں کہ آئین قانون کوئی چیز نہیں ہے طاقت جو چاہے کرسکتے ہیں اور کر رہے ہیں
https://twitter.com/x/status/1928418964167684374
ثمینہ پاشا نے ردعمل دیا کہ اندازہ لگائیں اس ملک میں قانون کا ، عدالت کا۔۔ کیسز کی حیثیت کا
https://twitter.com/x/status/1928485810673688665
عقیل ملک نے لکھا کہ جعلی مقدمات کا اقرار۔۔۔
https://twitter.com/x/status/1928500473889169652
عطاء اللہ خان نے جواب دیا کہ مطلب آئین کے مطابق فیصلے نہیں ہونگے بلکہ بادشاہ سلامت کے موڈ اور مرضی کے مطابق عدالتی فیصلے ہونگے
https://twitter.com/x/status/1928494613506998321
سبی کاظمی نے ردعمل دیا کہ عمران خان نواز شریف نہیں ہے۔یزید وقت کہنا بالکل درست ہے۔
https://twitter.com/x/status/1928488792505168002
Last edited by a moderator: