عالمی کپ کا خیال ائرمارشل نورخان نے پیش کیا تھا اور انہوں نے ہی پاکستان میں ایک خوبصورت ٹرافی تیار کروا کر انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کو تحفتاً پیش کی تھی۔
پہلا عالمی کپ کا میزبان بھی پاکستان ہی بنا تھا لیکن اُس وقت کے سیاسی حالات نے اس ٹورنامنٹ کو1971
میں بارسلونا میں منتقل کرنے پر مجبور کردیا۔
پاکستان نے خالد محمود کی قیادت میں پہلا عالمی کپ جیتا۔
فائنل میں پاکستان نے سپین کو شکست دی۔
انیس سو تہتر میں دوسرا عالمی کپ ہالینڈ میں کھیلا گیا جس میں پاکستان نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔
میونخ اولمپکس میں کئی کھلاڑیوں پر پابندی عائد کئے جانے کے سبب پاکستانی ٹیم نسبتاً ناتجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل تھی۔
انیس سو پچہتر میں ملائشیا میں منعقدہ عالمی کپ میں پاکستان نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔اسے فائنل میں بھارت کے خلاف ایک متنازعہ گول پر شکست ہوئی۔
انیس سواٹھہتر میں بیونس آئرس میں کھیلا گیا عالمی کپ پاکستان نے جیتا۔فائنل میں اس نے ہالینڈ کو شکست دی۔
پاکستان کے کپتان اصلاح الدین تھے۔
پاکستان نے انیس سو بیاسی میں ممبئی میں ہونے والے عالمی کپ میں عالمی اعزاز کا کامیابی سے دفاع کیا۔
ہاکی ورلڈ کپ اور پاکستان
عالمی کپ کا خیال ائرمارشل نورخان نے پیش کیا تھا اور اس کی ٹرافی رشید موجد نے ڈیزائن کی اور پاکستان آرمی نے تیار کی۔
1971: بارسلونا میں کھیلا گیا پہلا ورلڈ کپ پاکستان نے جیتا
1978: بیونس آئرس میں کھیلا گیا عالمی کپ پاکستان نے جیتا
1982: ممبئی میں کھیلے گئے عالمی کپ میں پاکستان نے اعزاز کا کامیابی سے دفاع کیا
1994: سڈنی میں کھیلا گیا عالمی کپ پاکستان نے جیتا
فاتح ٹیم کے کپتان اختر رسول تھے لیکن بحیثیت ہیڈ کوچ وہ اس لحاظ سے بدقسمت ثابت ہوئے کہ پاکستانی ٹیم
اپنی تاریخ میں پہلی بار عالمی کپ میں شرکت سے محروم ہوگئی ہے۔
انیس سو چھیاسی میں لندن میں کھیلا گیا عالمی کپ پاکستان کے لئے انتہائی مایوس کن رہا۔
بارہ ٹیموں میں پاکستان نے گیارہویں پوزیشن حاصل کی۔
انیس سو نوے میں پاکستان نے پہلی بار عالمی کپ کی میزبانی کی۔
لاہور میں کھیلے گئے اس عالمی مقابلے کے فائنل میں پاکستان کو ہالینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
انیس سو چورانوے میں پاکستان نے سڈنی میں کھیلا گیا عالمی کپ جیت لیا۔
فاتح ٹیم کے کپتان شہباز احمد تھے۔ یہ چوتھا موقع تھا کہ پاکستان عالمی کپ جیتنے میں کامیاب ہوا۔
انیس سو چورانوے کی اس جیت کے بعد پاکستانی ٹیم کے سنہری دن بھی رخصت ہوگئے اور ٹیم کی کارکردگی
ہر آنے والے ورلڈ کپ میں بد سے بدتر ہوتی چلی گئی۔
انیس سواٹھانوے میں ہالینڈ میں کھیلے گئے ورلڈ کپ میں پاکستان کی پوزیشن پانچویں رہی۔
دو ہزار دو کا عالمی کپ کوالالمپور میں کھیلا گیا جس میں ایک بار پھر پاکستان سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوکر پانچویں نمبر پر آیا۔
چار سال بعد دو ہزار چھ میں جرمنی میں کھیلے گئے عالمی کپ میں پاکستان نے چھٹی پوزیشن حاصل کی۔
دو ہزار دس کے عالمی کپ میں پاکستانی ہاکی ٹیم نے اپنی تاریخ کی بدترین کارکردگی دکھائی اور بارہ ٹیموں میں
بارہویں یعنی سب سے آخری پوزیشن حاصل کی۔اس ٹورنامنٹ میں کینیڈا اور جنوبی افریقہ جیسی کمزور ٹیموں نے بھی پاکستان کے خلاف جیت کے مزے لوٹے۔
مسلسل بارہ عالمی کپ میں شرکت کرنے والی پاکستانی ہاکی ٹیم آئندہ سال ہالینڈ میں ہونے والے عالمی کپ میں موجود نہیں ہوگی۔
SOURCE
پہلا عالمی کپ کا میزبان بھی پاکستان ہی بنا تھا لیکن اُس وقت کے سیاسی حالات نے اس ٹورنامنٹ کو1971
میں بارسلونا میں منتقل کرنے پر مجبور کردیا۔
پاکستان نے خالد محمود کی قیادت میں پہلا عالمی کپ جیتا۔
فائنل میں پاکستان نے سپین کو شکست دی۔
انیس سو تہتر میں دوسرا عالمی کپ ہالینڈ میں کھیلا گیا جس میں پاکستان نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔
میونخ اولمپکس میں کئی کھلاڑیوں پر پابندی عائد کئے جانے کے سبب پاکستانی ٹیم نسبتاً ناتجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل تھی۔
انیس سو پچہتر میں ملائشیا میں منعقدہ عالمی کپ میں پاکستان نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔اسے فائنل میں بھارت کے خلاف ایک متنازعہ گول پر شکست ہوئی۔
انیس سواٹھہتر میں بیونس آئرس میں کھیلا گیا عالمی کپ پاکستان نے جیتا۔فائنل میں اس نے ہالینڈ کو شکست دی۔
پاکستان کے کپتان اصلاح الدین تھے۔
پاکستان نے انیس سو بیاسی میں ممبئی میں ہونے والے عالمی کپ میں عالمی اعزاز کا کامیابی سے دفاع کیا۔
ہاکی ورلڈ کپ اور پاکستان
عالمی کپ کا خیال ائرمارشل نورخان نے پیش کیا تھا اور اس کی ٹرافی رشید موجد نے ڈیزائن کی اور پاکستان آرمی نے تیار کی۔
1971: بارسلونا میں کھیلا گیا پہلا ورلڈ کپ پاکستان نے جیتا
1978: بیونس آئرس میں کھیلا گیا عالمی کپ پاکستان نے جیتا
1982: ممبئی میں کھیلے گئے عالمی کپ میں پاکستان نے اعزاز کا کامیابی سے دفاع کیا
1994: سڈنی میں کھیلا گیا عالمی کپ پاکستان نے جیتا
فاتح ٹیم کے کپتان اختر رسول تھے لیکن بحیثیت ہیڈ کوچ وہ اس لحاظ سے بدقسمت ثابت ہوئے کہ پاکستانی ٹیم
اپنی تاریخ میں پہلی بار عالمی کپ میں شرکت سے محروم ہوگئی ہے۔
انیس سو چھیاسی میں لندن میں کھیلا گیا عالمی کپ پاکستان کے لئے انتہائی مایوس کن رہا۔
بارہ ٹیموں میں پاکستان نے گیارہویں پوزیشن حاصل کی۔
انیس سو نوے میں پاکستان نے پہلی بار عالمی کپ کی میزبانی کی۔
لاہور میں کھیلے گئے اس عالمی مقابلے کے فائنل میں پاکستان کو ہالینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
انیس سو چورانوے میں پاکستان نے سڈنی میں کھیلا گیا عالمی کپ جیت لیا۔
فاتح ٹیم کے کپتان شہباز احمد تھے۔ یہ چوتھا موقع تھا کہ پاکستان عالمی کپ جیتنے میں کامیاب ہوا۔
انیس سو چورانوے کی اس جیت کے بعد پاکستانی ٹیم کے سنہری دن بھی رخصت ہوگئے اور ٹیم کی کارکردگی
ہر آنے والے ورلڈ کپ میں بد سے بدتر ہوتی چلی گئی۔
انیس سواٹھانوے میں ہالینڈ میں کھیلے گئے ورلڈ کپ میں پاکستان کی پوزیشن پانچویں رہی۔
دو ہزار دو کا عالمی کپ کوالالمپور میں کھیلا گیا جس میں ایک بار پھر پاکستان سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوکر پانچویں نمبر پر آیا۔
چار سال بعد دو ہزار چھ میں جرمنی میں کھیلے گئے عالمی کپ میں پاکستان نے چھٹی پوزیشن حاصل کی۔
دو ہزار دس کے عالمی کپ میں پاکستانی ہاکی ٹیم نے اپنی تاریخ کی بدترین کارکردگی دکھائی اور بارہ ٹیموں میں
بارہویں یعنی سب سے آخری پوزیشن حاصل کی۔اس ٹورنامنٹ میں کینیڈا اور جنوبی افریقہ جیسی کمزور ٹیموں نے بھی پاکستان کے خلاف جیت کے مزے لوٹے۔
مسلسل بارہ عالمی کپ میں شرکت کرنے والی پاکستانی ہاکی ٹیم آئندہ سال ہالینڈ میں ہونے والے عالمی کپ میں موجود نہیں ہوگی۔
SOURCE
Last edited by a moderator: