
جسٹس فائز عیسیٰ کا وفاق اور سندھ حکومت کو خط، ہراساں کرنے کا انکشاف
سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ہراساں کیا گیا، دھمکیاں دی گئیں، انہوں نے اس حوالے سے وفاق اور سندھ حکومت کو خط میں آگاہ کردیا، خط میں لکھا کہ میرے گھر میں داخل ہوکر کچھ افراد نے ہراساں کیا، دھمکیاں دیں۔
خط میں بتایا گیا کہ وہ 29دسمبر کو کراچی کے ڈیفنس میں اپنی بیٹی کے ہمراہ اپنے مکان میں رنگ و روغن کی نگرانی کررہی تھیں کہ دو افراد گھر میں داخل ہوئے اور انہیں ہراساں کیا اور دھمکیاں دیں،ذاتی معلومات طلب کیں،اس کے بعد پھر 2 افراد آئے ان کا انداز بھی ایسا ہی تھا، اسی طرح پھر 2 افراد آئے انہوں نے بھی ہراساں کیا اور دھمکیاں دیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے مزید بتایا کہ ان تمام افراد کا دعوی تھا کہ ان کا تعلق حکومتی اداروں سے ہے، انہوں نے تین صفحات پر مبنی اپنے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ اس کی انکوائری کی جانی چاہئے۔
جون دوہزار بیس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کے فیصلے میں عدالت نے ایف بی آر کو ان کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کی جائیداد اور ٹیکس کے معاملات دیکھنے کے بارے میں حکم دیا تھا اور اس کی رپورٹ سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے پاس جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔
جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ سرینا عیسی کے علاوہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، سندھ بار کونسل اور فیڈرل یونین آف جرنلسٹ نے بھی اس فیصلے پر نظرثانی کی اپیلیں دائر کی تھیں۔صدارتی ریفرنس کے فیصلے میں دیے جانے والے حکم کے خلاف دائر کی گئیں نظرثانی کی اپیلیں چار کے مقابلے میں چھ کی اکثریت سے منظور کی گئیں تھیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/qazi-faiz.jpg