فَإِذَا رَكِبُوا فِي الْفُلْكِ دَعَوُا اللَّـهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ فَلَمَّا نَجَّاهُمْ إِلَى الْبَرِّ إِذَا هُمْ يُشْرِكُونَ ﴿٦٥﴾ لِيَكْفُرُوا بِمَا آتَيْنَاهُمْ وَلِيَتَمَتَّعُوا ۖ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ ﴿
جب یہ لوگ کشتی پر سوار ہوتے ہیں تو اپنے دین کو اللہ کے لیے خالص کر کے اُس سے دُعا مانگتے ہیں، پھر جب وہ اِنہیں بچا کر خشکی پر لے آتا ہے تو یکایک یہ شرک کرنے لگتے ہیں (65) تاکہ اللہ کی دی ہوئی نجات پر اس کا کفران نعمت کریں اور (حیات دنیا کے) مزے لوٹیں اچھا، عنقریب اِنہیں معلوم ہو جائے گا
ویسے اس صورت حال کو الله پاک نے سورہ العنکبوت میں بہت ابھی طرح بیان فرمایا ہے - جو کہ ہم اکثر لوگ بھی کرتے ہیں
جب ہم مشکل میں ہوتے ہیں یا سمندری جہاز یا ہوائی جہاز ہچکولے کھاتا ہے تو صرف الله ہی یاد آتا ہے دعا و التجا کے لئے
جب سب ٹھیک ہو جاتا تو ہم کھیل تماشے شرو کر دیتے ہیں اور الله بھول جاتا ہے
ہمارا رب ہماری ہر نبض جانتا ہے