tariisb
Chief Minister (5k+ posts)
سوری ذرہ آنکھ لگ گئی تھی۔۔۔غریب کی فریاد کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔۔۔۔۔
نہی ہاتھ آئے گا کسی کے بھی ڈالر اور ڈار
کرے گا بہت ہی تیرا بجٹ سب کو خوار
کرو گے تم اُس سے بھی زیادہ بہانے
نہی ہوگا پینے کا پانی اور نہ ہی نہانے
فضُول میں جو یہ گیس بھری ہے تُجھ میں۔۔۔
غریب کو جو دوگے تو نا آئے گی کمی تُجھ میں
بجلی بھی مزید ہم سے رُوٹ جائے گی۔۔۔
.پر میٹرو کی مزید رُوٹ پہ رُوٹ جائے گی
کرو گے تم ہم پہ یہ سارے ظُلم
اور دیکھیں گے روز تیری نیئ اک فلم
اب کیا پُوچھتے ہو تم ہم سے نئے سال کا
قصہ مختصر بیان کردیا ہے اپنے حال کا
M.Sami.R
یہ 2016 کا سال کیسا ہوگا، یہ تو میں نہیں جانتا، لیکن اس بات کی مجھے سمجھ نہیں آتی
Raaz
tariisb
Admiral
شکل اس کی تھی دلبروں جيسی
خو تھي ليکن ستمگروں جيسی
اس کے لب تھے سکوت کے دريا
اس کی آنکھيں سخنوروں جيسی
ميری پرواز جاں ميں حائل ہے
سانس ٹوٹے ہوئے پروں جيسی
دل کي بستی ميں رونقيں ہيں مگر
چند اجڑے ہوئے گھروں جيسی
کون ديکھے گا اب صليبوں پر
صورتيں وہ پيمبروں جيسی
ميری دنيا کے بادشاہوں کی
عادتيں ہيں گداگروں جيسی
رخ پہ صحرا ہيں پياس کے محسن
دل ميں لہريں سمندروں جيسی
محسن نقوی