
انتخابات کا انعقاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی مرضی سے نہ ہوا تب بھی مسائل پید اہوں گے: امیر جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے پروگرام "نقطہ نظر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاست کا مطلب ہی ایک دوسرے کے ساتھ مل بیٹھ کر بات چیت کرنے کا نام ہی، پہلے قدم اٹھانے سے ہی مسائل کا حل نکل سکتا ہے۔
تحریک انصاف اور پی ڈی ایم کو آگے بڑھنے کیلئے اپنی اپنی لکیر سے پیچھے ہٹنا ہو گا، اگر انتخابات کا انعقاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی مرضی سے نہ ہوا تب بھی مسائل پید اہوں گے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے اور انہیں ایک نقطے پر متفق کیا جائے کیونکہ یہ ملک ہم سب کا ہے۔ نیلسن منڈیلا اگر 30 سال کی لڑائی کے بعد بھی مذاکرات کی میز پر بیٹھ سکتے ہیں تو ہم ایسا کیوں نہیں کر سکتے؟
اصل مسئلہ ملک کی غریب عوام ہے جنہیں مسائل کی دلدل سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیراعظم اور عمران خان کی طرف سے رابطہ کمیٹی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پورے ملک کا سسٹم جام ہو چکا ہے، عید کے بعد ہم آگے بڑھنے کی کوشش کریں گے۔ شفاف وغیرجانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے ماحول کو سازگار بنانا ہو گا، مولان افضل الرحمن سے بھی ملاقات کی جائے گی۔
امریکہ افغانستان سے نکل چکا، سعودی عرب اور ایران میں بھی دوستی ہو چکی ہے، ہمیں اپنے مسائل خود حل کرنے ہیں کوئی اور ہمیں منانے نہیں آنے والا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں بھی حشر برا ہو گیا، چیف جسٹس اگر فل کورٹ بنا دیتے تو سارے سٹیک ہولڈرز اس کے پیچھے کھڑے ہو جاتے، انتخابات کے انعقاد کیلئے قواعد وضوابط اور تاریخ پر متفق ہونا ضروری ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے بال کو اپنی جیب میں ڈالا ہوا ہے، اس کے پاس موقع ہے کہ سیاسی رہنمائوں کو موقع دے دیں یا فل کورٹ قائم کر دیں، دونوں آپشن ان کے پاس موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کا موقف بھی اپنی جگہ پر درست ہے، قوم آٹے کے حصول کیلئے قطاروں میں لگی ہوئی ہے، غریبوں کا برا حال ہو چکا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عوام کے چہروں پر مسکراہٹ ہو۔ امید ہے کہ عید کے بعد معاملات میچو ہو جائیں گے، سب کے ساتھ رابطے میں ہوں، کوشش ہے کہ ملکی مسائل کو جلد سے جلد حل کیا جائے، لڑائی سے کسی کو کچھ نہیں ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم اپنا مثبت کردار ادا کرنے میں ناکام رہے تو دنیا کو تماشا دیکھنے کا موقع ملے گا، اسٹیبلشمنٹ، سپریم کورٹ آف پاکستان اور الیکشن کمیشن کو غیرجانبداری دکھانی ہو گی۔ میری تینوں بڑے اداروں سے گزارش ہے کہ وہ غیرجانبدار رہیں اور اختیار عوام کو دیا جائے۔
تحریک انصاف کے کارکنوں پر لاٹھی چارج ہوا، مقدمات بنائے گئے وہ مسائل بھی موجود ہیں لیکن اس حوالے سے پی ٹی آئی نے کوئی شرائط نہیں رکھیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11sirajulhaqteenidary.jpg