اس فورم پہ کچھ لوگوں کی طرف سے بار بار ایسی تحریریں پڑھنے کو ملتی ہیں جو انتہائی جھوٹ اور مبالغہ آرا ہوتی ہیں- خاص طور پر اسلام کی عورت دشمن پالیسیوں کی تنقید کے جواب میں ان سے کوئی اور بات تو بن نہیں پڑتی تو سیدھا اس بات پہ چھلانگ لگا دیتے ہیں کہ اسلام سے پہلے عربوں میں عورت کو پاؤں کی جوتی سمجھا جاتا تھا بلکہ اس سے بھی بڑھ کر ایسے ایسے گھناونے الزامات عائد کرتے ہیں کہ کان تک سرخ ہو جاتے ہیں- حد یہ ہے کہ ایسے گھٹیا الزامات ہماری ٹیکسٹ بکس تک کا حصہ بنا دی گئی ہیں- اور ان باتوں کا اتنا پراپیگنڈا کیا گیا ہے کہ سچ کہیں گم ہو چکا ہے- ہر شخص ان باتوں پہ ہمہ وقت اعتبار کرنے کو تیار رہتا ہے- ظاہر ہے اسلام سے پہلے کے عربوں کی جتنی گھناونی تصویر کشی کی جائے گی اتنا ہی اسلام کا ایمج بہتر ہو گا کیوں کہ انسان چیزوں کو موازنے سے سمجھتے ہیں
میری پڑھنے والوں سے درخواست ہے کہ وہ آنکھیں اور کان کھلے رکھ کے ایسی تھریڈز پڑھا کریں اور صحیح اور غلط کو علیحدہ علیحدہ برتنا سیکھیں-
مولبی کے انتھک پراپیگنڈے کے تین بنیادی نکات ہیں
١- عرب اپنی ماں بہنوں کو بیچ دیا کرتے تھے یا باپ کے انتقال کے بعد خواتین وراثت کی طرح تقسیم ہوتی تھیں
٢- عرب لڑکیوں کو زندہ دفن کر دیتے تھے
٣- عرب اپنی ماؤں سے شادی کر لیتے تھے
١- عرب اپنی ماں بہنوں کو بیچ دیا کرتے تھے یا باپ کے انتقال کے بعد خواتین وراثت کی طرح تقسیم ہوتی تھیں
٢- عرب لڑکیوں کو زندہ دفن کر دیتے تھے
٣- عرب اپنی ماؤں سے شادی کر لیتے تھے
پہلا نکتہ ایک ایسا سفید جھوٹ ہے جو خود فریاد کرتا ہے کہ مجھ پہ یقین نہ کرو- کوئی عرب اپنی ماں' بہن' یا بیتی کو فروخت نہیں کرتا تھا- کوئی عرب خواتین کو وراثت کے طور پر نہیں برتتے تھے صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی ١٦٤٧٥ احا دیث میں کہیں' کس ایک واقعہ کا بھی ذکر نہیں کہ کسی نے اپنی خاندانی خواتین کو بیچا ہو یا وراثت کے طور پر ان پر قبضہ جما کر انہیں استمعال کیا ہو- تاریخ کے لاکھوں صفحات اور ہزاروں روایات میں ایک بھی روایت یہ ثبوت فراہم نہیں کرتی کہ ایسا کوئی عمل عربوں میں ہوتا تھا- حد تو یہ ہے کہ کوئی ضعیف یا موضوع اور غلط روایات بھی اس بارے میں کوئی واقعہ بیان نہیں کرتیں- جھوٹ کی آمیزش سے اپنے اپنے عقیدوں کو بھڑھاوا دینا انسانوں کی پرانی عادت ہے پر اس درجہ علمی بد دیانتی کی مثال کم ملتی ہے
جب ہر طرف ڈھونڈھ چکنے کے بعد مولبی حضرت مایوس ہو چکتے ہیں تو بجائے اپنے رویے سے رجوع کرنے کے' کہ اس میں سبکی محسوس ہوتی ہے' وہ ضد پہ اڑتے ہوئے ایک ایسی تاویل پیش کرتے ہیں جسکی درماندگی کا خود انہیں بھی احساس ہے- مولبی فرماتے ہیں- کیوںکہ قرآن نے یہ منع فرمایا ہے تو ضرور ایسا ہوتا ہو گا - یعنی اب استدلال آ گیا- اب بات مستند تاریخ کی نہیں رہی بلکہ اب مولبی اپنے دلائل سے عربوں کی تاریخ بنانے چلے ہیں- یہ ایک بہت لغو اور حقیر دلیل ہے- کیوں کہ قرآنی احکامات قبل از اسلام عرب تاریخ کو بیان نہیں کرتے- نہ ہی قرآن تاریخ کی کتاب ہے قرآن کریم میں کسی حکم کا یہ مطلب ہر گز نہیں لیا جا سکتا کہ جس جس چیز سے منع کیا گیا ہے وہ سب برایاں عربوں میں کثرت سے پائی جاتی تھیں- جیسے کہ قرآن ہم جنس پرستی کے خلاف بولتا ہے تو اسکا یہ مطلب نہیں کہ عربوں میں ہم جنس پرستی عام تھی- یہ دلیل اس وقت زیادہ بودی نظر آتی ہے جب مستند تو کیا غیر مستند تاریخ بھی اسکی کوئی مثال پیش نہ کر سکے
ایسے ہی بچے کو پیدا ہوتے ہی مار دینے کا الزام- خاص طور پر بیٹی کو- یہ بھی بے بنیاد ہے کوئی خصوصی روایات اس بارے میں بھی موجود نہیں- اور جیسے کہ ہم جانتے ہیں کہ عربوں میں اکثریت عیسائیوں' یہودیوں' اور قبائل کی تھی- قبائل میں کچھ شہری قبائل تھے جو نسبتا مہذب تھے اور کچھ دیہی قبائل تھے جو مالی طور پر کمزور تھے اور کسی بھی مذہب کے پیروکار نہیں تھے- کچھ کتابوں میں حفیف سا ذکر ملتا ہے کہ اسلام سے بہت پہلے قحط کے دنوں میں ان دیہی قبائل میں کچھ ایسے واقعات پیش آئے- مگر اسلام سے کچھ پہلے اور اسلام کے بعد اور اسلام کے دوران ان واقعات کا کوئی ثبوت نہیں ملتا- ایک قوم کے طور پر ایسی رسم کی حوصلہ افزائی تو دور کی بات' انفرادی واقعات تک کی روایات موجود نہیں-
جھوٹوں نے جھوٹ کی برمار کرتے ہوئے ہر قسم کی اخلاقیات کو بالائے طاق رکھ دیا- پھر یہ تک کہہ دیا کہ عرب اپنی ماؤں سے ہی شادی کر لیتے تھے یا بغیر شادی کے ہی گھر میں ڈال لیتے تھے- حقیقت یہ ہے کہ عربوں کی تاریخ میں سےایک بھی واقعہ بیان نہیں کیا جا سکتا جس میں کسی بیٹے نے اپنی سگی ماں سے شادی کی ہو- اگر قرآن نے اسے منع کیا ہے تو اسکی وجہ اسکا ہونا نہیں تھا ایسے ہی جیسے قرآن نے بہن کے ساتھ نکاح کو منع کیا ہے تو اسکا یہ مطلب نہیں کہ عرب بہن سے نکاح کیا کرتے تھے
مگر دوسروں کو ہر وقت کوسنے دینے والوں کی نظریں اپنے بدنما دامن میں نہیں جھانکتیں اسلام میں مندرجہ ذیل شادیوں کی اجازت ہے
١ - شافعی سکول کے نزدیک اگر باپ نے زنا کیا ہو اور اس سے بیتی پیدا ہوئی ہو تو باپ اس بیتی سے نکاح کر سکتا ہے٢- باپ نے اگر نکاح نہیں کیا ہوا اور کسی عورت کے ساتھ رہتا ہے تو بیٹا اس عورت سے شادی کر سکتا ہے
١ - شافعی سکول کے نزدیک اگر باپ نے زنا کیا ہو اور اس سے بیتی پیدا ہوئی ہو تو باپ اس بیتی سے نکاح کر سکتا ہے٢- باپ نے اگر نکاح نہیں کیا ہوا اور کسی عورت کے ساتھ رہتا ہے تو بیٹا اس عورت سے شادی کر سکتا ہے
حنفی ان شادیوں کی اجازت نہیں دیتے جبکہ شافعی دیتے ہیں- اور قرآن اس بارے میں خاموش ہے قرآن میں تو کسی بھی چیز کی وضاحت یا صراحت نہیں- نہ ہی کوئی قانون مکمل حالت میں قرآن سے اخذ کیا گیا ہے اسلامی فقہ میں- اس بارے میں مودودی کے خیالات ملاخظ ہوں
The word 'mother' applies to one's step-mother as well as to one's real mother. Hence the prohibition extends to both. This injunction also includes prohibition of the grandmother, both paternal and maternal. There is disagreement on whether a woman with whom a father has had an unlawful sexual relationship is prohibited to his son or not. There are some among the early authorities who do not believe in such prohibition. But there are others who go so far as to say that a woman whom a father has touched with sexual desire becomes prohibited to the son
The word 'mother' applies to one's step-mother as well as to one's real mother. Hence the prohibition extends to both. This injunction also includes prohibition of the grandmother, both paternal and maternal. There is disagreement on whether a woman with whom a father has had an unlawful sexual relationship is prohibited to his son or not. There are some among the early authorities who do not believe in such prohibition. But there are others who go so far as to say that a woman whom a father has touched with sexual desire becomes prohibited to the son
اب اگر کوئی شافعی اور دیگر اوائل اسلام کے علما کے فتوات کو بنیاد بنا کر یہ کہے کے اسلام میں باپ کی اپنی ہی بیتی سی شادی جائز ہے یعنی اننسیسٹ جائز ہے تو کیا یہ طور یہ باتمناسب ہے؟ فیصلہ آپ خود کر لیں ان ساری باتوں کو سامنے رکھتے ہوئے ان لوگوں کو شرم آنی چاہئے جو اسلام سے پہلے کے عربوں سے ایسی گھٹیا اور گھناؤنی حرکتیں منسوب کرتے ہیں- اور یہ ساری باتیں صرف اس لئے کہ کسی طرح اسلام کی فضیلت کو بڑھا چڑھا کے بیان کیا جا سکے-
- Featured Thumbs
- http://www.harekrsna.com/sun/features/01-06/arabia3a.jpg
Last edited: