کہوٹہ سٹرائک - پاکستان آرمی اور ضیاء شہید

ILovePakistan

Councller (250+ posts)
کہوٹہ سٹرائک - پاکستان آرمی اور ضیاء شہید ک&#1


11255364_855581331228566_52301067956835499_n.jpg





کہوٹہ سٹرائک - پاکستان آرمی اور ضیاء شہید کا ایک عظیم کارنامہ۔۔۔۔۔ اللہ اکبر ۔۔

1981 میں عراق کے ایٹمی ری ایکٹر کو کامیابی سے تباہ کرنے کے بعد اسرائیل کا حوصلہ بہت بڑھ گیا اور اس نے انڈیا کے ساتھ ملکر پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا ۔

دی ایشین ایج کی دو جرنلسٹس کی لکھی ہوئی ایک مشہور کتاب Deception Pakistan, the US and the Global Weapons Conspiracy میں اس سارے واقعے کی کافی تصیلات موجود ہیں ۔

یہ 80 کی دہائی کا درمیان عرصہ تھا ۔

انڈین گجرات کے جمان گڑھ ائر فیلڈ پر اسرائیلی جہازوں کا ایک سکواڈرن پاکستان کے کہوٹہ ایٹمی پلانٹ پر حملہ کرنے کے لیے بلکل تیار تھا ۔ انہوں نے پاکستان کا ایک بڑا مسافر بردار جہاز گرانے کا ارادہ کیا تھا جو صبح سویرے بحر ہند کے اوپر سے پرواز کرتا ہوا اسلام آباد جانے والا تھا ۔ ان کا پلان تھا کہ وہ ایک کومبیٹ یا ٹائٹ گروپ کی شکل میں پرواز کرتے ہوئے پاکستان میں داخل ہونگے تاکہ پاکستانی ریڈارز کو دھوکہ دیا جا سکے اور ریڈار آپریٹرز یہ سمجھیں کہ شائد یہ کوئی ایک ہی بڑا مسافر بردار جہاز ہے ۔ پھر وہ کہوٹہ پر بمباری کر کے اسکو تباہ کر دینگے اور وہاں سے سیدھے جموں کشمیر جاکر ری فیولنگ کرینگے اور نکل جائینگے !

کہا جاتا ہے کہ اس حملے کی اطلاع جنرل ضیاء الحق کو پاکستان کی کسی روحانی شخصیت نے دی تھی ۔" پاکستان کے خلاف فتنہ پیدا کیا جا رہا ہے کچھ کر لو " ۔۔۔۔۔۔ ( واللہ عا لم بالصوب

آئی ایس آئی نے اپنی بھاگ دوڑ تیز کر دی اور بالاآخر حملے سے صرف چند گھنٹے پہلے حملے اور سازش کا سراغ لگا لیا گیا ۔ یعنی حملہ صبح 4 بجے ہونا تھا اور جنرل ضیاءالحق کو رات 12 بجے اطلاع دی گئی ۔
جنرل ضیاء نے ساری صورت حال کا تیزی سے جائزہ لیا اور فوری فیصلہ کیا کہ حملے کو روکا نہیں جائیگا بلکہ ناکام بنایا جائیگا تاکہ پاکستان کو جوابی حملے کا جواز مل سکے ۔ اور فوراً ہی ایک بھرپور جوابی حملے کا پلان بنایا گیا ۔

پاکستانی ائر فورس کے تین دستے تشکیل دئیے گئے ۔

پہلے کے ذمے یہ کام تھا کہ وہ اسرائیلی جہازوں کے حملے کو ناکام بنائے اور ان کو مار گرائے ( اس معاملے میں اسرائیل کے خلاف پاکستان کا ریکارڈ 100 فیصد ہے )

دوسرے دستے کو ممبئ ٹرومبے میں موجود انڈیا کے بھا بھا نیوکلئیر پلانٹ کو تباہ کرنے کا ٹاسک ملا ۔

جبکہ تیسرے دستے کو نجیو ڈیزرٹ میں موجود اسرائیل کے ڈیمونا نیوکلئیر پلانٹ کو تباہ کرنے ٹاسک دیا گیا ۔
لیکن اسرائیل پر حملے میں مسئلہ یہ تھا کہ پاکستانی جہاز وہاں ری فیولنگ نہ کر پاتے اور انکا گرنا لازمی تھا ۔ یعنی واپسی نہیں تھی اور یہ ایک فدائی مشن تھا ۔ اس کے لیے 4 جوانوں کی ضرورت تھی ۔ جب ائیر فورس کے جوانوں سے پوچھا گیا تو 10 تیار ہوگئے اور ان میں 4 کا انتخاب کرنے کے لیے قرعہ ڈالنا پڑا ۔ ہر جوان یہ اعزاز حاصل کرنے کے لیے بے چین تھا
۔

کہا جاتا ہے کہ جنرل ضیاءالحق کی عظم و ہمت ، قوت فیصلہ اور جنگی حکمت عملیوں سے خوف زدہ انڈین جنرلز اس حملے کے حق میں نہ تھے اور اسکو خودکشی قرار دے رہے تھے ۔ انکو قائل کرنے میں اسرائیل اور اندارا گاندھی نے بہت محنت کی تھی ۔

جنرل ضیاء اور پاکستانی ائیر فورس شدت سے حملے کے منتظر تھے ۔ وہ اس کو عالم اسلام کے دو بڑے دشمنوں کو انکی ایٹمی قوت سے محروم کرنے کا ایک سنہری موقع سمجھ رہے تھے ۔

امریکی سیٹلائیٹ نے پاکستانی جہازوں کی غیر معمولی نقل و حرکت کو نوٹ کیا اور فوراً اسرائیل اور انڈیا کو آگاہ کیا اور انہوں نے نہایت بھونڈے انداز میں اپنے مشن سے پسپائی اختیار کرلی ۔
اسکو چھپایا بھی نہ جا سکا نتیجے میں پوری دنیا میں دونوں کی سبکی ہوئی ۔

تب پاکستان نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ نہ پاکستان عراق ہے اور نہ ہی پاکستانی فوج عراقی فوج ہے ۔ آئندہ ایسی کسی بھی
مہم جوئی کو اسرائیل کے لیے ایک بھیانک خواب میں تبدیل کر دیا جائیگا۔

برائے مہربانی پاک آرمی کو ناپسند کرنے والے اس تھریڈ سے دور رہیں کیونکہ آپ لوگ جل سڑ کر رہ جائیں گے۔
۔​
 
Last edited:

Ahud1

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان کے موجودہ بیشتر مسائل کا ذمےدار ضیاء الحق ہے

zia1.jpg
 
Last edited:

Reason

Minister (2k+ posts)
Yeh kahaani aap nein kaunse akhbaar se nikali hai. Yeh propoganda kerne se Zia ko log gaaliyan dena bund nahin kerein ge.
 

cheetah

Chief Minister (5k+ posts)
Though I do not like Zia but this is really heartening. I wish Zia had shown the same do or die courage in implementation of the Islamic Laws in the country.
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)


اس وقت کا پاکستان کا سب سے برا مثلا نواز شریف اسی کی باقیات میں سے ہے

really???? sirf nawaz sharif???

Nawaz Sharif, Altaf hussain and MQM, inteha pasandi, firqa wariat, bohat si kal adm tanzeemain, drugs culture, bikau media are few of them....
 

Suhana

Senator (1k+ posts)
Es ***** ki bharken likhne ka boht shock h Jo k surf jhoot hi hosakti gain ek Siachan ka elaka es ne ganwaya WO hi wapsi nahi karwa saka baki bharken sunlo thread bannae walon ki..
 

SharpAsKnife

Minister (2k+ posts)
ایک ایسا فوجی ڈکٹیٹر جو امریکن ٹٹو بنا رہا، انہی کے ساتھ مل کر بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا جو مغرب کے آنکھوں میں ہر روز کھٹکتا تھا اور پھر جب اسکا کام پورا ہو گیا تو اسے بھی جہنم واصل کر دیا گیا. اسرئیل سے بیر تو ہر پاکستانی فوجی کو پیدا ہونے کے ساتھ ہی رہتا ہے، اس کا سب سے بڑا کارنامہ مسلم لیگ نواز، ایم کیو ایم اور طالبان ہیں جو پاکستان کے جسم میں ایک پیراسائٹ کی طرح گھس گئے ہیں. محترم ضیاء الحق نے پاکستان کی جتنی بچائی نہیں جتنی کے ماری ہے اور اپنا سیاسی سپوت اس قوم کے متھے مار کر مسٹر حرام خور [پرلوگ سدھار گئے. مبارک ہو کوئی پٹواری پھر نیند سے جاگ کر اپنے سیاسی دادا کو یاد کر رہا ہے
 
Last edited:

MHAMZA

Minister (2k+ posts)
Ayub Khan's gift -> Bhutto -> Bhutto's gift -> Zia ul haq _> Zia's gift Nawaz and Altaf -> Nawaz gift -> Musharaf -> Musharaf gift -> Zardari
 

ocean5

MPA (400+ posts)
[h=3]Pakistan strategic response[edit][/h]Main article: Strategic depth
After the success of the Israeli Air Force's air strike on Iraqi nuclear power plant in Osirak in 1981, Pakistan Armed Forces had been alerted since then.[SUP][11][/SUP] According to memoirs of nuclear strategist and theorist Munir Ahmad Khan, the hectic discussion took place every day between ministries of Defence and Foreign Affairs, in an amid fears that India might attack Pakistan who was en route to become subsequent nuclear power.[SUP][11][/SUP] Since 1981, the commanders of the Pakistan's unified armed forces were given the standing orders to mobilize their forces at once, from all directions, as quick as it can to divert such attacks.[SUP][8][/SUP][SUP][11][/SUP]
When the Brasstacks was operationalized, Pakistan quickly responded with maneuvers of its unified forces, first mobilized the entire V Corps and then the Southern Air Command, near the Indian state of Punjab.[SUP][8][/SUP] Within weeks, the Pakistan Navy's combat ships and submarines were deployed for the purposes of the intelligence management, at the northern Arabian sea.[SUP][8][/SUP] The Government of Pakistan viewed this exercise as a direct threat to Pakistan's physical existence.[SUP][8][/SUP] This included the further orders to deploy entire Armoured Corps with the V Corps to move to the front lines.[SUP][8][/SUP] By mid-January 1987, the unified armed forces and Indian Army personnel stood within firing range along an extended border area.[SUP][8][/SUP] The Foreign Office of Pakistan summoned Indian ambassador to Pakistan, S.K. Singh, on midnight, to meet with Minister of State for Foreign Affairs Zain Noorani who had just returned from an emergency meeting with President Zia-ul-Haq. Noorani commenced to Indian Embassy that he had an important message from President Zia.[SUP][8][/SUP] Noorani officiated to Singh that in the event of violation of Pakistan's sovereignty and territorial integrity by India, Pakistan was "capable of inflicting unacceptable damage on it."[SUP][8][/SUP] When Singh asked Noorani whether this implied an [atomic] attack on Bombay, Noorani replied: "it might be so".[SUP][8][/SUP]
The situation could have potentially lead to a war between a de facto nuclear weapon state (India—who had already conducted a nuclear test in 1974 codename Smiling Buddha) and a state, although nuclear power, was believed to be developing nuclear weapons at that time (Pakistan).[SUP][8][/SUP]
[h=3]1987 Pakistan atomic alert[edit][/h]On January 1987, Pakistan had put its entire nuclear installations on "high-alert", and the crisis atmosphere was heightened.[SUP][3][/SUP] During this time, Abdul Qadeer Khan gave an interview to Indian diplomat, Kuldip Nayar in which he made it clear that "Pakistan would use its atomic weapons if its existence was threatened"; although he later denied having made such a statement.[SUP][3][/SUP] The Indian diplomats claimed that their diplomats in Islamabad were warned that Pakistan would not hesitate to use nuclear weapons if attacked. Pakistan denied the veracity of these statements.[SUP][3[/SUP]
 

ocean5

MPA (400+ posts)
listen son first do some research and then come on the table dont take negative but everyone in this world has some weaknessess and some good deeds and here is the excerpt from wikepedia i dont think they put wrong information on wikepeia
[h=3]Pakistan strategic response[edit][/h]Main article: Strategic depth
After the success of the Israeli Air Force's air strike on Iraqi nuclear power plant in Osirak in 1981, Pakistan Armed Forces had been alerted since then.[SUP][11][/SUP] According to memoirs of nuclear strategist and theorist Munir Ahmad Khan, the hectic discussion took place every day between ministries of Defence and Foreign Affairs, in an amid fears that India might attack Pakistan who was en route to become subsequent nuclear power.[SUP][11][/SUP] Since 1981, the commanders of the Pakistan's unified armed forces were given the standing orders to mobilize their forces at once, from all directions, as quick as it can to divert such attacks.[SUP][8][/SUP][SUP][11][/SUP]
When the Brasstacks was operationalized, Pakistan quickly responded with maneuvers of its unified forces, first mobilized the entire V Corps and then the Southern Air Command, near the Indian state of Punjab.[SUP][8][/SUP] Within weeks, the Pakistan Navy's combat ships and submarines were deployed for the purposes of the intelligence management, at the northern Arabian sea.[SUP][8][/SUP] The Government of Pakistan viewed this exercise as a direct threat to Pakistan's physical existence.[SUP][8][/SUP] This included the further orders to deploy entire Armoured Corps with the V Corps to move to the front lines.[SUP][8][/SUP] By mid-January 1987, the unified armed forces and Indian Army personnel stood within firing range along an extended border area.[SUP][8][/SUP] The Foreign Office of Pakistan summoned Indian ambassador to Pakistan, S.K. Singh, on midnight, to meet with Minister of State for Foreign Affairs Zain Noorani who had just returned from an emergency meeting with President Zia-ul-Haq. Noorani commenced to Indian Embassy that he had an important message from President Zia.[SUP][8][/SUP] Noorani officiated to Singh that in the event of violation of Pakistan's sovereignty and territorial integrity by India, Pakistan was "capable of inflicting unacceptable damage on it."[SUP][8][/SUP] When Singh asked Noorani whether this implied an [atomic] attack on Bombay, Noorani replied: "it might be so".[SUP][8][/SUP]
The situation could have potentially lead to a war between a de facto nuclear weapon state (India—who had already conducted a nuclear test in 1974 codename Smiling Buddha) and a state, although nuclear power, was believed to be developing nuclear weapons at that time (Pakistan).[SUP][8][/SUP]
[h=3]1987 Pakistan atomic alert[edit][/h]On January 1987, Pakistan had put its entire nuclear installations on "high-alert", and the crisis atmosphere was heightened.[SUP][3][/SUP] During this time, Abdul Qadeer Khan gave an interview to Indian diplomat, Kuldip Nayar in which he made it clear that "Pakistan would use its atomic weapons if its existence was threatened"; although he later denied having made such a statement.[SUP][3][/SUP] The Indian diplomats claimed that their diplomats in Islamabad were warned that Pakistan would not hesitate to use nuclear weapons if attacked. Pakistan denied the veracity of these statements.[SUP][3[/SUP]
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
[h=3]Pakistan strategic response[edit][/h]Main article: Strategic depth
After the success of the Israeli Air Force's air strike on Iraqi nuclear power plant in Osirak in 1981, Pakistan Armed Forces had been alerted since then.[SUP][11][/SUP] According to memoirs of nuclear strategist andtheorist Munir Ahmad Khan, the hectic discussion took place every day between ministries of Defence and Foreign Affairs, in an amid fears that India might attack Pakistan who was en route to become subsequent nuclear power.[SUP][11][/SUP] Since 1981, the commanders of the Pakistan's unified armed forces were given the standing orders to mobilize their forces at once, from all directions, as quick as it can to divert such attacks.[SUP][8][/SUP][SUP][11][/SUP]
When the Brasstacks was operationalized, Pakistan quickly responded with maneuvers of its unified forces, first mobilized the entire V Corps and then the Southern Air Command, near the Indian state ofPunjab.[SUP][8][/SUP] Within weeks, the Pakistan Navy's combat ships and submarines were deployed for the purposes of the intelligence management, at the northern Arabian sea.[SUP][8][/SUP] The Government of Pakistanviewed this exercise as a direct threat to Pakistan's physical existence.[SUP][8][/SUP] This included the further orders to deploy entire Armoured Corps with the V Corps to move to the front lines.[SUP][8][/SUP] By mid-January 1987, the unified armed forces and Indian Army personnel stood within firing range along an extended border area.[SUP][8][/SUP] The Foreign Office of Pakistan summoned Indian ambassador to Pakistan, S.K. Singh, on midnight, to meet with Minister of State for Foreign Affairs Zain Noorani who had just returned from an emergency meeting with President Zia-ul-Haq. Noorani commenced to Indian Embassy that he had an important message from President Zia.[SUP][8][/SUP] Noorani officiated to Singh that in the event of violation of Pakistan's sovereignty and territorial integrity by India, Pakistan was "capable of inflicting unacceptable damage on it."[SUP][8][/SUP] When Singh asked Noorani whether this implied an [atomic] attack on Bombay, Noorani replied: "it might be so".[SUP][8][/SUP]
The situation could have potentially lead to a war between a de facto nuclear weapon state (India—who had already conducted a nuclear test in 1974 codename Smiling Buddha) and a state, althoughnuclear power, was believed to be developing nuclear weapons at that time (Pakistan).[SUP][8][/SUP]
[h=3]source[/h]
 

Thakurain

Citizen
Re: کہوٹہ سٹرائک - پاکستان آرمی اور ضیاء شہید &#1705

ضیاء الحق نے جو کچھ کیا اس ملک کے ساتھ وہ ایک الگ بحث ہے لیکن کچھ واقعات ایسے ہیں جس میں ضیاء الحق نے بہت اہم اقدامات اٹھائے جو شاید ہم میں سے بہت سے لوگ نا مانیں لیکن وہ تاریخ میں اپنا مقام رکھتے ہیں.
 

ILovePakistan

Councller (250+ posts)
پاکستان کے موجودہ بیشتر مسائل کا ذمےدار ضیاء الحق ہے
zia1.jpg

12191988_855804814539551_7182317976864092080_n.jpg



بلیک ستمبر کی حقیقت

عوام کی یہ کمزوری یا فطرت ہوتی ہے کہ وہ لکھی ہوئی باتوں پر نسبتاً زیادہ جلدی یقین کر لیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ دن سے جنرل ضیاءالحق کے بارے میں ایک پوسٹ فیس بک پر گردش کر رہی ہے کہ اس نے ہزاروں فلسطینیوں کا قتل کیا اور اسکے ثبوت کے طور پر کچھ لنکس شیر کیے جاتے ہیں جو محض کچھ بلاگز ہیں ۔۔۔ اور لوگ یہ سوچے بغیر کہ یہ بلاگز کس نے لکھی ہیں اور ان میں کتنی حقیقت ہے جنرل ضیاء کے بارے میں سوالات اٹھا رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔
بہرحال جس بات کا حوالہ دیا جاتا ہے آئیے ذرا اس معاملے کی اصل حقیقت جاننے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
سن 67 کی عرب اسرائیل جنگ میں اردن اسرائیل کے خلاف فرنٹ لائن پر تھا لیکن مجموعی طور پر اردون سمیت تمام عرب ممالک کو اس جنگ میں شکست ہوگئی تھی ۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان نے اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے نہ صرف اسرائیل کو اس جنگ میں مزید آگے بڑھنے سے روک دیا تھا بلکہ جنگ کے فوراً بعد اپنے کچھ قابل افسروں کو اسرائیل کے نزدیک مختلف اسلامی ممالک بھجوا دیا تھا تاکہ وہ وہاں کی فوجوں کی اسرائیل کے خلاف تربیت کر سکیں انہی میں جنرل ضیاء الحق کو اردن ٹریننگ مشن پر بھیجا گیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔
اردن کے اندرونی حالات بے حد خراب تھے اور اسکو اندرونی بغاوت کا سامنا تھا ۔۔۔ وجہ اسکی یہ تھی کہ اسرائیل کے قیام کے ساتھ ہی بے شمار فلسطینیوں کو علاقہ بدر کیا گیا تھا جس میں سے کم از کم 4 سے 5 لاکھ فلسطینیوں نے اردن میں پناہ لی ۔۔۔۔ اور حیرت ناک طور پر اردن کے مقامی فلسطینیوں کے ساتھ مل کر انہوں نے اردن میں فلسطینی اکثریت حاصل کرلی ۔۔۔۔۔۔۔ !!
انکا غصہ اسرائیل پر ابھی باقی تھا جسکا فائدہ مصر ، سعودی عرب اور سیریا اس طرح اٹھا رہے تھے کہ انکی مالی اور عسکری مدد کے ذریعے انہیں اسرائیل کے خلاف مجاہدانہ کاروائیوں کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ۔۔۔ اور انکی اسرائیل کی الفتح نامی جہادی تنظیم سے قریبی روابط بن گئے ۔۔۔۔۔۔ جلد ہی یہ اردن میں کئی مسلح فلسطینی گروہ وجود میں آگئے جن پر کسی کا کنٹرول نہیں تھا اور یہ مختلف ناموں سے اردن کے اندر ہی کاروائیاں کرنے لگے ۔۔ انہوں نے اپنے علاقوں سے اردن حکومت کی رٹ ختم کردی۔۔۔۔۔ ۔۔۔!
اردن حکومت بات چیت اور جنگ دونوں طریقوں سے انکو روکنے کی کوشش کرتی رہی لیکن انکی طاقت بڑھتی چلی گئی ۔۔۔۔ کچھ ہی عرصے بعد انہوں نے اردن کے کئی شہروں پر قبضہ کر لیا ۔۔۔۔۔۔ ان لوگوں میں بہت سے جرائم پیشہ افراد شامل ہوگئے جن کو اسرائیل کے خلاف جہاد سے کوئی دلچسپی نہیں تھی انہوں نے جگہ جگہ اپنی چیک پوسٹیں قائم کر دیں لوگوں سے ٹیکس وصول کرنے لگے لوگوں کو اغوا کیا جاتا اور جہاد کے لیے چندے کے نام پر ان سے بھاری تاوان وصول کیا جاتا ۔۔۔۔۔۔ انکی ان کاروائیوں سے الفتح نے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا اور یاسر عرفات جس کو یہ اپنا لیڈر مانتے تھے اسنے ان سے ہتھیار رکھنے کی اپیل کی جس کو انہوں نے مسترد کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔انہوں نے الفتح کے بجائے پی ایل او (Palestine Liberation Organization) کا نام اختیار کر لیا اور اردن میں اپنی حکومت قائم کرنے کی جدوجہد شروع کردی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نہایت مختصر عرصے میں انہوں نے اردنی افواج پر کم و بیش 500 چھوٹے بڑے حملے کیے ۔۔۔۔۔ اردنی افواج بھی کاروائیاں کرتی رہی اور کئی بار انکو شکست دے کر ان سے امن معاہدے کیے جس کو یہ کچھ ہی عرصے بعد توڑ دیتے حتی کے اپنے لیڈر یاسر عرفات کے اردن کے شاہ حسین سے کیے گئے معاہدے کو بھی انہوں نے نظر انداز کر دیا آخری جنگ میں انہوں نے مسلسل ایک ہفتے تک اردن کے شہر عمان پر مسلسل چھوٹے میزائلز اور راکٹ فائر کیے جو ان سے واپس چھین لیا گیا تھا زیادہ اموات اسی میں ہوئیں ۔۔۔۔۔۔ حالت یہ ہوگئی کہ اردن کی شاہی عدلیہ کا چیف جسٹس چیخ پڑا کہ یہ کیسے لوگ ہیں جنہوں نے ایک فوجی جوان کا سر قلم کرنےکے بعد انکے گھر والوں کے سامنے اسکے سر سے فٹ بال کھیلا ۔۔۔۔۔۔( یہ حالت پاکستان میں بھی ہے )
جنرل ضیاء جو اس وقت برگیڈیر تھے اردن آئے تو حالات بے حد خراب تھے اور اندرونی خانہ جنگی کی وجہ سے انکو اردنی افواج کی اسرائیل کے خلاف تربیت میں سخت مشکلات پیش آئیں ۔۔۔۔۔ کچھ عرصے بعد برگیڈیر ضیاء الحق نے اردنی افواج کو ایک ایسا جنگی پلان پیش کیا جس سے نہ صرف بغاوت قابو آجاتی بلکہ ملک میں امن قائم ہو سکتا تھا اسکے جنگی پلان کے مطابق کاروائی کی گئی اور باغیوں پر قابو پا لیا گیا ۔۔۔۔۔ کچھ نے لبنان ہجرت کر لی باقیوں نے ہتھیار ڈال دئیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس جنگ میں مجموعی طور پر جنرل ضیاء کی آمد سے پہلے اور بعد میں کل ملا کر آزاد ذرائع کے مطابق 1000 سے 2000 فلسطینی باغی مارے گئے جبکہ فلسطینی ذرائع کے مطابق 4000 سے 5000 لوگ ہلاک ہوئے ۔۔۔۔۔۔ یاسر عرفات نے باوجود انکی نافرمانیوں کے ان سے اظہار ہمدردی کے لیے مبالغہ ارائی کی اور کہا لگھ بھگ 10،000 لوگ مارے گئے ہیں وجہ یہ تھی کہ انکی الفتح تنظیم کے لیے پی ایل او سے مسلسل رضا کار جنگجو مل رہے تھے ۔۔۔۔۔۔۔
حقیقت صرف یہ تھی کہ فدائین اور فلسطینی جہاد کا نام استعمال کر کے اسرائیل کے زیر اثر کچھ گروہ فلسطینی جہاد اور اردن افواج دونوں کو تباہ کرنا چاہتے تھے تاکہ اسرائیل کے لیے معاملہ آسان ہو سکے ۔۔۔۔۔ اس سلسلے میں پاکستان کے ایک مجاہد قلم کار ۔۔۔۔ابو ذر غفاری ایک مجاہد ایک صحافی ۔۔۔۔۔۔۔ کے ایک کالم سے کچھ اقتباسات پیش خدمت ہیں۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ یہ وہ وقت تھا جب میں الفتح کے ساتھ تھا اور مجھے جناب یاسر عرفات کی قربت حاصل تھی اس زمانے میں جارج حباش کی جماعت کے فلسطینی فدائین مسافر بردار ہوائی جہازوں کا اغوا کر کے اردن میں اتار کر شاہ حسین کے ساتھ فلسطینی فدائین کے ٹکراؤ کے لیے کوشاں تھے ۔۔۔۔ آگے لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اردن میں اردنی فوج کے ساتھ کام کرنے والے پاکستانیوں پر فلسطینی فدائین گہری نظر رکھےہوئے تھے بریگیڑیر ضیاء کے بارے میں الفتح کے ایک اہم راہنما کرنل ابو معتصم نے بتایا کہ بریگیڈیر ضیاءالحق اور بریگیڈیر عطا محمد دونوں انتہائی محنتی اور فرض شناس ہیں اسکے علاوہ یہ کہ دونوں اتنے عبادت گزار ہیں کہ وہ تہجد بھی باقاعدگی سے پڑھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسکے آگے صحافی موصوف اس بات کا تذکرہ کرتے ہیں کہ میں ضیاء اور اسکے ساتھی آفیسر کو قائل کرتا رہا کہ جارج حباش کا مکروہ منصوبہ کسی صورت کامیاب نہیں ہونا چاہئے اور اس سلسلے میں میں یاسر عرفات سے بھی بات کر چکا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!
ایسے شواہد دستیاب ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ برگیڈیر ضیاء الحق اور اسکا ساتھی جنرل نوازش کی سربراہی میں خفیہ طور پر مجاہدین کے ذریعے اسرائیل کے خلاف کاروائیاں کرتے رہے اور یہی وجہ ہے کہ الفتح نے کبھی ان دونوں پاکستانی آفیسرز کے خلاف کوئی منفی بیان تک جاری نہیں کیا۔۔۔ !! بعد میں یاسر عرفات کے بہترین دوست بھٹو نے جنرل ضیاء کو کم از کم دو بار انکی اردن میں کارکردگی کی بنیاد پر ترقی بھی دی ۔۔۔۔۔۔ کیا بھٹو ضیاء کے سلسلے میں یاسر عرفات کی ناراضگی مول لیتا اگر ضیاء نے واقعی فلسطینی مجاہدین کو نقصان پہنچایا ہوتا ؟؟؟؟
فلسلطینیوں کی اردن میں بطور پناہ گزین داخل ہونے کے بعد اس پر قبضے کی کوشش کے بارے میں اردن ذرائع ایسے شواہد بھی پیش کرتے رہے جن سے ثابت ہوتا تھا کہ ان باغیوں کو اور جارج حباش کو اسرائیل کنٹرول کرتا رہا لیکن چونکہ جنگجوؤں کی پہچان مشکل تھی اسلیے عربوں نے بھی انکی حمایت جاری رکھی اور یہ معاملہ بے حد پیچیدہ ہو گیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہرحال ضیاءالحق نے اپنی شاندار جنگی منصوبہ بندی سے نہ صرف اسرائیل کی اس ساری محنت پر پانی پھیر دیا بلکہ اردنی فوج کی تربیت بھی اس انداز میں کی کہ بعد نیں انہوں نے 73 کی جنگ میں اسرائیل کے دانت کھٹے کر دئیے اور 73 میں پہلی بار اسرائیل نے اپنے فتح کیے گئے کئی علاقے کھو دئیے ۔۔۔۔۔۔
مجھے اسرائیل کے اس تبصرے یا بیان کا کوئی مستند حوالہ نہیں ملا لیکن اگر انہوں نے اس قسم کا کوئی تبصرہ کیا بھی تھا تو انکو جنرل ضیاء کے ہاتھوں جو شدید اذیت پہنچی تھی ۔۔۔۔۔۔۔ اردن میں اپنی خفیہ شکست اور 73 کی جنگ میں دنیا کے سامنے ذلیل ہونے کی اذیت کی بنا پر یہودی ذہنیت سے اسی طرح کے کسی زہریلے تبصرے کی امید کی جا سکتی تھی تاکہ اسلام کے ایک بڑے مجاہد کو بدنام کیا جا سکے ۔۔۔۔۔۔۔۔
 

ILovePakistan

Councller (250+ posts)
Yeh kahaani aap nein kaunse akhbaar se nikali hai. Yeh propoganda kerne se Zia ko log gaaliyan dena bund nahin kerein ge.

really???? sirf nawaz sharif???

Nawaz Sharif, Altaf hussain and MQM, inteha pasandi, firqa wariat, bohat si kal adm tanzeemain, drugs culture, bikau media are few of them....

yaar na. pak army sara budget apni PR may laga rahi hay..

Es ***** ki bharken likhne ka boht shock h Jo k surf jhoot hi hosakti gain ek Siachan ka elaka es ne ganwaya WO hi wapsi nahi karwa saka baki bharken sunlo thread bannae walon ki..

Looks like kid's bed time stories ........

ایک ایسا فوجی ڈکٹیٹر جو امریکن ٹٹو بنا رہا، انہی کے ساتھ مل کر بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا جو مغرب کے آنکھوں میں ہر روز کھٹکتا تھا اور پھر جب اسکا کام پورا ہو گیا تو اسے بھی جہنم واصل کر دیا گیا. اسرئیل سے بیر تو ہر پاکستانی فوجی کو پیدا ہونے کے ساتھ ہی رہتا ہے، اس کا سب سے بڑا کارنامہ مسلم لیگ نواز، ایم کیو ایم اور طالبان ہیں جو پاکستان کے جسم میں ایک پیراسائٹ کی طرح گھس گئے ہیں. محترم ضیاء الحق نے پاکستان کی جتنی بچائی نہیں جتنی کے ماری ہے اور اپنا سیاسی سپوت اس قوم کے متھے مار کر مسٹر حرام خور [پرلوگ سدھار گئے. مبارک ہو کوئی پٹواری پھر نیند سے جاگ کر اپنے سیاسی دادا کو یاد کر رہا ہے

مجھے آپ سب لوگوں کے درد کا پورا احساس ہے جوضیاء شہید سے آپ کہ ملا

12278809_853201651466534_7941542906580997291_n.jpg
 
Last edited: