ایک یلغار ہے جومیڈیا پر کچھ لوگوں نے اٹھا رکھی ہے.کپتان نے حامد میر کو اتنا کہا کہ پینتیس پنکچر والی والی بات ایک سیاسی تھی اور کمشن کے آگے پیش نہیں کی جاسکتی تھی .بات تو ٹھیک ہے .عدالت میں آپ اپنے آپ کوفوکس رکھتے ہیں اور نظ اپنی ہدف پر ہوتی ہے .نجم سیٹھی والی ٹیپ تو موجود ہے اور اگر اسے پیش کیا بھی جاتا تو پیرزادہ صاحب کیسے ثابت کرتے کہ یہ انتخابات کے بارے میں پنکچر لگے تھے ؟ .اس کا توڑ نون لیگ نے کیا ہوا تھا .مجھے ایک ماہ کے کیے ایف آئی اےر دے دیں اور میں ثابت کر دوں گا کہ سارے پنکچر کیسے لگے .
پی ٹی آئی ،کوئی تفتیشی ایجنسی نہیں کہ وہ تفتیش کرے .اعتزازاحسن کہتے ہیں کہ تھیلے کھول دو اور بلی باہر اجاے گی .الیکشن کمیشن اور نوں لیگ لگتا ہے ایک ہی وکیل کے سہارے چل رہے ہیں .دونوں کی لائن ایک ہی ہے .دونوں ایک دوسرے کا سہارا بنے ہووے ہیں .ایک ڈوبتا ہے تو دوسرا ساتھ جائے گا .اس لیے دونوں کی جان ایک ہی طوطے میں ہے ،کہ کسی طرح عمران خان کو غلط ثابت کیا جائے.دنیا کی تاریخ اٹھا لیں کہ جب بھی ساری طاقتیں کسی ایک کے خلاف اکٹھی ہوئیں تو سچا وہی ایک ہی ثابت ہوا .آج اے این پی ،پی پی پی ،جے یو آئی ،نون لیگ .ایم کیو ایم ، سارے ایک جگہ اکٹھے نظر آتے ہیں .ان میں کون سی بات مشترک ہے کہ وہ جانی دشمن ہو کر بھی کپتان کے خلاف اکٹھے ہو چکے ہیں .وہ مشترک بات صرف عمران کا خطرہ ہے .
ایک بات کا جواب مجھے کوئی نام نہاد دانشور دے دے کہ دو ہزار آٹھ میں جب نواز شریف کی مقبولیت بلندیوں پر تھی ،پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کا بائی کاٹ بھی تھا اور ان کے تمام ووٹ بھی نون لیگ کو پڑے ،تو نواز شریف صرف ستر لاکھ ووٹ لے سکا .مگر جب پی ٹی آئی دو ھزار تیرہ میں میدان میں تھی اور اسیّ لاکھ ووٹ بھی لیے تو پھر بھی نوں لیگ کا ووٹ دو ہزار آٹھ کے مقابلے میں دوگنا کیسے ہو گیا .اگر ایک میٹرو کو بنیاد بنایا جائے تو قاف لیگ کے ترقیاتی کام تو نون لیگ سے بہت زیادہ تھے مگر وہ ،دو ہزار آٹھ میں کیسے ہار گئی .اس کا جواب کوئی نہیں دے سکے گا .
ہمارا پرنٹ میڈیا حکومتی اشتہاروں پر چلتا ہے اور اسے روزانہ پنجاب حکومت کے آدھے آدھے صفحے کے اشتہار ملتے ہیں کس پر خاندان شغلیہ کے افراد کی تصویریں ہوتی ہیں .اخبار نے اپنا خرچہ بھی نکالنا ہوتا ہے تو وہ کیسے اس میڈیا یلغار کا حصہ نہ بنے گا .میرے ایک دوست صحافی مجھے یہ بتاتے ہیں کہ مجید نظامی یہ فرماتے تھے کہ اخبار چلانا بڑا جہاد ہے ،ناکہ اخبار بند کروانا .
ندیم اقبال
پی ٹی آئی ،کوئی تفتیشی ایجنسی نہیں کہ وہ تفتیش کرے .اعتزازاحسن کہتے ہیں کہ تھیلے کھول دو اور بلی باہر اجاے گی .الیکشن کمیشن اور نوں لیگ لگتا ہے ایک ہی وکیل کے سہارے چل رہے ہیں .دونوں کی لائن ایک ہی ہے .دونوں ایک دوسرے کا سہارا بنے ہووے ہیں .ایک ڈوبتا ہے تو دوسرا ساتھ جائے گا .اس لیے دونوں کی جان ایک ہی طوطے میں ہے ،کہ کسی طرح عمران خان کو غلط ثابت کیا جائے.دنیا کی تاریخ اٹھا لیں کہ جب بھی ساری طاقتیں کسی ایک کے خلاف اکٹھی ہوئیں تو سچا وہی ایک ہی ثابت ہوا .آج اے این پی ،پی پی پی ،جے یو آئی ،نون لیگ .ایم کیو ایم ، سارے ایک جگہ اکٹھے نظر آتے ہیں .ان میں کون سی بات مشترک ہے کہ وہ جانی دشمن ہو کر بھی کپتان کے خلاف اکٹھے ہو چکے ہیں .وہ مشترک بات صرف عمران کا خطرہ ہے .
ایک بات کا جواب مجھے کوئی نام نہاد دانشور دے دے کہ دو ہزار آٹھ میں جب نواز شریف کی مقبولیت بلندیوں پر تھی ،پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کا بائی کاٹ بھی تھا اور ان کے تمام ووٹ بھی نون لیگ کو پڑے ،تو نواز شریف صرف ستر لاکھ ووٹ لے سکا .مگر جب پی ٹی آئی دو ھزار تیرہ میں میدان میں تھی اور اسیّ لاکھ ووٹ بھی لیے تو پھر بھی نوں لیگ کا ووٹ دو ہزار آٹھ کے مقابلے میں دوگنا کیسے ہو گیا .اگر ایک میٹرو کو بنیاد بنایا جائے تو قاف لیگ کے ترقیاتی کام تو نون لیگ سے بہت زیادہ تھے مگر وہ ،دو ہزار آٹھ میں کیسے ہار گئی .اس کا جواب کوئی نہیں دے سکے گا .
ہمارا پرنٹ میڈیا حکومتی اشتہاروں پر چلتا ہے اور اسے روزانہ پنجاب حکومت کے آدھے آدھے صفحے کے اشتہار ملتے ہیں کس پر خاندان شغلیہ کے افراد کی تصویریں ہوتی ہیں .اخبار نے اپنا خرچہ بھی نکالنا ہوتا ہے تو وہ کیسے اس میڈیا یلغار کا حصہ نہ بنے گا .میرے ایک دوست صحافی مجھے یہ بتاتے ہیں کہ مجید نظامی یہ فرماتے تھے کہ اخبار چلانا بڑا جہاد ہے ،ناکہ اخبار بند کروانا .
ندیم اقبال
Last edited by a moderator: