اس نے حاجی عیسی شریف نے یہ کوشش بھی کی تھی لیکن اس وقت ججوں نے بھانپ لیا تھا اور وہ موڈ میں نہیں تھے کہ فائز عیسی کیا چاہتا ہے یہ کسی اور چکر میں اور اس کو آگے سے حکومت کے کیس سننے سے بھی منع بھی کر دیا تھا اور اس کا سو موٹو جو اس نے ترقیاتی کاموں کے نام پر لیا تھا جس بعد میں یہ خود بیوقوفوں کی طرح پارٹی بن گیا تھا اس کو بھی خارج کر دیا تھا جس پر یہ بعد میں بڑا چیخا چلایا تھا
میرے خیال میں چیف جسٹس بننے سے پہلے یہ حکومت پر حملہ آور ہونے کی کوشش کرے گا جب یہ اپنا کیس کڑ رہا تھا تب بھی یہ بڑا اگریسو تھا کہ مجھے کوئی موقعہ ملے سب کچھ تباہ برباد کر دو ں
حاجی عیسی شریف کے کیس میں تو ججوں نے ویسے بھی اپن آپ دیکھا دیا کہ اگر انصاف ہماری طرف آئے گا تو ہم ماں
بہن ایک کر دیں گیں اس سے پہلے بھی ججوں کا صدارتی ریفرنس کا خارج کرنا صاف ظاہر تھا کہ ہم
میں شروع دن سے کہہ رہا تھا یہ سب ججوں کا سٹیج ڈرامہ ہے جو انہوں نے لگایا ہوا تھا قاضی فائز عیسی دوسرا نواز شریف ہے ججوں کے سامنے ہر کسی کو گالیاں دیتا تھا وہ پاکستان کو اعلانیہ گٹر کہتا تھا پاکستان کے کے رہنے والے کومنافقین کہتا تھا اس کے نزدیک۔۔۔۔۔۔ وہ دعوئے کرتا ہے میرے بڑوں نے پاکستان بنایا تھا اور میں مدر پدر آزاد ہوں وہ تو اسلام کے متعلق تک کہتا ہے کہ آئین اسلام سے بھی اوپر ہے فوجیوں کو تواتر کے ساتھ گالیاں دیتا تھا اس کا مشن تھا کہ ہمیں نہ پوچھا جائے اگر کوئی ہمیں پوچھے گا تو ہم اس کی ماں بہن ایک کر دیں گیں جج ہر کسی احتساب سے پاک ہیں مخالف وکیل کو اچھل اچھل کے پڑنا اور بات نہ کرنے دینا جج دیکھ کر انجوائے کر رہے ہوتے تھے اور با ر با ر قاضی فائز عیسی اور اس کی بیوی سے معافیاں مانگتے تھے پھر مزے مزے سےآپس میں بھی لڑ پڑتے تھے جیسے کہیں گولف کھیلنے آئے ہوں قوم کا پیسہ ان کی عیاشیاں دیکھنی والی تھیں قاضی فائز عیسی اور اس کی بیوی سےشہد کی بوتلوں کے تحفوں کےتبادلے اور ان کے تذکرے اورقاضی ٖ فائز عیسی بیگم سمیت چیف جسٹس ے ملاقاتیں سب ظاہر تھا یہ ڈرامہ چل رہا ہے اور ادکاریاں باخوبی نبھائی جا رہیں ہیں کہ اس کرپشن کے سائے میں ہم سب ایک ہیں کا گیت بیک گراؤند میں چل رہا تھا خیر ججوں نے آج بتا دیا اگر انصاف کا رخ ہماری طرف کیا تو ہم انصاف کے کپڑے پھاڑ کر اسے سر بازار ننگا کر دیں گیں اور کر بھی دیا