آج کل میڈیا میں بھی اور سیاسی ایوانوں میں بھی ڈی جی، نیب کے انٹرویوز کا بہت چرچا ہے. کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کہ سرکاری ملازمین کو اس طرح ٹی وی پر آ کر بات نہیں کرنی چاہئے اور کچھ لوگوں کے خیال میں ہر شہری کو اپنے دفاع کا حق ہے.
اس کی قانونی حیثیت کیا ہے، یہ بات تو قانوندان ہی جانتے ہیں لیکن اخلاقی طور پر ہر شہری کو یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ اپنے اوپر یا اپنے ادارے کے اوپر کیے جانے والے حملوں کا جواب دے سکے.
اب اگر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے لوگوں کی بات جائے تو ہر وہ شخص جو نیب کے سامنے پیش ہوتا ہے باہر آ کر میڈیا کے سامنے خوب جلی کٹی سناتا ہے اور خود کو مظلوم ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے کیونکہ اس کو معلوم ہے کہ دوسری جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آئے گا.
میرے خیال میں یہ بہت بڑی زیادتی ہے. ہونا یہ چاہیے کہ یا تو کسی کو بھی اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ عوام کے سامنے اپنی بات کرے یا پھر دونوں پارٹیوں کو اپنا موقف لوگوں کے سامنے رکھنے کی اجازت ہونی چاہئے.
اب جب سے نیب نے ان کی باتوں کا جواب دینا شروع کیا ہے تو ان کی چیخیں نکل رہی ہیں
اس کی قانونی حیثیت کیا ہے، یہ بات تو قانوندان ہی جانتے ہیں لیکن اخلاقی طور پر ہر شہری کو یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ اپنے اوپر یا اپنے ادارے کے اوپر کیے جانے والے حملوں کا جواب دے سکے.
اب اگر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے لوگوں کی بات جائے تو ہر وہ شخص جو نیب کے سامنے پیش ہوتا ہے باہر آ کر میڈیا کے سامنے خوب جلی کٹی سناتا ہے اور خود کو مظلوم ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے کیونکہ اس کو معلوم ہے کہ دوسری جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آئے گا.
میرے خیال میں یہ بہت بڑی زیادتی ہے. ہونا یہ چاہیے کہ یا تو کسی کو بھی اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ عوام کے سامنے اپنی بات کرے یا پھر دونوں پارٹیوں کو اپنا موقف لوگوں کے سامنے رکھنے کی اجازت ہونی چاہئے.
اب جب سے نیب نے ان کی باتوں کا جواب دینا شروع کیا ہے تو ان کی چیخیں نکل رہی ہیں