
پاکستان تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبر سندھ نثار درانی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف ریفرنس لانے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ اعلان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ اداروں کا کام ملک کے نظام کو متوازن انداز میں چلانا ہے مگر بدقسمتی ہے کہ ہمارا ملک سیاسی بحران کا شکار ہے اور اس کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو چیف الیکشن کمشنر سمیت پورے الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں ہے لہذا الیکشن کمیشن کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کیلئے تیاری کررہے ہیں، سب سے پہلے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس لایا جائے گا ، یہ ریفرنس فیصل واوڈا کی جانب سے دائر کیا جائے گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں سے ووٹ کا حق چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے ، اگر چیف الیکشن کمشنر مناسب سمجھتے ہیں تو ن لیگ میں کوئی عہدہ لے لیں،موجودہ الیکشن کمیشن پاکستان کی 17 فیصد آبادی کا نمائند ہ ہیں، سابق وزیراعظم عمران خان متعدد بار اس بارے میں بات کرچکے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے چیف الیکشن کمشنر کے علاوہ الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ نثار درانی کے خلاف بھی ریفرنس دائر کردیا ہے، یہ ریفرنس آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کیا گیا۔
ریفرنس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ نثار درانی آرٹیکل 215 اور 16 کے تحت مس کنڈکٹ کے مرتکب قرار پائے ہیں جبکہ آرٹیکل 216 کے تحت چیف الیکشن کمشنر اور اراکین کسی دوسرے ادارے میں عہدے نہیں لے سکتے۔
نثار درانی سندھ کے سرکاری لاء کالج حیدرآباد کے پرنسپل کے عہدے پر فائز ہیں ،انہیں 31دسمبر 2021 کو مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع بھی دی گئی جس کا نوٹیفکیشن بھی ریفرنس کے ساتھ لف ہے، نثار درانی نے جان بوجھ کر دوسرکاری عہدے رکھے ہوئے ہیں لہذا انہیں الیکشن کمیشن کے سندھ ممبر کے عہدے سے ہٹایا جائے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5ptivsskindarsularefer.jpg