
مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 53 اکاؤنٹس کو خفیہ رکھا جن کے ذریعے یہ جماعت منی لانڈرنگ کرتی رہی ہے۔
نجی خبررساں ادارے 92 نیوز کے پروگرام"ہو کیا رہا ہے" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس اب کوئی اخلاقی جواز موجود نہیں ہے کہ وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے پر بیٹھے رہیں کیو نکہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ثابت ہوگیا ہے کہ یہ جماعت باہر خفیہ طریقے سے پیسے لیتی رہی ہے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ آج ایک افسوسناک دن ہے کہ شفافیت، امانت اور دیانت کا دعویٰ کرنے والی سیاسی جماعت کی چوری پکڑی گئی ہے، آج یہ انکشاف ہوا ہے کہ اس جماعت کے تقریبا 53 کے قریب اکاؤنٹس کو خفیہ رکھا گیا جن اکاؤنٹس کو ذاتی طور پر استعمال کیا جاتا رہا اور منی لانڈرنگ کیلئے بھی استعمال کیا گیا، اس سے لوگوں کا اعتماد ٹوٹا ہے۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ کا کیس ایک سنگین نوعیت کا معاملہ ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی جماعت ایسے ذرائع سے فنڈنگ لیتی رہی ہے جس کی آئین و قانون اجازت نہیں دیتا،آج اس کیس میں تحریک انصاف کی چوری پکڑی گئی ہے ، انہیں قوم سے معافی مانگنی چاہیے اور اقتدار سے علیحدہ ہوجانا چاہیے۔
احسن اقبال نے کہا بیرون ملک سے یہ جو پیسا اکٹھا کرتے تھے انہیں خفیہ اکاؤنٹس میں رکھتے تھے اور منی لانڈرنگ کرتے تھے یہ بات آج ثابت ہو گئی ہے اور ان کا جرم بھی ثابت ہو گیا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ملازموں ، کمپیوٹر آپریٹرز اور ڈرائیوروں کے نام سے خفیہ اکاؤنٹس بنا کر منی لانڈرنگ کی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے 31 کروڑ روپے کی فنڈنگ سے متعلق تفصیلات الیکشن کمیشن سے چھپائی ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12ahsanptimnylaundring.jpg