وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ بار کے دونوں مطالبے ایک دوسرے کے متضاد ہیں۔
فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ بار کے دونوں مطالبے ایک دوسرے سے متضاد ہیں۔ ایک طرف کہہ رہے ہیں کہ سوشل میڈیا کمپین چلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کریں تو دوسری طرف کہہ رہے ہیں کہ قانون ہی نہیں ہونا چاہیے۔ پہلے طے کر لیں ہم چاہتے کیا ہیں؟
وزیر اطلاعات نے اس کے ساتھ ٹی وی چینل کی بریکنگ کی تصاویر بھی شیئر کی ہیں جس میں سپریم کورٹ بار کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف چلنے والی سوشل میڈیا مہم پر مذمت موجود ہے اور بار اس مہم کو چلانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔
اس مطالبے میں بار کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس طرح کی مہم چلانے والوں کے خلاف کارروائی کریں جبکہ دوسرے مطالبے میں بار کا کہنا ہے کہ پیکا آرڈیننس کالا قانون ہے جسے وکلا برادری مسترد کر چکی ہے۔
وکلا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پیکا ترمیمی آرڈیننس سے متعلق ریمارکس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کے خلاف چلنے والی مہم افسوسناک ہے۔