تحریک انصاف کی جانب سے صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے امکان پر حکومتی اتحاد میں شامل جماعتیں سرگرم ہو گئی ہیں۔
دوسری جانب آصف زرداری ناراض پی ٹی آئی اراکین سے رابطے کریں گے۔ جبکہ ممکنہ تحلیل روکنے کے سلسلے میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی جانب سے کوئی بھی کارروائی شروع کرنے سے پہلے عمران خان اور پرویز الہٰی کی ملاقات کے نتیجے کا انتظار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس سے قبل دونوں بڑی جماعتوں نے آج وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے اور گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنے کے اقدامات کرنے تھے۔ تازہ ترین صورتحال پر مسلم لیگ ن نے پیپلزپارٹی سے دوبارہ رابطہ کیا ہے۔
رابطہ کرنے پر پنجاب اسمبلی کی ممکنہ تحلیل روکنے کے لیے مسلم لیگ ن نے پارٹی رہنماؤں اور آصف علی زرداری کو ٹاسک سونپ دیا ہے۔ نئی حکمت عملی کے بعد تحریک عدم اعتماد اور اعتماد کا ووٹ لینے کے حوالے سے آصف زرداری اور لیگی رہنما پی ٹی آئی کے ناراض اراکین سے رابطے کریں گے۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنا پی ٹی آئی کے ناراض اراکین سے مشروط ہو گا۔