
پٹرول کی قیمتیں بڑھنے پر حامد میر نے بھی ن لیگ اور پیپلزپارٹی پر تنقید کرنا شروع کر دی، وہ ماضی میں تحریک انصاف کی نسبت دونوں جماعتوں سے متعلق نرم مؤقف رکھتے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پٹرول ماضی کی حکومت کے معاہدے کا نتیجہ ہے تو آٹا کیوں مہنگا ہو گیا؟ آپ تو کپڑے بیچ کر آٹا سستا کرنے والے تھے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حامد میر نے کہا کہ پٹرول مہنگا کرنا تو مجبوری تھی کیونکہ آپ کے بقول پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر لیا تھا لیکن آٹا کیوں مہنگا کیا گیا؟ آپ نے تو کپڑے بیچ کر آٹا سستا کرنا تھا! آپکا مہنگائی مکاؤ مارچ کدھر گیا؟ امید ہے وزیراعظم شہباز شریف عام پاکستانیوں کے لئے کسی ریلیف کا اعلان ضرور کریں گے۔
https://twitter.com/x/status/1530054445140090880
ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ پٹرول اور آٹا مہنگا ، ڈالر سستا ہو گیا ، سٹاک مارکیٹ میں بھی استحکام آنے لگا لیکن عام آدمی کو ریلیف کیسے ملے گا؟
https://twitter.com/x/status/1530052409870802944
اس کے بعد حامد میر نے کہا ہمیں تو بتایا گیا تھا کہ مہنگائی کا بوجھ صرف امیروں پر ڈالا جائے گا غریبوں پر نہیں ڈالا جائے گا! یہ کیا ہو گیا؟
https://twitter.com/x/status/1529879080987897861
بلاول کے پرانے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ تاریخ کا مہنگا ترین ڈیزل۔
https://twitter.com/x/status/1530057541186736129
مارچ کے وسط میں بلاول بھٹو کے انٹرویو کا حوالہ دیکر حامد میر نے سوال اٹھایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر نظرثانی کیوں نہ ہو سکی؟
https://twitter.com/x/status/1530058213097357314