
رہنما تحریک انصاف اسد عمر نے کہا ہے کہ پنجاب کے تمام حلقوں سے یہی آواز آرہی ہے کہ مداخلت نظر آرہی ہے اور فون کالز بھی آرہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جی این این کے پروگرام خبر ہے میں میزبان عارف حمید بھٹی نے یاسمین راشد کے "نیوٹرل ، نیوٹرل نہیں ہیں " کے بیان کا حوالہ دے کر اسد عمر سے سوال کیا تو اسد عمر نے کہا کہ صرف یاسمین راشد نہیں پارٹی کے دیگر لوگ اور نچلی سطح پر تمام لوگ یہی بات کررہے ہیں۔
اتحادی حکومت میں دراڑوں سے متعلق سوال کے جواب میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ یہ ایک غیر فطری اتحاد ہے،پی ڈی ایم کی جماعتوں کا تو ایک ایجنڈا ہے وہ اپنی کرپشن بچانا چاہتی ہیں، مگر مارچ میں اس اتحاد کا حصہ بننے والی جماعتوں کو اگر آج آزادی ملے فیصلے کی تو وہ یقینا نئے انتخابات کی طرف جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ان سیاسی جماعتوں کے سیاسی مقاصد ایک نہیں ہیں، 2 ماہ پہلے بھی آپ ان جماعتوں سے بند کمروں میں بات کرتے تو اس وقت بھی ان کے یہی خیالات ہوتے جو آج ہیں۔
بیرونی سازش سے متعلق مراسلے کے حوالے سے سوال کے جواب میں رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ جب بھی بیرون ملک سے کوئی مراسلہ آتا ہے تو اس کی ایک ڈسٹری بیوشن لسٹ ہوتی ہے جس میں وزیراعظم ، وزیر خارجہ،سیکرٹری خارجہ،آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے پاس ایسے سائفر بھیجے جاتے ہیں۔
وزیراعظم کو مراسلہ ملنے سے قبل کسی اور ادارے کے پاس اس کے پہنچ جانے سے متعلق سوال کے جواب میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ میں اس بات کی تصدیق نہیں کرسکتا ، میں نے بھی یہ خبر ٹی وی پر سنی ہے لہذا میں اس کی مکمل طور پر تصدیق نہیں کرسکتا۔