طالبان، پختون، پشتون کہنے پر صارفین کی تنقید
مریم نواز اور دیگر خواتین کی جانب سے زمان پارک میں موجود افراد کو دہشت گردی ، طالبان کہنے پر سوشل میڈیا پر تنقید کی جارہی ہے،
منظور پشتین نے لکھا بتایا جائے آفیشلی گلوبٹ کس کے تھے اور اُن کا تعلق کہاں سے تھا؟ پورے پختونخوا کو دہشت گردی سے تشبیح دینا بند کرو۔
سید کمال حسین شاہ نے لکھا آزادی سے رہنا ریاست حق دیتی ہے۔راستہ بند کرنا غلط تھا اور ہے۔ مگر ایک محترمہ استاد ہیں لیکن انہتائی افسوس ناک بات انھوں لسانی بنیاد پر پختون کو طالبان کہا۔ جیو جیسا بڑا چینل پر ایسا چلنا بھی انتہائی افسوس ناک اور مزمت والے الفاظ ہے۔
مبشر زیدی نے لکھا پشتونوں کو بنگالی مت بناؤ۔
عمر حیات نے لکھا پختونوں کے جذبات کے ساتھ پہلے ملا نے کھیلا اور افغان جہاد کا ایندھن بنے پھر اسلام کے نام پر طالبان آئے انہوں نے پختون کا استعمال کیا اور اب پی ٹی آئی کے لوگ پختون کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں نجانے پختون قوم کو عقل کب آئے گی اور صرف وہ اپنے اور اپنے علاقے کا سوچیں گے؟
عمران محمد کہتے ہیں یہ کہنا بہت بڑی بے شرمی ہے کہ صرف پشتون کارکنوں کی وجہ سے پولیس اور دیگر سکیورٹی اہلکار عمران خان کو گرفتار نہیں کرسکے ۔ کیونکہ ایسا کہنا سے آپ نہ صرف پشتونوں کو گالی دے رہے ہیں بلکہ پنجابی ، سرائیکی ، گلگتی ، سندھی اور بلوچوں کی بہادری اور قربانیوں پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔