نادان
Prime Minister (20k+ posts)
سیاں تو سیاں ہے ...غاصب ..اس سے اچھے کی امید کیوں ؟؟؟؟؟؟
مجھے بلکل غصہ نہیں آیا آپ پوسٹ پڑھ کر .. بلکے آپ کی یاداشت پر تھوڑا سا ترس آیا کہ آپ میری گزشتہ پوسٹس کو بلکل ہی بھلا بیٹھیں ہیں اور شاید آپ کو کچھ یاد ہی نہیں کہ میری سیاسی سوچ کس رخ پر ٹہری ہوئی ہے ..
آپ کے سیاں کو اس ملک کی ہر تباہی اور بربادی کا ذمہ دار اس لئے سمجھتا ہوں کہ آپ کے سیاں نے ستر سالوں میں ٤٠ سال اس ملک پر راج کیا ہے اور سیاہ سفید کے مالک بن کر راج کیا ہے جس کے سامنے پارلیمنٹ سٹابلشمنٹ اور عوام کے ووٹوں کی بھیک مانگنے جیسی رکاوٹیں کبھی تھی ہی نہیں .. جو منہ سے نکالا وہ قانون بن گیا جیسی طاقت لے کر اس ملک پر راج کرتے رہے آپ کے سیاں .. لیکن اس ملک کو سواۓ تباہی بربادی ، اقربا پروری اور لوٹے سیاستدانوں کے علاوہ کچھ نہ دے سکے .. اس لئے اس ملک کے اداروں کی تباہی کے ذمے دار آپ کے سیاں ہیں نہ کہ ووٹ مانگنے اسٹیبلشمنٹ سے لڑنے والے کمزور سیاستدان
اب آجائیں کہ آپ کے اس طنز کے اوپر کہ خان صاحب سے نفرت کیوں اور میاں صاحب کی حمایت کیوں .. آپ کو ایک بار پھر یاد دلا دوں شاید آپ کو یاد نہ ہو .. میں کسی سیاستدان کو اس وقت تک مجرم نہیں سمجھتا جب تک وہ کسی کورٹ اف لاء سے سزا یافتہ نہیں ہو جاتا .. یا کسی کورٹ وف لاء نے اسے مجرم ثابت کر کے سزا نہ دے دی ہو .. اس لئے آپ کے پانامہ لیک جو آج سے پچیس سال پہلے کی کوئی کوڑی ہے جسے آج ٢٥ سال بعد آپ کے من پسند سیاستداں سڑکوں پر لا کر اس حکومت کو چلتا کرنے کی بات کرتے ہیں تو میرے نزدیک یہ اس حکومت کی جیت ہے کہ کسی سیاستداں اور کسی سیاں کو پچھلے تین سال سے کوئی ایک بھی ایسا میگا سکینڈل نہ مل سکا جس کی وجہ سے اس حکومت کو چلتا کرتے .. اگر ملا بھی تو ایسا سکینڈل جس کی تانے بانے خان صاحب اور پپلز پارٹی کے اپنے رہنماؤں سے بھی ملتے ہیں تو میں ایسے کسی سکینڈل کی وجہ سے اس حکومت کو چلتا کرنے کے کسی حق میں نہیں اور نہ ہی یہ بات مجھے غصہ دلاتی ہے کہ لیکس ہوئی بھی تو آج سے پچیس سال پہلے کی کسی بات پر نا کہ موجودہ نظام حکومت کے کسی پراجیکٹ پر غبن کی وجہ سے کوئی اپوزیشن رہنما سپریم کورٹ گیا ہو .. دودھ کا دھلا اس ملک میں کون ہے یہ سب کو پتہ ہے .. جب کہ پچھلی حکومتوں کے دور حکومت میں سکینڈلز کی لائنز لگی رہی جس پر سپریم کورٹ تک نے ایکشن بھی لیا اور ان کے وزیر آج تک کورٹس کے چکر لگا رہے ہیں .. لہٰذا میرا غصہ اس حکومت پر کم از کم اس لئے نہیں بنتا کہ آپ کے سیاں اور من پسند سیاستدان خان صاحب موجودہ حکومتی دور کے کسی ایک میگا سکینڈل کو بھی کورٹ تک نہیں لے جا سکے اس لئے میرے نزدیک یہ حکومت پچھلی حکومتوں سے شفاف ہے .. ان کی اپروچ اور طرز حکومت سے آپ کو شکایات ہو سکتی ہے سو اس میں کوئی اشو اس لئے نہیں کہ ان کے پیچھے ووٹ کی طاقت ہے اگر ناکام ہوئے تو پھر بھیک مانگنے عوام کے پاس ہی جائیں گے نہ کہ کسی تھرڈ امپائر کی انگلی کی طرف ..
خان صاحب ہر اس شخص کو مجرم ثابت کرنے پر تلے ہوتے ہیں جن سے انھیں ذرا سا بھی بیر ہے پر مصیبت یہ ہے کہ خان صاحب کان کے بہت کچے ہیں اس لئے ہر اختلاف کو ذاتی اختلاف بنا کر بیہودگی کی حد تک گری ہوئی بات کر دیتے ہیں جس کا ڈھول پھر سوشل میڈیا پر پھر ان کے ہمنوا بجاتے پھرتے ہیں.. میں اس معاملے میں خان صاحب اور میاں صاحب کو مقابل سمجھتا ہوں نہ کہ ان کی پارٹیوں کے کارکنوں کو ..
سڑکوں پر گھسیٹنے والی بات شہباز شریف نے کی اس کی مذمت میں نے اس وقت بھی کی تھی اور آج بھی کرتا ہوں لیکن مرکزی لیڈر کے منہ سے میں نے کبھی یہ بات نہیں سنی کہ جس کو سن کر شرمندگی ہو .. خان صاحب نفرت میں کسی مذہبی رہنما کو نہیں چھوڑتے جب کہ وہ جانتے ہیں کہ کسی بھی سیاسی اور مذہبی لیڈر کے پیچھے آخر کوئی نہ کوئی ووٹ کی طاقت موجود ہوتی ہے اس ووٹر کی دل آزاری ہوتی ہے لیکن وہ اپنے مطلب کی خاطر کالے چوروں کے ساتھ تو بیٹھ سکتے ہیں لیکن اپنی زبان سے کبھی کس قبائلی لیڈر کو گالیاں دے رہے ہوتے ہیں اور کبھی اس ملک میں بسنے والے اپنے ہر مخالف کو بکاؤ اور بے ایمان ثابت کرنے پر تلے ہوتے ہیں ..
آپ کو ایک بار نہیں کئی بار کہہ چکا کہ جس کی حکومت ہو اسے وقت پورا کرنے دیا جائے کیوں کہ وہ کسی ووٹ کی وجہ سے اس کرسی پر بیٹھا ہے کل خان صاحب اس مسند پر بیٹھیں گے تو یقین جانے میں دونوں ہاتھوں سے دعا کروں گا کہ یا اللہ اسے اپنا وقت پورا کرنے کا پورا موقع ملے اور اس ملک کی خدمات کرنے کی توفیق عطا فرمائے ..
میری اپروچ اور آپ کی اپروچ میں فرق ہی یہ ہے کہ میں جمہوری نظام کی تمام تر خامیوں کے باوجود اس کے تسلسل کو ہی ان خامیوں کو دور کرنے کا حل سمجھتا ہوں .. جب کہ آپ اور آپ کے سیاں ایک طاقتور ادارے کی کمان سنبھالنے کے بعد خود کو پورے ملک کی کمان کو سیدھا کرنے کے ٹھیکیدار سمجھنے لگ جاتے ہیں جس کا تدارک ہونا لازم ہے ...
اگر میری پوسٹ کی سہی سمجھ نہ آئے تو پچھلی کئی پوسٹس کو دوبارہ پڑھ لیں شاید آپ کو سمجھ آجائے کہ اصل مسلہ کہاں ہے ..
:lol:
امید تو سیاستدانوں سے ہی لگائی جائے گی جن کو ہم ` منتخب ` کرتے ہیں ..
آپ کے شریف کورٹ شریفوں کے خلاف فیصلہ دیں گے ؟
بس مجھ میں اور آپ میں یہ ہی فرق ہے کہ آپ ان کے ہر جرم کو پچھلا جرم کہہ کر معاف کرنے کے حق میں ہیں اور عمران کی بد زبانی پر اسے الٹا لٹکانا چاہتے ہیں ....
عمران کی بد زبانی جس طرح کسی طور پر قابل قبول نہیں اسی طرح حکمرانوں کی ٹکے کی کرپشن منظور نہیں ..
جیسا کہ ایک جگہ اسد نے لکھا ہے کہ فیصلے اگر عوام کے ووٹ نے ہی کرنے ہیں تو کسی آئین اور عدالت کی کیا ضرورت ہے ...جس آنکھ سے آپ میرے سیاں کے جرم دیکھتے ہیں وہ شریفوں کے جرم دیکھتے ہوئے بند کیوں ہو جاتی ہے ..
آپ سے بس اتنی سی شکایت ہے کہ کبھی تو شریفوں کے غیر شریف کام پر ایک لفظ بول لیا کریں ...یا سارے غلط کام شہباز کے کھاتے میں ڈال کر دوسرے شریف کو بچا لے جاتے ہیں ..نہ ان کے جھوٹ آپ کو جھوٹ لگتے ہیں ..نہ ان سے سوال ہوتا ہے کہ یہ مختصر عرصے میں ارب پتی بننے کا حلال نسخہ میرے جیسے غریب عوام کے لئے عام کیوں نہیں کرتے ..
میں نے کب کہا کہ ان کو پانچ سال پورے نہ کرنے دو ..لیکن صاحب کبھی ان کے غلط کاموں پر زیر لب ہی سہی ، کچھ تو کہیں ..یا یہ واقعی ہی شریف ہیں