
سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس میں 436 پاکستانیوں کے اثاثہ جات کی درخواست پر سوالات اٹھادیئے
سپریم کور ٹ آف پاکستان نے پانامہ لیکس میں 436 پاکستانیوں کے اثاثہ جات کی تحقیقات سے متعلق جماعت اسلامی کی درخواست پر سوالا ت اٹھادیئےہیں، کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے جس میں جماعت اسلامی سے 9 سوالات پوچھے گئےہیں، عدالت نے جماعت اسلامی سے سوال کیا کہ اس معاملے کو پانامہ کیس سے کیوں الگ کیا جائے؟
سپریم کورٹ نے پوچھا کہ کیا بیرون ملک جائیدادوں کو معاملہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت نہیں آتا؟ کیا ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کے پاس ان معاملات پر از خود فیصلوں کا اختیار نہیں ہے؟ کیا درخواست گزار نے پہلے ان اداروں سے رجوع کیا؟ کیا بیرون ملک اثاثہ جات خریدنے کیلئے بھیجی گئی رقوم اسٹیٹ بینک اور فارن ایکسچینج مینوئل سے متعلقہ نہیں ہے؟
سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ کیا متعلقہ اداروں کی موجودگی میں ان معاملات پر انکوائری کیلئے الگ سےکوئی کمیشن بنایا جاسکتا ہے؟ کیا ایسا کرنے سے متعلقہ اداروں کا کام متاثر نہیں ہوگا؟ عدالت پہلے ہی درخواست کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ دے چکی ہے، اگر ایسا نا ہوا ہوتا تو اس پر بھی سوال اٹھ سکتا تھا، کیا 436 افراد کو نوٹسز بھیجے بغیرکوئی کمیشن بنایا جاسکتا ہے؟
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/panama-shahsi.jpg