اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) — وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے دوران 25 ارب ڈالر سے زائد غیر ملکی قرض حاصل کرنے کا تخمینہ لگا لیا ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق یہ قرض مالی خسارے کو پورا کرنے، جاری منصوبوں کی تکمیل اور سابقہ قرضوں کی واپسی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات اور دیگر دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کے قرض کو رول اوور کرانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ مالیاتی دباؤ میں کمی لائی جا سکے۔
4.6 ارب ڈالر کی منصوبہ جاتی فنانسنگ متوقع ہے، جس میں عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) اور دیگر بین الاقوامی مالیاتی ادارے شامل ہوں گے۔
چینی کمرشل لون کی مد میں 3.2 ارب ڈالر کی ری فنانسنگ کی جائے گی، جبکہ چین سے 1 ارب ڈالر کا نیا کمرشل قرض لینے کا پلان بھی شامل ہے۔ 2 ارب ڈالر کی رقم آئی ایم ایف سے مجوزہ نئی قسطوں کی صورت میں متوقع ہے۔
مؤخر ادائیگیوں پر سعودی آئل فیسیلیٹی اور دیگر ذرائع سے 2 ارب ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
مرکزی بینک کو یو اے ای کے سیف ڈپازٹ کی رول اوورنگ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئی ایم ایف کے ای ایف ایف پروگرام کے تحت قرض اقساط کی منصوبہ بندی کرے۔
جبکہ تقریباً 19 سے 20 ارب ڈالر کی مالیاتی منصوبہ بندی اور انتظام کی ذمہ داری اقتصادی امور ڈویژن کے سپرد ہو گی۔
Last edited by a moderator: