موجودہ حکومت نے گلگت بلتستان کےعوام کیلئے گندم سبسڈی میں کٹوتی کردی ہے،اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے گلگت بلتستان کیلئے گندم سبسڈی سے 4 ارب کی کٹوتی کردی گئی ہے۔
حکومتی فیصلہ پر مشیر خوراک گلگت بلتستان نے وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا،مشیر شمس الحق نے کہا کہ نوسرباز امپورٹڈ حکومت نے کٹوتی کرکے عوام پر بم گرا دیا،حکومت کی چاپلوسی کرنے والوں کیلئے یہ ڈوب مرنے کا مقام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے گلگت بلتستان کے عوام کو گندم پر سبسڈی کیلئے 6 ارب مختص کیے تھے،اس سے قبل دسمبر میں بھی وفاقی حکومت کی جانب سے گندم سبسڈی میں کمی کی گئی تھی، جس پر عوام نے گلگت بلتستان اسمبلی کے سامنے شاہراہ قائد اعظم پر شدید احتجاج کیا تھا۔
وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان میں گندم کی 16 لاکھ بوریوں کی فراہمی پر سبسڈی دیتی تھی، جس کا براہِ راست اثر عوام پر ہواتھا، پہلے گلگت بلتستان کی عوام کے لیے گندم پنجاب سے خریدی جاتی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے پریس کانفرنس کی تھی جس میں انہوں نے کہا کہ ہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا کہ راستوں کو کھولا جائے مگر ایس ایس پی اور ڈی آئی جی مجھے نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دیں ، ایسے لگ رہا تھا جیسے غنڈے ہیں ، ہم معاملے پر چپ نہیں بیٹھیں گے ۔