
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے آڈیو لیکس کے معاملے کا نوٹس لے لیا ہے، گل اس پر مشاورت کے بعد تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔
خبررساں ادارےکی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نےکہا ہے کہ ہوسکتا ہے کسی کا فون ہیک ہوا ہو اور باتیں ریکارڈ کی گئی ہوں، فون ہیک ہوجانا کوئی بڑی بات نہیں ہے، یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس سارے معاملے میں وزیراعظم آفس کی سیکیورٹی کا کوئی شخص ملوث ہو، اس معاملے پر تحقیقات ہونے دیں، چند دنوں میں ساری چیزیں سامنے آجائیں گی ، اس کے بعد کارروائی کی جائے گی۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آڈیو لیک میں کوئی ایسی سنجیدہ یا اہم باتیں نہیں تھیں ، اسی لیے اس کی احتیاط نہیں برتی گئی، ہوسکتا ہے کہ یہ باتیں اسپیکر چیمبر یا پارلیمنٹ لاجز میں ہوئی ہوں، اور وہیں سے لیک ہوئی ہوں، تاہم اگر یہ باتیں پرائم منسٹر ہاؤس سے لیک ہوئی ہیں تو پھر معاملہ سنجیدہ ہے، بغیر تحقیقات کے اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس آڈیو میں کوئی ایسی بات نہیں ہے جس سے ہمیں فکر کرنی پڑے، باہر کا کوئی آدمی فون ہیک کرکے اتنا غیر محتاط نہیں ہوسکتا، اس آڈیو میں ہماری حکومت کی کارکردگی میں بہتری کاتاثردیا گیا ہے۔