
سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ اس وقت عمران خان صاحب کی حکومت کو سنجیدہ مسائل کا سامنا ہے جس میں سے سب سے بڑا مسئلہ معیشت ہے۔
نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام "لائیو ود ڈاکٹرشاہد مسعود" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ خان صاحب کو معیشت کے حوالے سے ایک بڑا چیلنج درپیش ہے، مگر عمران خان کا نظریہ ہے کہ خواب بڑے دیکھتے ہیں، بات ٹھیک ہے کہ بڑے خواب ہوں گے تو ترقی ہوگی مگر خوابوں کو دیکھتے ہوئے یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ مزید اوورز کتنے باقی ہیں یعنی زمینی حقائق کیا ہیں کہ اتنے اوورز میں اتنے رنز بنانے ہیں۔
شاہد مسعود نے کہا کہ مسائل اس قدر پھیل گئے ہیں کہ اب اس حکومت کے پاس صرف ان مسائل کو سمیٹنے کا وقت ہے، جس میں سے ایک چھوٹی سی مثال ہے کہ موجودہ حکومت کے دعویٰ ہے کہ انہوں نے 25 ارب کے قرضے اتارے ہیں مگر ابھی بھی ملک پر 55 ارب کے قرضے باقی ہیں، وہ 55 ارب کے قرضے اس ملک سے کیسے اتریں گے؟
انہوں نے کہا کہ کوئی پالیسی بنائی گئی ہے کہ کسی طرح پاکستان ان قرضوں کے گھن چکر سے باہر نکلے یا بس قرضے اتارنے کیلئے اور قرضے لینے ہیں اور پھراس کا سود بھی چڑھے گا اور یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا جائے گا۔
ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ وزیراعظم کو اختتامی وقت میں اب پچاس لاکھ گھروں، قرضوں کی ادائیگی اور عوام کو سہولت دینے بارے سوچنا چاہیے اور انہیں شہباز شریف کو دوبارہ جیل میں ڈالنے کی سوچ سے باہر نکلنا ہو گا اس کا حکومت کو کچھ فائدہ نہیں ہو گا۔
نواز شریف کے باہر جانے کے حوالے سے کہا کہ حکومت نے نواز شریف کو خود باہر بھیجا تھا اور اس پر سب آن بورڈ تھے اور نواز شریف کو مکمل پروٹوکول دیا گیا تھا۔
Last edited: