وزیراعظم شہباز شریف اپنے دستور پاکستان کے مطابق اٹھائے حلف اور سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے آئین پاکستان کے حلف کے مندرجات شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ: وزیراعظم شہباز شریف اپنے دستور پاکستان کے مطابق اٹھائے حلف اور سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ کرائم منسٹر شہباز شریف چیف آف آرمی سٹاف کی تعیناتی اور دیگر ریاستی معاملوں پر سزایافتہ مجرم میاں محمد نوازشریف کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں اور ان کے وزراءبھی یہ اعلان کر چکے ہیں کہ وہ سزایافتہ مجرم میاں محمد نوازشریف سے مشورہ کرنے کے بعد چیف آف آرمی سٹاف کی تعیناتی کا فیصلہ کریں گے، یہ سب کچھ وزیراعظم شہباز شریف کے حلف اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ (سیکشن 1:5) کی خلاف ورزی ہے۔
دریں اثنا پنجاب اسمبلی میں وزیراعظم شہباز شریف کے حلف کی خلاف ورزی کرنے کے حوالے سے قرارداد پنجاب کے وزیر برائے پارلیمانی امور راجہ بشارت کی طرف سے پیش کی گئی جسے منظور کر لیا گیا ہے۔ صوبائی اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد کے متن کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف پر کرپشن اور منی لانڈنگ کے مقدمات ہیں اور انہوں نے قومی معاملات پر عدالتی مفرور مجرم سے مشاورت کر کے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے۔
آئین پاکستان حساس قومی معاملات پر وزیراعظم کو غیرمتعلقہ شخص سے مشاورت کرنے سے روکتا ہے، آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے شہباز شریف نے میاں محمد نوازشریف سے مشاورت کی جو کہ آرٹیکل 5 اور 6 کی خلاف ورزی ہے۔ پنجاب کے وزیر برائے پارلیمانی امور راجا بشارت کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ میاں محمد نوازشریف سے مشاورت پر وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف آرٹیکل 5 اور 6 کے تحت قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔