
وفاقی وزارتِ خزانہ نے ماہانہ معاشی اکنامک آؤٹ لک جاری کر دیا جس کے مطابق اہم اشاریے گراوٹ کا شکار ہیں۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلاتِ زر اور بیرونی سرمایہ کاری میں کمی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارتِ خزانہ نے اعتراف کیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلاتِ زر 6.1 فیصد کم ہوئیں، جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے ستمبر ترسیلات زر 8.2 ارب ڈالرز تھیں۔ وزراتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں سال ترسیلاتِ زر 7.7 ارب ڈالرز ریکارڈ کی گئیں۔
جولائی تا ستمبر برآمدات میں 5.5 فیصد اضافہ اور درآمدات میں 7.9 فیصد کمی ہوئی۔ وزراتِ خزانہ کے مطابق ایف بی آر کی محصولات میں جولائی سے ستمبر 17 فیصد اضافہ ہوا، نان ٹیکس آمدنی گزشتہ مالی سال اسی عرصےکی نسبت 47.4 فیصد بڑھی۔
وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ رواں مالی سال زرعی شعبے کو قرضوں میں 31.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔ جولائی تا ستمبر افراطِ زر25.1 فیصد اور ستمبر میں 23.2 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ اسی عرصے کے دوران ڈالر پاکستانی تاریخ میں بلند ترین سطح پر پہنچا ہے۔
زرمبادلہ کے ذخائر کی بات کی جائے تو گزشتہ مالی سال 21-2022 کے دوران اسی عرصے کے دوران ان کا حجم 23 ارب ڈالر سے زیادہ تھا۔ لیکن رواں مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر گرکر 14 ارب ڈالر رہ گئے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ik1h1hii11i.jpg