ن لیگ الیکشن نہیں جیت سکتی اس لیے یہ پرامن سیٹلمنٹ کیلئے تیار نہیں، یہ چاہ رہے ہیں ملک میں لڑائی ہو، اگر بات چیت سے حل نہیں نکالنا تو مطلب یہی ہوا کہ آپ سسٹم ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود محمد مالک میں سابق وفاقی وزیر اطلاعات ورہنما پاکستان تحریک انصاف فواد احمد چودھری نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے بیان کہ "کسی قسم کا سیاسی تصادم نہیں چاہتے لیکن اندیشہ ہے کہ عوام اور عمران خان کے فسادی اور فتنہ انگیز پیروکاروں کا خود محاسبہ شروع کر دیں گے" پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی آپ نے رانا ثناء اللہ کا بیان پڑھ کر سنایا ہے جس میں واضح طور پر وہ کہہ رہے ہیں کہ ان کا پرامن سیٹلمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور جب وہ پرامن سیٹلمنٹ کے لیے تیار نہیں ہیں تو وہ چاہ کیا رہے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1590729782605492225
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ چاہتے ہیں کہ ملک میں لڑائی جھگڑا ہو کیونکہ اگر آپ عمران خان کو گرفتار کر لیں دیگر قائدین کو گرفتار کر لیں، ہمیں جیل میں ڈال دیں تو اس سے کیا ہو گاملکی استحکام کو خطرہ پہنچے گا یا فائدہ ہو گا؟ ظاہر ہے ملک کو نقصان ہو گا!
ملک اس نہج پر آ چکا ہے کہ اگر یہ لوگ یہاں بھی بات چیت نہیں کرنا چاہتے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ سیدھا سیدھا سسٹم ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں اور میاں محمد نوازشریف کی لندن سے جو پتہ لگ رہا ہے وہ بھی بات چیت نہیں کرنا چاہتے۔
سٹیبلشمنٹ نے بھی ان سے جو بات چیت کی ہے جو پہلے انہوں نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے بھی کی تھی وہ تو اس سے انکار کر چکے ہیں ، وہ تو اس پر آنا ہی نہیں چاہ رہے اور اگر وہ اس پر بات چیت نہیں کرنا چاہ رہے اور وہ فارمولا جس سے پاکستان میں سیاسی استحکام کی راہ ہموار ہو سکتی ہے اگر میاں محمد نوازشریف اس پر تیار نہیں ہیں اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ یہاں پر خانہ جنگی چاہتے ہیں تو اس کے علاوہ اور کیا مسئلے کا حل ہو سکتا ہے، یہ کہنا کہ چونکہ ہم انتخابات نہیں جیت سکتے اس لیے ہم انتخابات نہیں کروائیں گے تو پھر پاکستان میں کوئی برما کا سسٹم لے آئیں۔
https://twitter.com/x/status/1590730285381189632
ن لیگ الیکشن نہیں جیت سکتی اس لیے یہ پرامن سیٹلمنٹ کیلئے تیار نہیں، یہ چاہ رہے ہیں ملک میں لڑائی ہو، اگر بات چیت سے حل نہیں نکالنا تو مطلب یہی ہوا کہ آپ سسٹم ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود محمد مالک میں سابق وفاقی وزیر اطلاعات ورہنما پاکستان تحریک انصاف فواد احمد چودھری نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے بیان کہ "کسی قسم کا سیاسی تصادم نہیں چاہتے لیکن اندیشہ ہے کہ عوام اور عمران خان کے فسادی اور فتنہ انگیز پیروکاروں کا خود محاسبہ شروع کر دیں گے" پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی آپ نے رانا ثناء اللہ کا بیان پڑھ کر سنایا ہے جس میں واضح طور پر وہ کہہ رہے ہیں کہ ان کا پرامن سیٹلمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور جب وہ پرامن سیٹلمنٹ کے لیے تیار نہیں ہیں تو وہ چاہ کیا رہے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1590729782605492225
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ چاہتے ہیں کہ ملک میں لڑائی جھگڑا ہو کیونکہ اگر آپ عمران خان کو گرفتار کر لیں دیگر قائدین کو گرفتار کر لیں، ہمیں جیل میں ڈال دیں تو اس سے کیا ہو گاملکی استحکام کو خطرہ پہنچے گا یا فائدہ ہو گا؟ ظاہر ہے ملک کو نقصان ہو گا!
ملک اس نہج پر آ چکا ہے کہ اگر یہ لوگ یہاں بھی بات چیت نہیں کرنا چاہتے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ سیدھا سیدھا سسٹم ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں اور میاں محمد نوازشریف کی لندن سے جو پتہ لگ رہا ہے وہ بھی بات چیت نہیں کرنا چاہتے۔
سٹیبلشمنٹ نے بھی ان سے جو بات چیت کی ہے جو پہلے انہوں نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے بھی کی تھی وہ تو اس سے انکار کر چکے ہیں ، وہ تو اس پر آنا ہی نہیں چاہ رہے اور اگر وہ اس پر بات چیت نہیں کرنا چاہ رہے اور وہ فارمولا جس سے پاکستان میں سیاسی استحکام کی راہ ہموار ہو سکتی ہے اگر میاں محمد نوازشریف اس پر تیار نہیں ہیں اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ یہاں پر خانہ جنگی چاہتے ہیں تو اس کے علاوہ اور کیا مسئلے کا حل ہو سکتا ہے، یہ کہنا کہ چونکہ ہم انتخابات نہیں جیت سکتے اس لیے ہم انتخابات نہیں کروائیں گے تو پھر پاکستان میں کوئی برما کا سسٹم لے آئیں۔
https://twitter.com/x/status/1590730285381189632ا
اب ن لیگی کی حالت پتلی ہو چکی ہے، جو مرضی کرلیں ،اب وہ عمران کون روک نہیں پار ہے، حاضی صاحب بھی بے بس نظر ٓ ارہاہے ، لانگ مارچ اسلام آباد پہنچنے سے پہلے ہی رانا صاحب ہسپتال جا چکے ہیں ، وہ کہتے ہیں کیا ہیں دیکھیں یہ ویڈیو
<iframe width="923" height="519" src="