نئے مالی سال میں حکومتی قرض 87ہزار ارب سے تجاوز کرنے کا خدشہ

dbe1hh11i2.jpg


نئے مالی سال کے دوران حکومتی قرض میں10 ہزار ارب سے زائد کے اضافے کے خدشہ ہےجس کے بعد حکومتی قرض 87ہزار ارب سے تجاوز کرجائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کے درمیان نئے قرضوں کے فریم ورک کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں، ذرائع نے نئے مالی سال 2024-25 میں حکومتی قرضوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

آئی ایم ایف نے بھی نئے مالی سال کے بجٹ میں قرضوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال میں حکومتی قرضوں میں 10ہزار 433 ارب روپے کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

اس اضافے کے بعد مالی سال 2024-25 میں حکومتی قرض بڑھ کر 87ارب 346ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے،نئے سال میں حکومت کے مقامی قرض میں 7ہزار 636 ارب جبکہ غیر ملکی قرضوں میں 2 ہزار 797 ارب روپے کےاضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اضافے کے بعد نئے مالی سال میں حکومت کا مقامی قرضہ 53ہزار 878 ارب جبکہ غیر ملکی قرضہ 33ہزار 648 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ رواں مالی سال کے اختتام پر حکومتی قرضوں کا حجم 76ہزار 913 ارب روپے رہے گا جس میں سے مقامی قرض کا حجم 46ہزار 242 ارب جبکہ 30ہزار 671 ارب روپے کا غیر ملکی قرضہ ہے۔