ملک میں دہشت گردی پچھلے بیس سال سے ہے .سب اس کا سامنا کر رہے ہیں .اگر لاشیں لے کر سب نے بیٹھنا شروع کردیا تو کس کا مقصد پورا ہوگا ؟؟ اپنا یا دشمن کا .؟؟
اور کیا ہر دوسرے دن دھرنا ہوگا .؟؟کیا جب بھی خدانخواستہ دہشت گردی ہوئی تو ہر برادری ،فرقہ یا گروپ لاشیں کی بے حرمتی کرتا کہیں بھی بیٹھ جائے گا کہ پہلے وزیر اعظم ہمارے پاس آئے تو لاشوں کو دفنائیں گے .عمران نے ایک بڑا رسک لے کر ایک بہت بڑی مثال قائم کر دی ہے .
اس سے دہشت گردی بڑھتی اور ختم کیسے ہوتی ؟؟ ؟؟عمران نے نہ جاکر دہشت گردی کوئی بڑی زک پہنچائی ہے
عمران خان کا اقدام اچھا اور لوجک رکھتا تھا کہ لاشوں کی بے حرمتی مت کرو .کوئی شرط نہ لگاو تو میں آنے کے لیے تیار ہوں.یہ کسی کی جیت نہیں بلکہ ریاست کی جیت ہے .ایک غلط رسم کا خاتمہ ہے .
ایک بات اور کہ پہلے بھی کئی بار ہزارہ لوگوں کو بے دردی سے مارا گیا .کیا کبھی موزی ناگ شریف ان کے پاس گیا .عمران تو ہمیشہ ان کے پاس جاتا رہا ہے .
مگر مکار لومڑی نے چھچوری سیاست کی اور ہمیشہ کی طرح چوبیس گھنٹے میں پٹ گئی ہے .
سب سے بڑی بات یہ کہ عمران نے فرقہ ورایت کا ایک راستہ بھی بند کر دیا .اگر ایک فرقہ اسی طرح اپنی شریت منواتا رہتا تو ..لازمی طور پر دوسرے فرقے میں اشتعال پیدا ہوجاتا .پھر الله نہ کرے ایک اور دہشت گرد حملہ خونی آگ بھڑکا سکتا تھا .
پرویز رشید ،موزی ناگ اور مکار مریم یہی چاہتے تھے .......ذرا غور کریں .یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں کہ سمجھنے میں دقت ہو.......