پاکستان تحریک انصاف کی منحرف رکن اسمبلی نے بحالی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 63اے کی تشریح کے بعد نااہل ہونے والے اراکین میں شامل زہرہ بتول نے سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق زہرہ بتول کی جانب سے ان کے وکیل ایڈووکیٹ شکور پراچہ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے جس میں انہوں نے موقف اپنایا ہے کہ وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے جماعت کی پارلیمانی پارٹی کی جانب سے کوئی ہدایت نہیں دی گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے پارلیمانی پارٹی کا نا تو کوئی اجلاس ہوا اور نہ ہی باقاعدہ طور پر کوئی پالیسی وضع کی گئی تھی اس طرح 25 اراکین نے اپنی مرضی سے ووٹ ڈال کر پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہیں کی۔
درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے حقائق کے منافی فیصلہ سنایا جسے کسی بھی صورت برقرار نہیں رکھا جاسکتا، لہذا سپریم کورٹ اس اپیل کو منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قراردے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے بعد الیکشن کمیشن نے 20 مئی کو فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے 25اراکین کو نااہل قرار دیتے ہوئے انہیں ڈی سیٹ کردیا تھا۔