مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے سوشل میڈیا پر 2018 اور 2021 کے تقابلی جائزے کی غرض سے لگایا گیا پول وقت سے پہلے ہی ڈیلیٹ کر دیا کیونکہ اس کے نتائج ان کی مرضی سے خلاف آتے نظر آ رہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق احسن اقبال نے ایک پول لگایا جس میں سوال رکھا کہ کیا "آپ کیلئے اپنی آمدن میں گزارے کے لحاظ سے زندگی کس سال میں بہتر تھی؟" اس کے لئے دو آپشن رکھے گئے تھے پہلا 2018 اور دوسرا 2021۔
اس پر جواب دینے کیلئے صارفین کے پاس 24 گھنٹے تک کا وقت موجود تھا لیکن جب احسن اقبال نے آخری گھنٹوں میں دیکھا کے نتائج یکسر تبدیل ہو کر ان کی مرضی کے خلاف آ رہے ہیں تو انہوں نے پول ہی ڈیلیٹ کر دیا۔
اس پر ایک صارف نے سوال پوچھا کہ وہ حیران ہے کہ 2021 میں وہ کون سے لوگ ہیں جن کے ذرائع آمدن بہتر ہوئے ہیں تو جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے لوگ ہیں۔
اس ٹوئٹ میں عاطف ضیا نے کہا کہ احسن اقبال نے ایک پول کروایا جس میں انھیں عوام کا آزادی رائے پسند نہیں آیا اور موصوف نے RTS بند کر کے مقررہ وقت سے پہلے ہی جیو سے ن لیگ کی کامیابی کا اعلان کروا دیا۔
عمر انعام نے کہا کہ پروفیسر احسن اقبال صاحب نے اس رائے شماری والی ٹویٹ کو وقت ختم ہونے سے 2 گھنٹے پہلے ڈیلیٹ کیوں کر دیا؟
احمد ندیم نے کہا کہ گزشتہ رات جب احسن اقبال کے پول میں پانچ گھنٹے سے زیادہ وقت رہتا تھا، تب پاکستان میں رات کے بارہ بج چکے تھے- تب 56/44 کے تناسب سے ن لیگی جیت رہے تھے۔ مگر ہمیں پتہ تھا کہ ابھی بڑا وقت ہے، ابھی یورپ والے ایکٹو ہو جائیں گے، پھر امریکہ کینیڈا والے شامل ہو جائیں گے۔ پھر ڈیلیٹ ہوگئی۔
احسن اقبال صاحب یہ کیا ہوا، ٹویٹ کیوں نہیں دکھ رہی مجھے۔ ابھی تو مقابلہ شروع ہوا تھا، اور آپ دم دبا کے بھاگ گئے۔ جب پول لگایا تھا تو تھوڑی سی ہمت اور حوصلہ بھی رکھتے۔ ہار کے ڈر سے ڈیلیٹ ہی کردی۔
قیس عباسی نےکہا کہ جیسے یہاں پول ڈیلیٹ کر دیا ۔۔ ویسا ہی آپشن #EVM میں دے دیا جائے تو مشین قبول ہے۔
سرفراز ریاض بھٹہ نے کہا کہ احسن اقبال نے 4 گھنٹے بعد پول پر ممکنہ شکست سے بچنے پوسٹ ہی ڈیلیٹ کردی۔