تمھارے جیسے جاھل لوگ ھیں جو دو ٹکے کے مولوی ٹائپ لوگوں کے پیچھے نعرے لگاتے ھیں میرا بس چلے تو فلم ڈرامے کی بات کرتے ھو اس وقت تک پھانسی کی سزا دوں ان حرامزادوں کو جو تیرے اس باپ جج کیطرح ھنوستان کا نام بھی زبان پر لائیں جب تک کشمیر آزاد نہیں ھو جاتا۔تم انہی جیسے لوگوں میں سے ھو جو بغیر سوچے سمجھے جیکٹ پہن کر حرام کی موت مرتے ہیں۔
ابے کشمیر کا نام لے کر تمہارے باپ لوگ پاکستانی عوام کے ٹیکس کا پیسہ لوٹ کر کھارہے ہیں، یہ کشمیر کا مسئلہ کیوں حل کرنے لگے۔ جہاں تک خود کش بمباروں کا تعلق ہے وہ سب تمہارے باپوں کے پیدا کیے ہوئے ہیں۔ تمہارے ان ہی باپوں نے ہمارے بچوں کو اسکول اور مدارس سے اٹھا کر، برین واش کرکے خودکش بمبار بنایا تاکہ ان کے ناپاک عزائم عوام کے خون سے تکمیل پائیں۔