Absent Mind
MPA (400+ posts)
شکریہ
آپ یہ بتاینے کہ اگر سائنس آپ کے سوال کا جواب نہیں دے سکتی ابھی تو کیا اسکا
مطلب ہے کہ آپ انتظار اور تحقیق کی بجائے سیدھا کوئی تخیلاتی طاقت' کوئی خدا
کوئی رام وشنو' کوئی گاڑ' اور کوئی زییس ڈھونڈ لیں گے ؟
یہ کونسی عقلمندی ہے- کونسی لوجک ہے؟ کیا یہ مناسب بات ہے
آپ کی اس بات کا جواب سٹیفن ہاکنگ نے بھی دیا ہوا ہے-بہت عرصہ پہلے کی بات ہے اب صحیح
طور پر یاد نہیں اس لئے بیان میں غلطی کی ذمہ داری نہیں لیتا- تاہم سوال اور جواب کم و بیش یہی
تھے-
ایک عیسائی نے پوچھا کہ زمین کس نے بنائی' کائنات کس نے بنائی' مجھے کس نے بنایا' اسکا جواب دیں
تو سٹیفن ہاکنگ نے کہا کہ سائنس اسکا جواب ڈھونڈھ رہی ہے
اس پر وہ صاحب بولے تو ٹھیک ہے جناب جب تک سائنس ان سوالوں کا جواب نہیں ڈھونڈھ لیتی- میں
ایک عیسائی رہنا ہی پسند کروں گا
اس پر سٹیفن ہاکنگ نے کہا کہ اگر سب لوگ یہی راستہ چنتے تو کوئی تحقیق ہوتی ہی نہیں- کچھ لوگوں
نے مذہب کی طے شدہ باتوں کو چیلنج کیا- جستجو کی- تحقیق کی- اور آگے بڑھے- اس درجے تک کہ
مذہب کا بیشتر حصہ جھوٹ ثابت ہو گیا- اگر سب لوگ یہی کہتے کہ جب تک کچھ ثابت نہیں ہوتا ہم اہل مذہب
ہی رہیں گی اور کہانیوں پہ یقین کرتے رہیں گے تو یہ تحقیق کرتا ہی کون؟ سائنس وجود میں آتی ہی کیسے
تو یہ مناسب طرز عمل نہیں
آپ کی بات کا ایک اور طرح سے بھی جواب دیا جا سکتا ہے- اسے اس طرح سے سوچئے
آپ سے کوئی کہتا ہے کہ یہ آم میٹھے ہیں لے لیں- آپ لیتے ہیں تو کھٹے نکلتے ہیں- پھر وہ شخص
آپ سے کہتا ہے کہ یہ سیب میٹھے ہیں لے لیں- آپ لیتے ہیں تو وہ بھی کھاتے نکلتے ہیں- پھر وہ شخص
آپ نے کہتا ہے کہ یہ تربوز میٹھے ہیں لے لیں- تو کیا آپ اس کی بات پہ شک کرنا نہیں شروع ہو جائیں
گے؟ کیا آپ دھوکہ کھاتے رہنا پسند کریں گے؟
ایسے ہی مذاہب عالم کی بیشتر باتیں جھوٹی ثابت ہو چکی- آپ کہیں گے تو اس پہ ایک تحریر لکھ دوں گا
کہاں ہے آسمان؟ کہاں ہے جنّت؟ کہاں ہے جہنم؟ ہم لوگ تو ڈھونڈ رہے ہیں کہیں مل ہی نہیں رہیں- کہاں ہیں
جن؟ جن اور بھوت کا ذکر تو "مقدس" کتابوں میں بھی آیا ہے نا- اور یہ اتنا بڑا جھوٹ ہے جس پہ غصہ کے
ساتھ ساتھ ہنسی بھی آتی ہے- اس کائنات میں نہ کوئی جن ہے اور نہ بھوت-
جن کتابوں میں جن بھوت کی کہانیاں ہیں میں ان کتابوں کے باقی حصوں کو کیسے سچ مان لوں؟ اگر ایک حصہ
یا ایک لائن بھی غلط ہے- جھوٹ ہے تو میرے لئے تو وہ کتاب کم از کم "الہامی" تو نہ رہی
میرے دوست
سوال یہ نہیں کہ سائنس کیا ہر ہر سوال کا جواب دے سکتی ہے یا نہیں- سوال یہ ہے کہ جتنا سائنس نے
ابھی تک ہمیں بتایا ہے کیا وہ کافی نہیں کہ مذہب پہ کم از کم آنکھیں بند کر کے یقین نہ کیا جائے
میں سمجھتا ہوں آپ ابھی بھی میری بات کو درست طریقے سے سمجھ نہیں پائے. اور یہ سائینس کو فالو کرنے والوں کی سب سے کامن غلطی ہے. میرے دوست میں یہاں کیوں ہوں یا میرا اس دنیا میں آنے کا مقصد کیا ہے؟ یہ سائینس کا سوال ہی نہیں ہے آپ اس پر غور کیجیے. سائنس مادی اشیاء سے بحث کرتی ہے. مذہب مابعدالطبعیتی معاملات میں راہنمائی کے لیے ہے. یہ بالکل سیدھی سی بات ہے کہ مذہب آپ کو بس یہ کہتا ہے کہ تمہیں جوزندگی ملی ہے اس کا ایک دن حساب ہوگااور عقل اس کو قبول کرتی ہے . ساینس فطرت کے بنائے قوانین کے علم کو جاننے کا نام ہے. اللہ نے انسان کو یہ ذہن عطا کیا ہے کہ وہ اس کو استعمال کرتے ہوئے ان علوم کو دریافت کرے اور انسانی زندگی میں آسانیاں لائے.اب بتائیے کہاں دونوں چیزیں ایک دوسرے کے مقابل آتی ہیں؟ مجھے اس کا جواب ڈھونڈنے کے لیے کون سے ساینسی انکشاف کی ضرورت ہے کہ میں یہاں کیوں ہوں؟ یہ کہنا کہ ساینس ابھی اس کا جواب نہیں رکھتی حقیقت سے فراراور ساینس کی انسلٹ ہے. یہ اس کا شعبہ ہی نہیں. براہ کرم اس پر تھوڑا غور کیجیے