مذہب' سزا' خوف' تسخیر

Username

Senator (1k+ posts)
مذاہب عالم کے ہاتھوں میں "خوف " ایک بڑا ہتھیار ہے

اگلے وقتوں میں چونکہ انسان فطرت سے لاعلمی اور عدم واقفیت کی بنا پر ہر اس چیز سے خوفزدہ ہو جاتا تھا جو اس کے بس سے باہر ہوتی اور ممکنہ طور پر نقصان پہنچا سکتی- یہ خوف اسے اس چیز پہ آمادہ رکھتا کہ وہ کسی ایسی "قوت" سے "پنگا" نہ لے جو اسے کوئی نقصان پہنچا سکے- آندھی' سمندر' بارش' سانپ' کڑکتی بچلی' طاقتور جانور جس جس چیز کے سامنے انسان خود کو بے بس پاتا تھا اسکی پرستش کرنے لگ جاتا- اس پرستش کے پیچھے یہی خوف جاگزیں تھا کہ کہیں وہ قوت ناراض ہو کر جان یا مال کا نقصان نہیں پنہچا دے- سارے قدیم مذاہب میں علاقے' حالات' موسم' اور بودوباش کے مطابق عجیب عجیب چیزوں کو خدا یا خدا کا اوتار مان لیا جاتا- اپنے اپنے زمانے میں عقلمند لوگوں نے انسان کے اس فطری خوف کا فائدہ بھی اٹھایا اور اسے استممال کرتے ہوئے لوگوں پر بے تاج حکومت کی- وہ لوگ بتاتے تھے کہ وہی الله کے اوتار ہیں اور برکتوں اور رحمتوں کا سلسلہ انہی کے دم قدم سے ہے اور ان کی بات نہ ماننے کا مطلب صریح ان تمام چیزوں سے محرومی ہے جو دنیوی لطف و کرم کا باعث ہیں-

وقت ان سب باتوں پہ مسکراتا اپنی رفتار سے گزرتا چلا گیا- انسانی شعور' آہستگی سے ہی سہی مگرترقی کرتا گیا- نئے آنے والے مذاہب کو نسبتا زیادہ با شعور انسان سے پالا پڑا- انسان کو اس بات پر قائل کرنا کہ میں ہی اس الله کا اوتار ہوں جسکا تصور تمھارے ذھن میں ہے مشکل ہوتا گیا- پھر انسانی آبادی اور رابطہ بڑھنے سے خود مذاہب عالم میں بھی مسابقت بڑھنے لگی- میں سچا اوتار ہوں نہیں میں سچا اوتار ہوں- میرا مذہب سچا ہے نہیں میرا مذہب حق ہے- میں خدا کے زیادہ قریب ہوں نہیں مجھ پہ وحی آتی ہے- مذاہب عالم کے درمیان مسابقت اور مقابلے کی اس فضا نے گو لاتعداد انسانوں کی جان لے لی مگر اسی میں سے بھلائی کے کچھ پہلو بھی نکلے- ان میں سب سے نمایاں پہلو یہ تھا کہ مذاہب عالم کو اب بڑھتے ہوئے انسانی شعور کو خوف کے علاوہ کچھ اور بھی دینا تھا کچھ اخلاقی ضابطے' کچھ سماجی قوانین- کیوں کہ انسانی کی سماجی زندگی روبہ عروج تھی- اس سماجی زندگی میں پیچیدگی بڑھتی جا رہی تھی.- مذاہب کو متعارف کروانے والے لوگ اپنی طبعی عمر گزار کہ دنیا سے رخصت ہو چکے تھے- کاروبار مذہب اب انکے ہاتھوں میں تھا جو یا مذاہب کے حوالے سے معتبر ٹھہرتے تھے- یا بہرصورت کسی نہ کسی حوالے سے اس کاروبار سے وابستہ تھے اور بہرہ ور ہو رہے تھے-

اب تک دھندہ ٹھیک ٹھاک چل رہا تھا- انسان خوف سے سانس نہیں لیتا تھا تہ کہ کہیں خدا ناراض نہ ہو جائے کہ بیچ میں کہیں سے سائنس ٹپک پڑی- سارے کے سارے مذاہب اسکے خلاف ہو گئے- سائنس دان کافر اور لادین کہلائے گئے- فتوے لگے- قتل ہوئے- خوف زدہ کیا گیا- خدا کے عتاب سے ڈرایا گیا- خدا کی حدود میںدخل اندزی پہ سخت سزاؤں کی وعید دی گئی- کیوں کہ سائنس انسانی شعور کی پیداوار تھی اس لئے ساری مخالفت اور نا مساعد حالات کے وجود اس نے نہ صرف اپنا وجود قائم رکھا بلکہ روز بروز توانا بھی ہوتی چلی گئی- سائنس کی توانائی انسانی شعور کی طاقت بنی- انسان نے اس خوف پہ قابو پانا شروع کر دیا جو مذہب کی بنیاد تھا-

پتا چلا کہ ہوا' بارش' سیلاب' آفات ان سب کی وجوہات ہیں جن پہ قابو بھی پایا جا سکتا ہے- ان سے خوف زدہ ہونا مناسب نہیں- چاند کی روشنی میٹھی کیوں ہے اور سورج کی غصیلی کیوں- فصل کیسے ہوتی ہے- کیسے پیداوار زیادہ کی جا سکتی ہے- آسمانوں پہ کیسے اڑا جا سکتا ہے- کشش ثقل کو کیسے دھوکہ دیا جا سکتا ہے جب انسان زمین سے باہر چلا گیا تو پتا چلا کہ نہ وہ آسمان ہے جس پہ خدا رہتا ہے اورنہ کہیں فرشتے پائے جاتے ہیں- نہ ہی جنات کا کوئی وجود ہے اور نہ ہی بھوت پریت کا- جب جن اور بھوت پریت ہیں ہی نہیں تو پھر انسان اندھیری رات میں کس سے ڈرتا رہا؟ پتا چلا اپنے ہی وجود سے- اپنے تخیل سے- اپنے قیاسات اور مفروضات سے- اپنی کمزوری سے- اپنے تصورات سے

سائنس نے انسانی ذہن کو غیر معمولی جلا بخشی- انسانی شعور کے خدوحال نمایاں کیے- اگلی منزلوں کا وعدہ کیا- انسانی بقا کی کوششوں کا یقین دلایا- مگر ان سب باتوں کے باوجود انسان' ایک عام انسان مالی پریشانی بیماری' اولاد' اور مستقبل کی غیر یقینی' ان پریشان خیالات کا مستقل شکار رہا- ظاہر ہے سائنس کسی سے مالی خوشحال کا وعدہ نہیں کرتی- نہ ہی کسی کو شاندار ذاتی مستقبل کی نوید دیتی ہے- نتیجہ یہ نکلا کہ کاروبار مذہب چلتا رہا گو کہ اب اس کاروبار کو زیادہ مسابقت کا سامنا تھا-

اس کٹھن مقابلے میں' جہاں سائنس ہر روز اپنی نئی معلومات اور دریافتوں سے انسان کو اس قابل کر رہی تھی کہ کہ وہ پنے تمام خوف جو اسے کسی تخیلاتی قوت کے سامنے جھکنے پر مجبور کرتے ہیں' انہیں تسخیر کر سکے وہی مذہب نے اپنا فوکس مادی خدشات' ڈر' اور خوف سے ہٹا کر غیر مادی "زندگی" کی طرف موڑ دیا مذہب نے یہ کہنا چھوڑ دیا کہ بیمار ہو تو "الہامی" کتاب پڑھو شفا یاب ہو گے- کیوں کہ سائنس بیماری میں زیادہ کارگر ثابت ہو رہی تھی- مذہب نے یہ کہنا چھوڑ دیا کہ رزق چھین لیا جائے گا کیوں کہ مثالی ریاستوں نے فرد کے رزق کی ذمہ داری قبول کر کے اسے اس خوف سے بھی نجات دلا دی- کم و بیش ہر شعبے میں سائنس نے مذہب کی فرسودیت کو گہری ذک پہنچائی- مگر ایک بات ایسی تھی- ایک خوف ایسا تھا جسے انسان کسی صورتتسخیر نہ کر سکا اور نہ ہی مذہب کی اجاراداری کو خاطر خوا للکارا دے سکا- وہ تھا موت کا خوف

انسان مرنا نہیں چاہتا- مرنے کے بعد کیا ہو گا یہ انسان نہیں جانتا- سائنس کہتی ہے کہ کچھ نہیں ہوتا- انسان وجود سے لاجود ہو جاتا ہے- مذہب کہتا ہے کہ نہیں مرنے کے بعد بھی زندگی ہے- اس زندگی میں سزائیں اور جزائیں دونوں ہونگی- لاتعداد لوگ جنہیں یہ یقین ہے کہ سائنس ٹھیک ہے اور مذہبی مفروضات غلط وہ بھی اس خوف سے مذہب سے روگردانی کی جرات نہیں کرتے کہ اگر واقعی موت کے بعد کوئی زندگی ہوئی تو پھر کیا ہو گا- کیا انہیں وہ ساری سزائیں ملیں گی جن سے ڈرایا گیا ہے- دنیا میں تو سائنس نے انہیں بیماری اور دوسرے خوفوں سے نجات دلا دی پر "آخرت" میں تو سائنس کام نہیں آئے گی- مذاہب نے کیوں کہ آخرت کو فوکس کیا ہوا ہے اس پہ سائنس کا بس نہیں چلتا- کہ یہ محض مفروضہ ہے اس لئے ہم نے سوچا کہ دیکھا جائے کہ مذاہب آخر کونسی سزائیں دیں گے- کس طریقے سے اور کس حوالے سے دیں گے اور کیا یہ خوف جو عام انسانی ذھن نے پالا ہوا ہے کیا اسکا واقعی کوئی جواز ہے

جب ہم نے سارے مذاہب کی سزاؤں کو اکٹھا کیا تو پتا چلا کہ ساری سزائیں زمانہ قدیم میں انسانی جسم کو درد ایذا اور تکلیف پہنچانے کے مروجہ طریقوں کے عین مطابق تھیں- ان طریقوں سے سوا کچھ نہ تھیں- ازمنہ قدیم کا انسان کچھ ایسی تکلیفوں سے شدید خوف زدہ رہتا تھا جو موت سے بھی زیادہ اذیت ناک تھیں اور جنکا علاج اس زمانے کے حکیموں اور سیانے لوگوں کے پاس نہیں ہوتا تھا- ان تکلیفوں میں سب سے زیادہ بیان شدہ تکلیفیں یہ ہیں

١- آگ

٢- سانپ بچھو سے ڈسوانا

٣- جسم کے ٹکڑے کرنا یا کوڑے مارنا


یہ تین تکلیفیں ہر مذہب نے نہایت جوش جذبے اور تفصیل سے بیان کی ہیں- سوال یہ پیدا ہوا کہ آخر سبھی مذاہب نے ایک جیسی تکلیفوں کا ذکر ہی کیوں کیا تو اسکا جواب بھی انتہائی سادہ ہے- اس لئے کہ جب یہ مذاہب بنے تھے ان زمانوں میں یہ تین تکلیفیں انسانی تخیل میں تکلیف کی انتہا تھیں- جن سے اس زمانے کے انسان تھرا جایا کرتے تھے- کیوں کہ ان مذاہب کا علم اور ادراک اپنے زمانے کے حساب سے ہی محدود تھا اس لئے اس محدودیت نے سزاؤں میں یکسانیت کو جنم دیا

کسی مذہب نے یہ نہیں کہا کہ نہ ماننے والے کو ایک سیارے سے دوسرے سیارے کی طرف پھینک دیا جائے گا نہ ماننے والےکو خلا میں چھوڑ دیا جائے گا جہاں اسکے ٹکڑے ٹکڑے ہو جایئں گے نہ ماننے والے کو مریخ کی ٹھنڈ میں جما دیا جائے گانہ ماننے والے کو ڈائنوسار کے آگے ڈال دیا جائے گا

کیوں کہ ان مذاہب کی بلا جانے کہ خلا کیا چیز ہے اور سیارے کیا- حالانکہ سیاروں کی دریافت شروع ہو چکی تھی اس وقت تک مگر مذہب انکے وجود سے انکاری تھے - "الہامی کتابوں" کی محدودیت کا اندازہ یہی سے ہو جاتا ہے کہ کسی کتاب میں ڈائنوسار کا ذکر نہیں حالانکہ یہ کرہ ارض کی سب سے بڑی اور طاقتور آبادی تھے جنہوں نے کروڑوں سال یہاں حکومت کی اور جنکی موت سے انسانی زندگی کی بقا جڑی ہوئی تھی- وہ نہ مرتے تو انسانی زندگی آگے نہ بڑھتی- کسی مقدس کتاب میں انکا ذکر نہیں کیوں کہ اس وقت تک کا انسان ان سے مکمل طور پر لاعلم تھا-

آخرت کی سزائیں جو مختلف مذاہب نے متعین کی ہیں وہ کتنی مضکہ خیز ہیں اس بات کا اندازہ یہاں سے ہی ہو جاتا ہے کہ ان میں گرم علاقوں کے مذاہب آگ پہ فوکس کرتے ہیں اور ٹھنڈے علاقوں کے برف پر گرم علاقوں کے ابراہیمی مذاہب دس دفعہ آگ کا ذکر کرتے ہیں اور ایک دفعہ برف کا جبکہ تبت کے بدھ پانچ دفعہ برف کا اور ایک دفعہ آگ کا- خوف کی تقسیم بقدر علم- جس حد تک انسانی درد کی حدوں کا علم تھا اس حد تک خوف کو دوام بخشنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی

ان باتوں کے باوجود اگر کچھ دوست ابھی بھی خود کو ان قدیم سزاؤں سے خوف زدہ پاتے ہیں تو وہ ان کا جائزہ ایک اور اینگل سے لے لیں- سائنس انسانی جینز کو آگے پیچھے کر کے بیماریوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے پہ کام کر رہی ہے- فرض کریں کہ کچھ عرصے بعد سائنس اس قابل ہو جاتی ہے (اور ہو جائے گی ) کہ انسانی مدافعتی نظام کو اسقدر توانا کر دے کہ کسی سانپ کا زہر اس پر اثر ہی نہ کر سکے تو پھر جہنم کے سانپ کہاں جائیں گے؟


 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
with US or against US

democracy_is_coming_by_benzine28.jpg
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
تھریڈ دیکھ کر لگتا ہے کہ شائد کسی بے دین کا لگایا ہوا ہے مگر یار لوگ اچھی طرح بےدینیت کو پہچانتے ہیں۔
 

Sam Sam

Senator (1k+ posts)
بہت عرصے بعد آپ کی ایک جاندار تحریر پڑھنے کو ملی ہے، وقت نکالنے اور اس عمدہ تھریڈ کا شکریہ
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
آج تک کوئی ایسا کام نہی دیکھا جس کا نتیجہ نہ نکلتا ہو
نتیجہ آپ کے حق میں ہو تو آپ اسکو جزا کہتے ہیں اور اگر حق میں نہ ہو تو وہ سزا کہلاتی ہے


ذرا سا ٹریفک کا اشارہ توڑ دو تو اس کا بھی نتیجہ نکلتا ہے ، چلان بھرو

تو اتنی بڑی زندگی کا کوئی نتیجہ نہی نکلے گا کیا ؟؟؟

اگر کسی نے کوئی کام بے نتیجہ دیکھا ہو تو بتاۓ
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم

حیرانی ہے کہ سائینس کی باتیں کرنے والے انسانی کاموں کو بے نتیجہ کہہ رہے ہیں
او تم نے کبھی سائنس پڑھی بھی ہے یا تمہاری ڈیوٹی اسلام پر حملہ کرنے کی لگی ہے کسی کافر کی طرف سے ؟؟؟

اور بغرتو ، سائنس بھی اللہ کی بنائی ہوئی ٹیکنک کا نام ہے کہ اس نے چیزیں کیسے بنائیں
اس تکنیک کو سٹڈی کرتے ہیں
اور سائنس میں ہر عمل کا در عمل ہوتا ہے
 

Liberal 000

Chief Minister (5k+ posts)
A self motivating thought provoking thread

I would request all plz instead of chanting Kafir Kafir try to answer the questions raised by Username
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
مذھب الله کی نہیں میری ضرورت ہے ...میری نا امیدیوں میں سائنس نہیں مذھب ہی سہارا بنتا ہے ......اگر جزا یا سزا کا خوف نہ ہوتا تو یہ انسان انسان کو ہی چیر پھاڑ کر کھا جاتا
 

Liberal 000

Chief Minister (5k+ posts)
with US or against US

democracy_is_coming_by_benzine28.jpg

Your post has nothing to do with this thread, Why you like to post stupidity all the time?
Democracy means With US or against US all are free to live as long as they accept the right of others to live freely

With Us or against US is the motto of other political systems of the world , With Us you enjoy against US you suffer!
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
بہت عرصے بعد آپ کی ایک جاندار تحریر پڑھنے کو ملی ہے، وقت نکالنے اور اس عمدہ تھریڈ کا شکریہ

سام سام یا رام رام ؟؟؟
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
Your post has nothing to do with this thread, Why you like to post stupidity all the time?
Democracy means With US or against US all are free to live as long as they accept the right of others to live freely

With Us or against US is the motto of other political systems of the world , With Us you enjoy against US you suffer!

تعلق ہے اگر سمجھ سکو کے

رب نیڑے کے کھسن - کا کیا مطلب ہے
 

Quora1

Banned

?????? ?? ?? ?????? ?? ????? ???? ???? ?????? ????? ?? ?? ????? ??? ??? ???
?? ?? ?? ???? ????? ???? ??? ?? ?? ?????? ????? ????? ?? ???? ???? ?? ??? ?? ??? ???? ?? ??? ?? ???

??? ????? ? ????? ??? ???? ?? ????? ???? ????? ?? ??? ?? ?? ?? ?? ????? ???? ??????
?? ????? ?? ???? ???? ???
??? ????? ??? ?? ??? ?? ?? ??? ???? ??
???? ???? ?? ???? ???? ????? ?? ...???? ?? ??????? ??? ????? ???? ???? ?? ????? ???? ?? ......??? ??? ?? ??? ?? ??? ?? ???? ?? ?? ????? ????? ?? ?? ??? ???? ?? ??? ????
This concept of punishment is more stronger in Science than to Islam, as in Scientific religion, The god of science used Punishment a method of reducing the incidence of criminal behavior either by deterring the potential offenders or by preventing them from repeating the offence or by reforming them into law-abiding citizens. Theories of punishment, contain generally policies regarding theories of punishment namely: Retributive ( It makes criminals suffer for what they have done wrong ), Deterrent ( The aim of punishment is to stop people from committing crimes ), and Reformative



If u think Science is the ultimate reality, Y dont not embrace the science? Y does not believe in God of science? Wana see the miracles of God of science and its new havens? Look the Heavens made for scientists by God of science, this haven made by pure 100% diamonds

Oceans of Liquid Diamond Exist On Neptune and Uranus

January 18, 2010 by John Messina weblog

diamond.jpg


Rain Diamonds On Saturn And Jupiter




source
 
Last edited:

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
مذھب الله کی نہیں میری ضرورت ہے ...میری نا امیدیوں میں سائنس نہیں مذھب ہی سہارا بنتا ہے ......اگر جزا یا سزا کا خوف نہ ہوتا تو یہ انسان انسان کو ہی چیر پھاڑ کر کھا جاتا


یہ ہندوں کا ایک ٹولہ ہے جو مختلف ناموں سے نمودار ہوتا ہے
ابھی دیکھنا یہ رونا شروع کر دین گے کہ تم ہمیں غیر مسلم کہہ رہے ہو

یہ بیچارے کسی مشن پر ہیں ، چند روپے کے لئے
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
A self motivating thought provoking thread

I would request all plz instead of chanting Kafir Kafir try to answer the questions raised by Username



ہم بات کرتے ہوئے ڈرتے ہیں ..ہمارا ایمان اتنا کمزور ہے کہ ذرا سے جھونکے سے بھی ڈگمگا جاتا ہے ..ہونا تو یہ ہی چاہئے جو آپ کہہ رہے ہیں ..سکون سے ، تحمل سے ان کے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیا جائے ..اور یا تو قائل ہوا جائے یا قائل کیا جائے ..
لیکن کیا کریں ہمارے اندر کا ملا ہمیں سوچنے سے ، غور کرنے سے روکتا ہے
 

Liberal 000

Chief Minister (5k+ posts)
مذھب الله کی نہیں میری ضرورت ہے ...میری نا امیدیوں میں سائنس نہیں مذھب ہی سہارا بنتا ہے ......اگر جزا یا سزا کا خوف نہ ہوتا تو یہ انسان انسان کو ہی چیر پھاڑ کر کھا جاتا

The last part of your post is a weak supposition
China is a biggest Atheist state but one of the most peaceful nation in the world, though I do not agree with communist system of China because it lacks free speech and democracy
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
If u think Science is the ultimate reality, Y dont not embrace the science? Y does not believe in God of science? Wana see the miracles of God of science and its new havens? Look the Heavens made for scientists by God of science, this haven made by pure 100% diamonds

[h=1]Oceans of Liquid Diamond Exist On Neptune and Uranus[/h][h=5]January 18, 2010 by John Messina weblog[/h]
source

چل اوے ، اپنا کام کر
مجھے پتہ ہے تیرا جتنا جو سائنس جانتا ہے اور جتنا تو اسلام جانتا ہے
تیرے جیسے جانور تو دور سے پہچانے جاتے ہیں ، گاڑ آف سائنس کا پچاری

ایڈمن کو چاہے ان کتوں کو بین کرے
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)

یہ ہندوں کا ایک ٹولہ ہے جو مختلف ناموں سے نمودار ہوتا ہے
ابھی دیکھنا یہ رونا شروع کر دین گے کہ تم ہمیں غیر مسلم کہہ رہے ہو

یہ بیچارے کسی مشن پر ہیں ، چند روپے کے لئے


مان لیتی ہوں آپ کی بات یہ ہندوؤں کا ٹولہ ہے ...پھر ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

کیا وہ ہی کرنا چاہئے جو آپ کر رہے ہیں یا اور لوگ کریں گے ..کفر کے فتوے لگا کر الله کے آگے سرخرو ہو جائیں گے ....تھریڈ سٹارٹر نے اپنی سوچ شئیر کی ہے ..آپ اپنی کریں ...دلائل سے بات کریں تحمل سے کریں ..عزت سے کریں ...آپ کے پاس تو بڑا اچھا موقع ہے اپنی بات پونچھانے کا .....نہیں ؟؟؟؟
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
مان لیتی ہوں آپ کی بات یہ ہندوؤں کا ٹولہ ہے ...پھر ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

کیا وہ ہی کرنا چاہئے جو آپ کر رہے ہیں یا اور لوگ کریں گے ..کفر کے فتوے لگا کر الله کے آگے سرخرو ہو جائیں گے ....تھریڈ سٹارٹر نے اپنی سوچ شئیر کی ہے ..آپ اپنی کریں ...دلائل سے بات کریں تحمل سے کریں ..عزت سے کریں ...آپ کے پاس تو بڑا اچھا موقع ہے اپنی بات پونچھانے کا .....نہیں ؟؟؟؟
:doh:...................


First they should say straight they they r Non Muslims...and then talk ....
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
The last part of your post is a weak supposition
China is a biggest Atheist state but one of the most peaceful nation in the world, though I do not agree with communist system of China because it lacks free speech and democracy



اس کا جواب میں کل اپنی چائنیز کلیگ سے پوچھ کر دوں گی