نادان
Prime Minister (20k+ posts)
بس بندہ کھوتا ہو جاۓ ، نادان نہ ہو
:doh:
میری نادانی میں بہت سے داناؤں سے زیادہ فراست ہوتی ہے
:biggthumpup:
بس بندہ کھوتا ہو جاۓ ، نادان نہ ہو
:doh:
میری نادانی میں بہت سے داناؤں سے زیادہ فراست ہوتی ہے
:biggthumpup:
مطلب میں لیٹ جاؤں ؟؟
یہ لوگ علم کو نہی جانتے ، جوتے کو جانتے ہیں
باقی باتیں بعد میں ہونگی راز جی ..پہلے یہ بتائیں کہ مجھے ڈس لائیک کیوں دیا .....(cry)
مولوی حیدری کا داخلہ بھی تو پرمنٹ بند ہو گیا ...نہ میں نے اس وقت غلط بات کی تھی اور نہ اب کر رہی ہوں ....میرا کہنا صرف اتنا ہے کہ میرے ایمان کی بنیادیں بڑی مضبوط ہیں اسے کوئی تھریڈ نہیں ہلا سکتی ...اگر میں آپ سے کسی بھی بات سے متفق ہوں تو بات آگے کیسے چلے گی ..مباحثہ تو وہیں ہوگا نا جہاں اختلاف ہو ....اور یہاں بھی کوئی ہار جیت کا مسلہ تھوڑی ہوتا ہے ....
آپ اکثر اچھی باتیں کرتے ہیں ..اس کا ثبوت آپ کی پوسٹوں کو میرے لائیک ہیں ....جو ذرا اپنے غصے پر بھی قابو پا لیں تو آپ کو چار چاند لگ جائیں ..ورنہ تو تین سے ہی گزارا کریں
?????? ?? ??? ???? ?? ???? ??
?? ??? ?? ???? ??????? ??? ?? ?? ????
?? ??? ?? ???? ????? ???? ?? ???? ???? ??
نہ ، آپ مجھے لائیک شیک نہ دیا کریں ، بلکہ ڈس لایک دیا کریں
مجھے ان چیزوں سے فرق نہی پڑتا
روٹی نہی کھائی تھی اس لی غصہ آ رہا ہے
;)
Your post has nothing to do with this thread, Why you like to post stupidity all the time?
Democracy means With US or against US all are free to live as long as they accept the right of others to live freely
With Us or against US is the motto of other political systems of the world , With Us you enjoy against US you suffer!
افسوس اپنی نا اہلی اور نا لائقی کا الزام بھی ہم دوسرے پر تھوپ دیتے ہیں۔ مذہب کی افادیت کے حق میں ہونے کے باوجود ملا سے الرجی کی وجوہات کو آپ بہتر جانتی ہیں ۔مگر آپ کے روشن خیال اور پڑھا ہونے کے با وجود ملا آپ کو،تحمل سے، سکون سے ان کے اٹھائے ہوئے نکات کا جواب دینے سے کیسے روکتا ہے؟ہم بات کرتے ہوئے ڈرتے ہیں ..ہمارا ایمان اتنا کمزور ہے کہ ذرا سے جھونکے سے بھی ڈگمگا جاتا ہے ..ہونا تو یہ ہی چاہئے جو آپ کہہ رہے ہیں ..سکون سے ، تحمل سے ان کے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیا جائے ..اور یا تو قائل ہوا جائے یا قائل کیا جائے ..
لیکن کیا کریں ہمارے اندر کا ملا ہمیں سوچنے سے ، غور کرنے سے روکتا ہے
افسوس اپنی نا اہلی اور نا لائقی کا الزام بھی ہم دوسرے پر تھوپ دیتے ہیں۔ مذہب کی افادیت کے حق میں ہونے کے باوجود ملا سے الرجی کی وجوہات کو آپ بہتر جانتی ہیں ۔مگر آپ کے روشن خیال اور پڑھا ہونے کے با وجود ملا آپ کو،تحمل سے، سکون سے ان کے اٹھائے ہوئے نکات کا جواب دینے سے کیسے روکتا ہے؟
اندر کے ملا سے اگر آپ کی مرادمسلمان ہونے سے ہے،تو دیانت داری کا تقاضا ہےکہ اگرمیں اپنے دین کو دین برحق سمجھتا ہوں ، تو اس پر مجھے فخرہونا چاہیئے، اگر شرمساری محسوس کرتا ہوں تو اس طوق کو گلے میں ڈالے رکھنے کی منافقت کیوں؟
دو رنگی چھوڑ دے یک رنگ ہو جا ۔۔۔۔۔۔ سراسر موم ہو یا سنگ ہو جا۔
یہاں بات ملائیت ہو رہی ۔یہ مادر پدر آزاد سوچ کا حامل طبقہ ،صرف اسلام کی بات نہیں کر رہااس کے ٹارگٹ سارے ہی مذاہب ہیں۔ دنیا بھر میں پھیلے مختلف مذاہب جنہوں نے اپنے اپنے علاقوں میں بے مہار معاشروں کو قوائد و ضوابط کے بندھنوں میں باندھ کر انسان کا انسان کے ہاتھوں خون خرابہ روکا۔ اچھے افعال کی پزیرائی کی اور برے کاموں پر روک لگائی۔ اچھائی کے ترغیب دینے کے لئے بعد از مرگ انعامات کا ذکر اور ظلم و زیادتی کے نتیجے میں سزا اور عذاب کی تنبیہ کی۔اور ایسا سبھی مذاہب کا کہنا ہے۔سوچنے والی بات یہ ہے کہ ان تعلیمات سے معاشرے میں بہتری آئی یا بگاڑ پیدا ہوا؟
مگر یہ حضرت سائنس کی آڑ لیکر سب کو للکار رہے ہیں ۔
اور ایسا کرنا بہت آسان ہے۔ ایک خاص نیچر کا بندہ، ایک خاص مقصد کے لئے ،اپنے حق میں مواد اکٹھا کرتا ہے،اس کے لئے وہ جانے کتنا وقت صرف کرتا ہے۔ اور پھر اسے خالص علمی معاملہ بنا کر تھریڈ بنا لیتا ہے۔ ایسے لوگوں کے سامنے رکھ دیتا ہے جو مذہب اورسائنس کے بارے میں محدود معلومات رکھتے ہیں۔یہاں کوئی عالم و فاضل نہیں۔ نتیجے میں جزباتی اور دلائل سے عاری کمنٹس کے سوا کیا مل سکتا ہے۔پھران کمنٹس کا مذاق اڑایا جاتا ہے کہ تحمل سے ،سکوں سے ،جواب نہیں دیا جاتا۔
ایسے معاملات کسی ایسے فورم پر پیش کئے جاتے ہیں جہاں بحث میں شرکت کرنے والے صاحب علم ہوں۔ جن کے پاس حق میں اور مخالفت میں دلائل ہوں۔ ایک ایسا فورم جہاں سیاست جیسے سطحی معاملے پر بھی انتہائی کمزور اور اخلاق سے گری بحث ہوتی ہے،جہاں لوگ شغل کرنے،لچ تلنے اور اپنے اندر کی بھڑاس نکالنے آتے ہیں ، یہاں اندھوں میں کانا بن کر سر خرو ہونے سے سوائے اپنی جھوٹی دانشوری کی تسکین کے کیا مقصد ہو سکتا ہے۔
ایسے لوگوں کی تسکین کے لئے ہر مذہب کے علما کے پاس دلائل ہیں۔ دنیا بھر میں ایسے مباحث ہوتے ہی رہتے ہیں۔ ہمارے ہاں ہند و پاکستان میں محترم غامدی ، ذاکر نائک ،سمیت بہت سی قابل شخصیات تسلی کرواتی رہی ہیں اور کرواتی رہیں گی۔ ان کی ویڈیوز، آڈیوز اور کتابیں نیٹ پر بکھری پڑی ہیں۔ کوئی بھی ان سے استفادہ کر سکتا ہے۔
میں سیدھا سادہ مسلمان ہوں،مذہب بارے میرا علم واجبی سا ہے مگر میں اتنا جانتا ہوں، میرا مذہب اسلام ،علم حاصل کرنے، نئی نئی ایجادات اور حقائق کو منصہ شہود پر لانے کے ہرگز خلاف نہیں۔بلکہ جوں جوں کائنات کے سربستہ راز منکشف ہو رہے ہیں میرے دین کی سچائی کو مزیدآشکار کر رہے ہیں۔ کل ہم صرف اہل ارض کی بات کرتے تھے آج اگر دیگر سیاروں، کہکشائوں، ستاروں کے بارے میں آگہی ہو رہی ہے تو ہمیں میرے اللہ کی عظمت اورشان سے مزید آگہی اور شعور مل رہا ہے۔ ہم جو زمین کی وسعت ہی سے مالک کائنات کے اکبر ہونے کا اندازہ لگاتے تھے آج سوچتے ہیں کہ اس کی بڑائی تو ہماری سوچ میں سما ہی نہیں سکتی۔ وہ صرف زمیں ہی کا مالک نہیں ساری کاینات کا مالک ہے جو ہماری سوچ سے بھی بڑی ہے۔جس میں جانے کتنی اس زمیں سے بڑھ کر دنیائیں ہیں۔ کون جانے اس نے کس کس کو کہاں کہاں بسا رکھا ہے۔ اور میرا رب اس دھرتی کے باسیوں کو ہی رزق عطا نہیں کرتا تمام کائینات کو رزق فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے نظام کو بھی چلا رہا ہے۔ہم جو ہر وقت اس کی بڑائی اور کبریائی کو اللہ اکبر کہہ کر تسلیم کرتے ہیں اسے اور عظیم سے عظیم تر سمجھنے لگے ہیں۔ہم کیسے مان سکتے ہیں کہ سب کسی بنانے والے بغیر بن گیا۔ کسی چلانے والے کے بغیر چل رہا ہے۔
سائنسی ترقی کو لے کر اللہ تعالی کے وجود سے انکار،اور پھر سارے مذاہب کو نشانہ بنانا ایک ایجنڈے کے تحت ہے اور ایسا آج سے نہیں زمانہ قدیم سے ہے۔ تخلیق آدم کے ساتھ ہی ابلیس کو بھی انسان کے ورغلانے کے لئے کھلا میدان دے دیا گیا تھا۔
حیرانی ہے کہ سائینس کی باتیں کرنے والے انسانی کاموں کو بے نتیجہ کہہ رہے ہیں
او تم نے کبھی سائنس پڑھی بھی ہے یا تمہاری ڈیوٹی اسلام پر حملہ کرنے کی لگی ہے کسی کافر کی طرف سے ؟؟؟
اور بغرتو ، سائنس بھی اللہ کی بنائی ہوئی ٹیکنک کا نام ہے کہ اس نے چیزیں کیسے بنائیں
اس تکنیک کو سٹڈی کرتے ہیں
اور سائنس میں ہر عمل کا در عمل ہوتا ہے
fist - مکاKhasm in Punjabi means Husband, am I right ?
سام سام یا رام رام ؟؟؟
حد ادراک سے پرے هے اپنا محبوبScience Allah be banai hai. Yeh fiqra bazat-e-khud bara mazahiya hai.
Yaani
Science jo tujrbaat, haqeeqat, aur wajod ka naam hai, ussay us NE banaya hai Jo mehz aik weham aur khiyal hai.
جاہلوں کو کیا پتہ کہ سائنس کا مطلب تجربات نہی ہےScience Allah be banai hai. Yeh fiqra bazat-e-khud bara mazahiya hai.
Yaani
Science jo tujrbaat, haqeeqat, aur wajod ka naam hai, ussay us NE banaya hai Jo mehz aik weham aur khiyal hai.
اللہ کا خوف عقلمندی کی ابتداء ہے
اور
ذات پاک کا عِلم سمجھ کی بنیاد ہے
افسوس اپنی نا اہلی اور نا لائقی کا الزام بھی ہم دوسرے پر تھوپ دیتے ہیں۔ مذہب کی افادیت کے حق میں ہونے کے باوجود ملا سے الرجی کی وجوہات کو آپ بہتر جانتی ہیں ۔مگر آپ کے روشن خیال اور پڑھا ہونے کے با وجود ملا آپ کو،تحمل سے، سکون سے ان کے اٹھائے ہوئے نکات کا جواب دینے سے کیسے روکتا ہے؟
اندر کے ملا سے اگر آپ کی مرادمسلمان ہونے سے ہے،تو دیانت داری کا تقاضا ہےکہ اگرمیں اپنے دین کو دین برحق سمجھتا ہوں ، تو اس پر مجھے فخرہونا چاہیئے، اگر شرمساری محسوس کرتا ہوں تو اس طوق کو گلے میں ڈالے رکھنے کی منافقت کیوں؟
دو رنگی چھوڑ دے یک رنگ ہو جا ۔۔۔۔۔۔ سراسر موم ہو یا سنگ ہو جا۔
یہاں بات ملائیت ہو رہی ۔یہ مادر پدر آزاد سوچ کا حامل طبقہ ،صرف اسلام کی بات نہیں کر رہااس کے ٹارگٹ سارے ہی مذاہب ہیں۔ دنیا بھر میں پھیلے مختلف مذاہب جنہوں نے اپنے اپنے علاقوں میں بے مہار معاشروں کو قوائد و ضوابط کے بندھنوں میں باندھ کر انسان کا انسان کے ہاتھوں خون خرابہ روکا۔ اچھے افعال کی پزیرائی کی اور برے کاموں پر روک لگائی۔ اچھائی کے ترغیب دینے کے لئے بعد از مرگ انعامات کا ذکر اور ظلم و زیادتی کے نتیجے میں سزا اور عذاب کی تنبیہ کی۔اور ایسا سبھی مذاہب کا کہنا ہے۔سوچنے والی بات یہ ہے کہ ان تعلیمات سے معاشرے میں بہتری آئی یا بگاڑ پیدا ہوا؟
مگر یہ حضرت سائنس کی آڑ لیکر سب کو للکار رہے ہیں ۔
اور ایسا کرنا بہت آسان ہے۔ ایک خاص نیچر کا بندہ، ایک خاص مقصد کے لئے ،اپنے حق میں مواد اکٹھا کرتا ہے،اس کے لئے وہ جانے کتنا وقت صرف کرتا ہے۔ اور پھر اسے خالص علمی معاملہ بنا کر تھریڈ بنا لیتا ہے۔ ایسے لوگوں کے سامنے رکھ دیتا ہے جو مذہب اورسائنس کے بارے میں محدود معلومات رکھتے ہیں۔یہاں کوئی عالم و فاضل نہیں۔ نتیجے میں جزباتی اور دلائل سے عاری کمنٹس کے سوا کیا مل سکتا ہے۔پھران کمنٹس کا مذاق اڑایا جاتا ہے کہ تحمل سے ،سکوں سے ،جواب نہیں دیا جاتا۔
ایسے معاملات کسی ایسے فورم پر پیش کئے جاتے ہیں جہاں بحث میں شرکت کرنے والے صاحب علم ہوں۔ جن کے پاس حق میں اور مخالفت میں دلائل ہوں۔ ایک ایسا فورم جہاں سیاست جیسے سطحی معاملے پر بھی انتہائی کمزور اور اخلاق سے گری بحث ہوتی ہے،جہاں لوگ شغل کرنے،لچ تلنے اور اپنے اندر کی بھڑاس نکالنے آتے ہیں ، یہاں اندھوں میں کانا بن کر سر خرو ہونے سے سوائے اپنی جھوٹی دانشوری کی تسکین کے کیا مقصد ہو سکتا ہے۔
ایسے لوگوں کی تسکین کے لئے ہر مذہب کے علما کے پاس دلائل ہیں۔ دنیا بھر میں ایسے مباحث ہوتے ہی رہتے ہیں۔ ہمارے ہاں ہند و پاکستان میں محترم غامدی ، ذاکر نائک ،سمیت بہت سی قابل شخصیات تسلی کرواتی رہی ہیں اور کرواتی رہیں گی۔ ان کی ویڈیوز، آڈیوز اور کتابیں نیٹ پر بکھری پڑی ہیں۔ کوئی بھی ان سے استفادہ کر سکتا ہے۔
میں سیدھا سادہ مسلمان ہوں،مذہب بارے میرا علم واجبی سا ہے مگر میں اتنا جانتا ہوں، میرا مذہب اسلام ،علم حاصل کرنے، نئی نئی ایجادات اور حقائق کو منصہ شہود پر لانے کے ہرگز خلاف نہیں۔بلکہ جوں جوں کائنات کے سربستہ راز منکشف ہو رہے ہیں میرے دین کی سچائی کو مزیدآشکار کر رہے ہیں۔ کل ہم صرف اہل ارض کی بات کرتے تھے آج اگر دیگر سیاروں، کہکشائوں، ستاروں کے بارے میں آگہی ہو رہی ہے تو ہمیں میرے اللہ کی عظمت اورشان سے مزید آگہی اور شعور مل رہا ہے۔ ہم جو زمین کی وسعت ہی سے مالک کائنات کے اکبر ہونے کا اندازہ لگاتے تھے آج سوچتے ہیں کہ اس کی بڑائی تو ہماری سوچ میں سما ہی نہیں سکتی۔ وہ صرف زمیں ہی کا مالک نہیں ساری کاینات کا مالک ہے جو ہماری سوچ سے بھی بڑی ہے۔جس میں جانے کتنی اس زمیں سے بڑھ کر دنیائیں ہیں۔ کون جانے اس نے کس کس کو کہاں کہاں بسا رکھا ہے۔ اور میرا رب اس دھرتی کے باسیوں کو ہی رزق عطا نہیں کرتا تمام کائینات کو رزق فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے نظام کو بھی چلا رہا ہے۔ہم جو ہر وقت اس کی بڑائی اور کبریائی کو اللہ اکبر کہہ کر تسلیم کرتے ہیں اسے اور عظیم سے عظیم تر سمجھنے لگے ہیں۔ہم کیسے مان سکتے ہیں کہ سب کسی بنانے والے بغیر بن گیا۔ کسی چلانے والے کے بغیر چل رہا ہے۔
سائنسی ترقی کو لے کر اللہ تعالی کے وجود سے انکار،اور پھر سارے مذاہب کو نشانہ بنانا ایک ایجنڈے کے تحت ہے اور ایسا آج سے نہیں زمانہ قدیم سے ہے۔ تخلیق آدم کے ساتھ ہی ابلیس کو بھی انسان کے ورغلانے کے لئے کھلا میدان دے دیا گیا تھا۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|