مذہب' سزا' خوف' تسخیر

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
میری نادانی میں بہت سے داناؤں سے زیادہ فراست ہوتی ہے


:biggthumpup:

:lol:آپ کو بھی سیاست نہی آتی

نادانی کا مطلب خوش فہمی ہے آجکل کے زمانے میں
;)
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
مطلب میں لیٹ جاؤں ؟؟


یہ لوگ علم کو نہی جانتے ، جوتے کو جانتے ہیں


آپ اکثر اچھی باتیں کرتے ہیں ..اس کا ثبوت آپ کی پوسٹوں کو میرے لائیک ہیں ....جو ذرا اپنے غصے پر بھی قابو پا لیں تو آپ کو چار چاند لگ جائیں ..ورنہ تو تین سے ہی گزارا کریں
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
باقی باتیں بعد میں ہونگی راز جی ..پہلے یہ بتائیں کہ مجھے ڈس لائیک کیوں دیا .....(cry)



مولوی حیدری کا داخلہ بھی تو پرمنٹ بند ہو گیا ...نہ میں نے اس وقت غلط بات کی تھی اور نہ اب کر رہی ہوں ....میرا کہنا صرف اتنا ہے کہ میرے ایمان کی بنیادیں بڑی مضبوط ہیں اسے کوئی تھریڈ نہیں ہلا سکتی ...اگر میں آپ سے کسی بھی بات سے متفق ہوں تو بات آگے کیسے چلے گی ..مباحثہ تو وہیں ہوگا نا جہاں اختلاف ہو ....اور یہاں بھی کوئی ہار جیت کا مسلہ تھوڑی ہوتا ہے ....

نادانی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے

نہ خان کو بندہ پہچاننا آتا ہے نہ آپکو
ہر ایک کے ساتھ دکھڑے کھول کر بیٹھ جاتی ہے
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
آپ اکثر اچھی باتیں کرتے ہیں ..اس کا ثبوت آپ کی پوسٹوں کو میرے لائیک ہیں ....جو ذرا اپنے غصے پر بھی قابو پا لیں تو آپ کو چار چاند لگ جائیں ..ورنہ تو تین سے ہی گزارا کریں

نہ ، آپ مجھے لائیک شیک نہ دیا کریں ، بلکہ ڈس لایک دیا کریں
مجھے ان چیزوں سے فرق نہی پڑتا
روٹی نہی کھائی تھی اس لی غصہ آ رہا ہے
;)
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
نہ ، آپ مجھے لائیک شیک نہ دیا کریں ، بلکہ ڈس لایک دیا کریں
مجھے ان چیزوں سے فرق نہی پڑتا
روٹی نہی کھائی تھی اس لی غصہ آ رہا ہے
;)



معلوم ہے نا میں کبھی ڈس لائیک نہیں دوں گی
 

patriot

Minister (2k+ posts)
سائنسدان بھی خالق کائنات کے بنائے ہوئے قوانین کی دریافت کر کے اُن کو استعمال میں لاتے ہیں ۔ اُس کی بنائی ہوئی اشیاء کی حقیقت تک پہنچتے جارہے ہیں ۔ اور حقائق کی روشنی میں نئی نئی ایجادات کرتے جارہے ہیں۔ اور جوں جوں گہرائی میں پہنچیں گے ایک خالق کی ذات کے قائل ہوتے جائیں گے ۔یہ ہی اُس کی نشانیاں ہیں ۔
اللہ تعالی نے اپنے ہر رسول کو ایک ہی پیغام دے کر مبعوث کیا ہے کہ اس زمین پر انسانوں کو امن و سلامتی کے ساتھ کیسے زندگی گزارنی چاہئے ۔ جو اس پیغام کو مان لے وہ مومن اور مسلم اور جو انکار کرے وہ کافر اور فاسق ۔ باقی سب تفصیلات ہیں ایک پُرامن اور جنگ وجدال و جرائم سے پاک معاشرہ قائم کرنے کی ۔
جب ایسا معاشرہ وجود میں آ جائے تو ظاہر ہے اس کے ثمرات اس دنیا میں بھی نظر آئیں گے ۔ جن کی مثال ہم اس وقت کچھ مغربی ممالک میں دیکھ سکتے ہیں ۔
بدقسمتی اللہ کے دین کو ہمارے مذہبی پیشواؤں نے دیومالائی مذہب میں تبدیل کر دیا۔ مذہب چونکہ انسان کی ایجاد ہے لہذا نتیجہ بھگت رہے ہیں ۔
 
Your post has nothing to do with this thread, Why you like to post stupidity all the time?
Democracy means With US or against US all are free to live as long as they accept the right of others to live freely

With Us or against US is the motto of other political systems of the world , With Us you enjoy against US you suffer!

یہ بندہ میرا یقین ہے چریا ہو گیا ہے اس کو کچھ معلوم نہیں ہے کے بات کیا ہو رہی ہے
 

Abdul jabbar

Minister (2k+ posts)
ہم بات کرتے ہوئے ڈرتے ہیں ..ہمارا ایمان اتنا کمزور ہے کہ ذرا سے جھونکے سے بھی ڈگمگا جاتا ہے ..ہونا تو یہ ہی چاہئے جو آپ کہہ رہے ہیں ..سکون سے ، تحمل سے ان کے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیا جائے ..اور یا تو قائل ہوا جائے یا قائل کیا جائے ..
لیکن کیا کریں ہمارے اندر کا ملا ہمیں سوچنے سے ، غور کرنے سے روکتا ہے
افسوس اپنی نا اہلی اور نا لائقی کا الزام بھی ہم دوسرے پر تھوپ دیتے ہیں۔ مذہب کی افادیت کے حق میں ہونے کے باوجود ملا سے الرجی کی وجوہات کو آپ بہتر جانتی ہیں ۔مگر آپ کے روشن خیال اور پڑھا ہونے کے با وجود ملا آپ کو،تحمل سے، سکون سے ان کے اٹھائے ہوئے نکات کا جواب دینے سے کیسے روکتا ہے؟
اندر کے ملا سے اگر آپ کی مرادمسلمان ہونے سے ہے،تو دیانت داری کا تقاضا ہےکہ اگرمیں اپنے دین کو دین برحق سمجھتا ہوں ، تو اس پر مجھے فخرہونا چاہیئے، اگر شرمساری محسوس کرتا ہوں تو اس طوق کو گلے میں ڈالے رکھنے کی منافقت کیوں؟
دو رنگی چھوڑ دے یک رنگ ہو جا ۔۔۔۔۔۔ سراسر موم ہو یا سنگ ہو جا۔
یہاں بات ملائیت ہو رہی ۔یہ مادر پدر آزاد سوچ کا حامل طبقہ ،صرف اسلام کی بات نہیں کر رہااس کے ٹارگٹ سارے ہی مذاہب ہیں۔ دنیا بھر میں پھیلے مختلف مذاہب جنہوں نے اپنے اپنے علاقوں میں بے مہار معاشروں کو قوائد و ضوابط کے بندھنوں میں باندھ کر انسان کا انسان کے ہاتھوں خون خرابہ روکا۔ اچھے افعال کی پزیرائی کی اور برے کاموں پر روک لگائی۔ اچھائی کے ترغیب دینے کے لئے بعد از مرگ انعامات کا ذکر اور ظلم و زیادتی کے نتیجے میں سزا اور عذاب کی تنبیہ کی۔اور ایسا سبھی مذاہب کا کہنا ہے۔سوچنے والی بات یہ ہے کہ ان تعلیمات سے معاشرے میں بہتری آئی یا بگاڑ پیدا ہوا؟
مگر یہ حضرت سائنس کی آڑ لیکر سب کو للکار رہے ہیں ۔
اور ایسا کرنا بہت آسان ہے۔ ایک خاص نیچر کا بندہ، ایک خاص مقصد کے لئے ،اپنے حق میں مواد اکٹھا کرتا ہے،اس کے لئے وہ جانے کتنا وقت صرف کرتا ہے۔ اور پھر اسے خالص علمی معاملہ بنا کر تھریڈ بنا لیتا ہے۔ ایسے لوگوں کے سامنے رکھ دیتا ہے جو مذہب اورسائنس کے بارے میں محدود معلومات رکھتے ہیں۔یہاں کوئی عالم و فاضل نہیں۔ نتیجے میں جزباتی اور دلائل سے عاری کمنٹس کے سوا کیا مل سکتا ہے۔پھران کمنٹس کا مذاق اڑایا جاتا ہے کہ تحمل سے ،سکوں سے ،جواب نہیں دیا جاتا۔
ایسے معاملات کسی ایسے فورم پر پیش کئے جاتے ہیں جہاں بحث میں شرکت کرنے والے صاحب علم ہوں۔ جن کے پاس حق میں اور مخالفت میں دلائل ہوں۔ ایک ایسا فورم جہاں سیاست جیسے سطحی معاملے پر بھی انتہائی کمزور اور اخلاق سے گری بحث ہوتی ہے،جہاں لوگ شغل کرنے،لچ تلنے اور اپنے اندر کی بھڑاس نکالنے آتے ہیں ، یہاں اندھوں میں کانا بن کر سر خرو ہونے سے سوائے اپنی جھوٹی دانشوری کی تسکین کے کیا مقصد ہو سکتا ہے۔
ایسے لوگوں کی تسکین کے لئے ہر مذہب کے علما کے پاس دلائل ہیں۔ دنیا بھر میں ایسے مباحث ہوتے ہی رہتے ہیں۔ ہمارے ہاں ہند و پاکستان میں محترم غامدی ، ذاکر نائک ،سمیت بہت سی قابل شخصیات تسلی کرواتی رہی ہیں اور کرواتی رہیں گی۔ ان کی ویڈیوز، آڈیوز اور کتابیں نیٹ پر بکھری پڑی ہیں۔ کوئی بھی ان سے استفادہ کر سکتا ہے۔
میں سیدھا سادہ مسلمان ہوں،مذہب بارے میرا علم واجبی سا ہے مگر میں اتنا جانتا ہوں، میرا مذہب اسلام ،علم حاصل کرنے، نئی نئی ایجادات اور حقائق کو منصہ شہود پر لانے کے ہرگز خلاف نہیں۔بلکہ جوں جوں کائنات کے سربستہ راز منکشف ہو رہے ہیں میرے دین کی سچائی کو مزیدآشکار کر رہے ہیں۔ کل ہم صرف اہل ارض کی بات کرتے تھے آج اگر دیگر سیاروں، کہکشائوں، ستاروں کے بارے میں آگہی ہو رہی ہے تو ہمیں میرے اللہ کی عظمت اورشان سے مزید آگہی اور شعور مل رہا ہے۔ ہم جو زمین کی وسعت ہی سے مالک کائنات کے اکبر ہونے کا اندازہ لگاتے تھے آج سوچتے ہیں کہ اس کی بڑائی تو ہماری سوچ میں سما ہی نہیں سکتی۔ وہ صرف زمیں ہی کا مالک نہیں ساری کاینات کا مالک ہے جو ہماری سوچ سے بھی بڑی ہے۔جس میں جانے کتنی اس زمیں سے بڑھ کر دنیائیں ہیں۔ کون جانے اس نے کس کس کو کہاں کہاں بسا رکھا ہے۔ اور میرا رب اس دھرتی کے باسیوں کو ہی رزق عطا نہیں کرتا تمام کائینات کو رزق فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے نظام کو بھی چلا رہا ہے۔ہم جو ہر وقت اس کی بڑائی اور کبریائی کو اللہ اکبر کہہ کر تسلیم کرتے ہیں اسے اور عظیم سے عظیم تر سمجھنے لگے ہیں۔ہم کیسے مان سکتے ہیں کہ سب کسی بنانے والے بغیر بن گیا۔ کسی چلانے والے کے بغیر چل رہا ہے۔
سائنسی ترقی کو لے کر اللہ تعالی کے وجود سے انکار،اور پھر سارے مذاہب کو نشانہ بنانا ایک ایجنڈے کے تحت ہے اور ایسا آج سے نہیں زمانہ قدیم سے ہے۔ تخلیق آدم کے ساتھ ہی ابلیس کو بھی انسان کے ورغلانے کے لئے کھلا میدان دے دیا گیا تھا۔

 

Sarfraz1122

MPA (400+ posts)
افسوس اپنی نا اہلی اور نا لائقی کا الزام بھی ہم دوسرے پر تھوپ دیتے ہیں۔ مذہب کی افادیت کے حق میں ہونے کے باوجود ملا سے الرجی کی وجوہات کو آپ بہتر جانتی ہیں ۔مگر آپ کے روشن خیال اور پڑھا ہونے کے با وجود ملا آپ کو،تحمل سے، سکون سے ان کے اٹھائے ہوئے نکات کا جواب دینے سے کیسے روکتا ہے؟
اندر کے ملا سے اگر آپ کی مرادمسلمان ہونے سے ہے،تو دیانت داری کا تقاضا ہےکہ اگرمیں اپنے دین کو دین برحق سمجھتا ہوں ، تو اس پر مجھے فخرہونا چاہیئے، اگر شرمساری محسوس کرتا ہوں تو اس طوق کو گلے میں ڈالے رکھنے کی منافقت کیوں؟
دو رنگی چھوڑ دے یک رنگ ہو جا ۔۔۔۔۔۔ سراسر موم ہو یا سنگ ہو جا۔
یہاں بات ملائیت ہو رہی ۔یہ مادر پدر آزاد سوچ کا حامل طبقہ ،صرف اسلام کی بات نہیں کر رہااس کے ٹارگٹ سارے ہی مذاہب ہیں۔ دنیا بھر میں پھیلے مختلف مذاہب جنہوں نے اپنے اپنے علاقوں میں بے مہار معاشروں کو قوائد و ضوابط کے بندھنوں میں باندھ کر انسان کا انسان کے ہاتھوں خون خرابہ روکا۔ اچھے افعال کی پزیرائی کی اور برے کاموں پر روک لگائی۔ اچھائی کے ترغیب دینے کے لئے بعد از مرگ انعامات کا ذکر اور ظلم و زیادتی کے نتیجے میں سزا اور عذاب کی تنبیہ کی۔اور ایسا سبھی مذاہب کا کہنا ہے۔سوچنے والی بات یہ ہے کہ ان تعلیمات سے معاشرے میں بہتری آئی یا بگاڑ پیدا ہوا؟
مگر یہ حضرت سائنس کی آڑ لیکر سب کو للکار رہے ہیں ۔
اور ایسا کرنا بہت آسان ہے۔ ایک خاص نیچر کا بندہ، ایک خاص مقصد کے لئے ،اپنے حق میں مواد اکٹھا کرتا ہے،اس کے لئے وہ جانے کتنا وقت صرف کرتا ہے۔ اور پھر اسے خالص علمی معاملہ بنا کر تھریڈ بنا لیتا ہے۔ ایسے لوگوں کے سامنے رکھ دیتا ہے جو مذہب اورسائنس کے بارے میں محدود معلومات رکھتے ہیں۔یہاں کوئی عالم و فاضل نہیں۔ نتیجے میں جزباتی اور دلائل سے عاری کمنٹس کے سوا کیا مل سکتا ہے۔پھران کمنٹس کا مذاق اڑایا جاتا ہے کہ تحمل سے ،سکوں سے ،جواب نہیں دیا جاتا۔
ایسے معاملات کسی ایسے فورم پر پیش کئے جاتے ہیں جہاں بحث میں شرکت کرنے والے صاحب علم ہوں۔ جن کے پاس حق میں اور مخالفت میں دلائل ہوں۔ ایک ایسا فورم جہاں سیاست جیسے سطحی معاملے پر بھی انتہائی کمزور اور اخلاق سے گری بحث ہوتی ہے،جہاں لوگ شغل کرنے،لچ تلنے اور اپنے اندر کی بھڑاس نکالنے آتے ہیں ، یہاں اندھوں میں کانا بن کر سر خرو ہونے سے سوائے اپنی جھوٹی دانشوری کی تسکین کے کیا مقصد ہو سکتا ہے۔
ایسے لوگوں کی تسکین کے لئے ہر مذہب کے علما کے پاس دلائل ہیں۔ دنیا بھر میں ایسے مباحث ہوتے ہی رہتے ہیں۔ ہمارے ہاں ہند و پاکستان میں محترم غامدی ، ذاکر نائک ،سمیت بہت سی قابل شخصیات تسلی کرواتی رہی ہیں اور کرواتی رہیں گی۔ ان کی ویڈیوز، آڈیوز اور کتابیں نیٹ پر بکھری پڑی ہیں۔ کوئی بھی ان سے استفادہ کر سکتا ہے۔
میں سیدھا سادہ مسلمان ہوں،مذہب بارے میرا علم واجبی سا ہے مگر میں اتنا جانتا ہوں، میرا مذہب اسلام ،علم حاصل کرنے، نئی نئی ایجادات اور حقائق کو منصہ شہود پر لانے کے ہرگز خلاف نہیں۔بلکہ جوں جوں کائنات کے سربستہ راز منکشف ہو رہے ہیں میرے دین کی سچائی کو مزیدآشکار کر رہے ہیں۔ کل ہم صرف اہل ارض کی بات کرتے تھے آج اگر دیگر سیاروں، کہکشائوں، ستاروں کے بارے میں آگہی ہو رہی ہے تو ہمیں میرے اللہ کی عظمت اورشان سے مزید آگہی اور شعور مل رہا ہے۔ ہم جو زمین کی وسعت ہی سے مالک کائنات کے اکبر ہونے کا اندازہ لگاتے تھے آج سوچتے ہیں کہ اس کی بڑائی تو ہماری سوچ میں سما ہی نہیں سکتی۔ وہ صرف زمیں ہی کا مالک نہیں ساری کاینات کا مالک ہے جو ہماری سوچ سے بھی بڑی ہے۔جس میں جانے کتنی اس زمیں سے بڑھ کر دنیائیں ہیں۔ کون جانے اس نے کس کس کو کہاں کہاں بسا رکھا ہے۔ اور میرا رب اس دھرتی کے باسیوں کو ہی رزق عطا نہیں کرتا تمام کائینات کو رزق فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے نظام کو بھی چلا رہا ہے۔ہم جو ہر وقت اس کی بڑائی اور کبریائی کو اللہ اکبر کہہ کر تسلیم کرتے ہیں اسے اور عظیم سے عظیم تر سمجھنے لگے ہیں۔ہم کیسے مان سکتے ہیں کہ سب کسی بنانے والے بغیر بن گیا۔ کسی چلانے والے کے بغیر چل رہا ہے۔
سائنسی ترقی کو لے کر اللہ تعالی کے وجود سے انکار،اور پھر سارے مذاہب کو نشانہ بنانا ایک ایجنڈے کے تحت ہے اور ایسا آج سے نہیں زمانہ قدیم سے ہے۔ تخلیق آدم کے ساتھ ہی ابلیس کو بھی انسان کے ورغلانے کے لئے کھلا میدان دے دیا گیا تھا۔


Zakir naik is fundamentalist in his approach..
Ghamdi is real reformer of islam...
He understands limits and purposes of religion and science....
So don,t merge both of these alims in same category....
 
Last edited:

Username

Senator (1k+ posts)

حیرانی ہے کہ سائینس کی باتیں کرنے والے انسانی کاموں کو بے نتیجہ کہہ رہے ہیں
او تم نے کبھی سائنس پڑھی بھی ہے یا تمہاری ڈیوٹی اسلام پر حملہ کرنے کی لگی ہے کسی کافر کی طرف سے ؟؟؟

اور بغرتو ، سائنس بھی اللہ کی بنائی ہوئی ٹیکنک کا نام ہے کہ اس نے چیزیں کیسے بنائیں
اس تکنیک کو سٹڈی کرتے ہیں
اور سائنس میں ہر عمل کا در عمل ہوتا ہے

Science Allah be banai hai. Yeh fiqra bazat-e-khud bara mazahiya hai.

Yaani

Science jo tujrbaat, haqeeqat, aur wajod ka naam hai, ussay us NE banaya hai Jo mehz aik weham aur khiyal hai.
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
Science Allah be banai hai. Yeh fiqra bazat-e-khud bara mazahiya hai.

Yaani

Science jo tujrbaat, haqeeqat, aur wajod ka naam hai, ussay us NE banaya hai Jo mehz aik weham aur khiyal hai.
حد ادراک سے پرے هے اپنا محبوب
قبله کو اہل نظر قبله نما کہتے هیں
میرا خیال هے که آپ نے کچهه غور نہیں کیا اپنے ارد گرد پر اور واقعی غور نہیں کیا ورنه اتنی بے یقینی نه هوتی
خدا تجهے کسی طوفاں سے آشنا کر دے
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
Science Allah be banai hai. Yeh fiqra bazat-e-khud bara mazahiya hai.

Yaani

Science jo tujrbaat, haqeeqat, aur wajod ka naam hai, ussay us NE banaya hai Jo mehz aik weham aur khiyal hai.
جاہلوں کو کیا پتہ کہ سائنس کا مطلب تجربات نہی ہے

تم کچھ پڑھ لکھ لو پھر بات کریں گے ، اگر زندگی رہی تو
 

Absent Mind

MPA (400+ posts)
ایک بہت اچھی گفتگو کا آغاز ہے. اور کچھ دوست بہت اچھے جوابات بھی دے رہے ہیں.میری ناقص رائے میں محترم دوست جس نے تحریر لکھی ہے اس نے بات کو کہِیں آگے سے جا کر پکڑنے کی کوشش کی ہے اور ایک بار پھر سائنس کو مذہب ...چاہے مذہب جھوٹا ہی ہو.....کے مقابل کھڑا کرنےکی کوشش کی ہے. سوال دراصل بنیادی یہ ہونا چاہیے کہ ہم یہاں کیوں ہیں؟ اس بنیادی بات کو چھوڑ کر جب ہم آگے چلتے ہیں تو پھر جتنا بھی فلسفہ ہے وہ ٹامک ٹوئیوں سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا. میں اپنے معزز دوست سے درخواست کروں گا کہ سائینسی نکتہ نظر سے میرا اس دنیا میں وجود کیوں ہے؟
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
اللہ کا خوف عقلمندی کی ابتداء ہے
اور
ذات پاک کا عِلم سمجھ کی بنیاد ہے




الله سے محبت کیوں نہ کروں ....محبت میں تو جان بھی دے دیتے ہیں ...ڈر کر تو ٹال مٹول ہی ہو سکتی ہے
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
افسوس اپنی نا اہلی اور نا لائقی کا الزام بھی ہم دوسرے پر تھوپ دیتے ہیں۔ مذہب کی افادیت کے حق میں ہونے کے باوجود ملا سے الرجی کی وجوہات کو آپ بہتر جانتی ہیں ۔مگر آپ کے روشن خیال اور پڑھا ہونے کے با وجود ملا آپ کو،تحمل سے، سکون سے ان کے اٹھائے ہوئے نکات کا جواب دینے سے کیسے روکتا ہے؟
اندر کے ملا سے اگر آپ کی مرادمسلمان ہونے سے ہے،تو دیانت داری کا تقاضا ہےکہ اگرمیں اپنے دین کو دین برحق سمجھتا ہوں ، تو اس پر مجھے فخرہونا چاہیئے، اگر شرمساری محسوس کرتا ہوں تو اس طوق کو گلے میں ڈالے رکھنے کی منافقت کیوں؟
دو رنگی چھوڑ دے یک رنگ ہو جا ۔۔۔۔۔۔ سراسر موم ہو یا سنگ ہو جا۔
یہاں بات ملائیت ہو رہی ۔یہ مادر پدر آزاد سوچ کا حامل طبقہ ،صرف اسلام کی بات نہیں کر رہااس کے ٹارگٹ سارے ہی مذاہب ہیں۔ دنیا بھر میں پھیلے مختلف مذاہب جنہوں نے اپنے اپنے علاقوں میں بے مہار معاشروں کو قوائد و ضوابط کے بندھنوں میں باندھ کر انسان کا انسان کے ہاتھوں خون خرابہ روکا۔ اچھے افعال کی پزیرائی کی اور برے کاموں پر روک لگائی۔ اچھائی کے ترغیب دینے کے لئے بعد از مرگ انعامات کا ذکر اور ظلم و زیادتی کے نتیجے میں سزا اور عذاب کی تنبیہ کی۔اور ایسا سبھی مذاہب کا کہنا ہے۔سوچنے والی بات یہ ہے کہ ان تعلیمات سے معاشرے میں بہتری آئی یا بگاڑ پیدا ہوا؟
مگر یہ حضرت سائنس کی آڑ لیکر سب کو للکار رہے ہیں ۔
اور ایسا کرنا بہت آسان ہے۔ ایک خاص نیچر کا بندہ، ایک خاص مقصد کے لئے ،اپنے حق میں مواد اکٹھا کرتا ہے،اس کے لئے وہ جانے کتنا وقت صرف کرتا ہے۔ اور پھر اسے خالص علمی معاملہ بنا کر تھریڈ بنا لیتا ہے۔ ایسے لوگوں کے سامنے رکھ دیتا ہے جو مذہب اورسائنس کے بارے میں محدود معلومات رکھتے ہیں۔یہاں کوئی عالم و فاضل نہیں۔ نتیجے میں جزباتی اور دلائل سے عاری کمنٹس کے سوا کیا مل سکتا ہے۔پھران کمنٹس کا مذاق اڑایا جاتا ہے کہ تحمل سے ،سکوں سے ،جواب نہیں دیا جاتا۔
ایسے معاملات کسی ایسے فورم پر پیش کئے جاتے ہیں جہاں بحث میں شرکت کرنے والے صاحب علم ہوں۔ جن کے پاس حق میں اور مخالفت میں دلائل ہوں۔ ایک ایسا فورم جہاں سیاست جیسے سطحی معاملے پر بھی انتہائی کمزور اور اخلاق سے گری بحث ہوتی ہے،جہاں لوگ شغل کرنے،لچ تلنے اور اپنے اندر کی بھڑاس نکالنے آتے ہیں ، یہاں اندھوں میں کانا بن کر سر خرو ہونے سے سوائے اپنی جھوٹی دانشوری کی تسکین کے کیا مقصد ہو سکتا ہے۔
ایسے لوگوں کی تسکین کے لئے ہر مذہب کے علما کے پاس دلائل ہیں۔ دنیا بھر میں ایسے مباحث ہوتے ہی رہتے ہیں۔ ہمارے ہاں ہند و پاکستان میں محترم غامدی ، ذاکر نائک ،سمیت بہت سی قابل شخصیات تسلی کرواتی رہی ہیں اور کرواتی رہیں گی۔ ان کی ویڈیوز، آڈیوز اور کتابیں نیٹ پر بکھری پڑی ہیں۔ کوئی بھی ان سے استفادہ کر سکتا ہے۔
میں سیدھا سادہ مسلمان ہوں،مذہب بارے میرا علم واجبی سا ہے مگر میں اتنا جانتا ہوں، میرا مذہب اسلام ،علم حاصل کرنے، نئی نئی ایجادات اور حقائق کو منصہ شہود پر لانے کے ہرگز خلاف نہیں۔بلکہ جوں جوں کائنات کے سربستہ راز منکشف ہو رہے ہیں میرے دین کی سچائی کو مزیدآشکار کر رہے ہیں۔ کل ہم صرف اہل ارض کی بات کرتے تھے آج اگر دیگر سیاروں، کہکشائوں، ستاروں کے بارے میں آگہی ہو رہی ہے تو ہمیں میرے اللہ کی عظمت اورشان سے مزید آگہی اور شعور مل رہا ہے۔ ہم جو زمین کی وسعت ہی سے مالک کائنات کے اکبر ہونے کا اندازہ لگاتے تھے آج سوچتے ہیں کہ اس کی بڑائی تو ہماری سوچ میں سما ہی نہیں سکتی۔ وہ صرف زمیں ہی کا مالک نہیں ساری کاینات کا مالک ہے جو ہماری سوچ سے بھی بڑی ہے۔جس میں جانے کتنی اس زمیں سے بڑھ کر دنیائیں ہیں۔ کون جانے اس نے کس کس کو کہاں کہاں بسا رکھا ہے۔ اور میرا رب اس دھرتی کے باسیوں کو ہی رزق عطا نہیں کرتا تمام کائینات کو رزق فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے نظام کو بھی چلا رہا ہے۔ہم جو ہر وقت اس کی بڑائی اور کبریائی کو اللہ اکبر کہہ کر تسلیم کرتے ہیں اسے اور عظیم سے عظیم تر سمجھنے لگے ہیں۔ہم کیسے مان سکتے ہیں کہ سب کسی بنانے والے بغیر بن گیا۔ کسی چلانے والے کے بغیر چل رہا ہے۔
سائنسی ترقی کو لے کر اللہ تعالی کے وجود سے انکار،اور پھر سارے مذاہب کو نشانہ بنانا ایک ایجنڈے کے تحت ہے اور ایسا آج سے نہیں زمانہ قدیم سے ہے۔ تخلیق آدم کے ساتھ ہی ابلیس کو بھی انسان کے ورغلانے کے لئے کھلا میدان دے دیا گیا تھا۔



عبدل جبار صاحب ......میں نے تو شروع میں ہی کہہ دیا تھا کہ مذھب میری ضرورت ہے ..میں تو دوسروں کو اکسا رہی تھی وہ جواب دیں ....مجھے تو اپنے دین سے کوئی شرمساری نہیں ہے ...صرف اتنا ہی کہا تھا ان کو جو ان پر ناراض ہو رہے تھے ..ذرا دھیرج سے ...یہ ٹیپیکل ملا والی بات ہے کہ فورن ناراض ہو جائے ہیں ...سوال کرنے سے روکتے ہیں ..ذہن ہے سوال تو اٹھیں گے ..ذہن بھی تو اسی الله کا دیا ہوا ہے ...رہی یہ بات کہ یہ فورم اس کے لئے مناسب نہیں ہے ..ایسا آپ سوچتے ہیں ..میں ایسا نہیں ....کبھی کبھی ایک عام شخص بھی بڑے پتے کی بات کہہ جاتا ہے ..اور سچ مانیں تو وہ میرے دل پر زیادہ اثر کرتی ہیں ...
جاوید غامدی کی سب سے عمدہ بات یہ ہی ہے کہ وہ سوال کرنے سے نہیں روکتے ..روکنے سے کیا رک جائے گا ..ہو سکتا ہے منفی خیال اسے بھٹکا ہی دے ..درست جواب ذہن کی گنجلک کو دور کر دے ....لونڈی والے معاملے میں جاوید غامدی بھی مجھے مطمئن نہ کر سکے تھے ...اس کا تسلی بخش جواب بھی مجھے اسی فورم پر ملا ..کسی عالم دین سے نہیں ..میری آپ کی طرح کے انسان سے ...شاید اس لئے کہ ہم آسان زبان بولتے ہیں ...
 

Back
Top