Sadia Hashmi
Senator (1k+ posts)
Re: کیا بحیثیت ایک پاکستانی مجھے میری کھوئی ہ*
lagta hy pakistan say gay hoy zeada arsa ho gea hy,,,, ab es ko reshwt nahi DECENT language mein commission kehty hen...
sarkar or sarkari idaron ka ahtaram karen.
آٹھ سال پہلے، بجلی کا میٹر،کنکشن لگوانے کے لیے مجھے واپڈا کے مقامی دفتر میں دو ہزار روپے رشوت ادا کرنی پڑ گئی، میں نے انکار کر دیا اور سوچا کہ میرے کولیگ کے ماموں واپڈا ہاؤس میں کافی سینیئر پوسٹ پر ہیں تو ان سے بات کر کے اس مسئلے سے جان چھڑائی جا سکتی ہے،
بات پیسوں کی نہیں بلکہ رشوت کی وجہ سے تھی
لیکن جب انہوں نے کہا کہ نہیں جی میں اس مسئلے میں کچھ نہیں کر سکتا تو میرے لیے ناقابلِ یقین تھا،، اتنا سنیئر بندہ بھی اپنے محکمے کے ماتحت کو یہ نہیں کہتا کہ رشوت نہ لو۔
اسی رشوت والے مسئلے کی وجہ سے مجھے سرکاری دفتروں سے انتہائی نفرت ہو گئی
صرف واپڈا ہی نہیں، بلکہ پاسپورٹ دفتر، فارن آفس میں این او سی، ڈرائیونگ لائسنس، وغیرہم، کوئی بھی کام جو سرکاری دفتر سے تھا، رشوت کے بغیر نہیں ہو سکتا تھا
lagta hy pakistan say gay hoy zeada arsa ho gea hy,,,, ab es ko reshwt nahi DECENT language mein commission kehty hen...
sarkar or sarkari idaron ka ahtaram karen.