لاہور میں ایک ایس ایچ اوکو گاڑی کے کالے شیشوں پر ن لیگی رکن صوبائی اسمبلی کی گاڑی چیک کرنا مہنگا پڑگیا، سرعام معافی مانگنے پر بھی تبادلہ ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں ایک ایس ایچ او کوکالے شیشوں والی ایک گاڑی کو روک کر چیکنگ کرنے پر سرعام معافی مانگنی پڑگئی، کیونکہ یہ گاڑی کسی اور کی نہیں بلکہ پنجاب میں حکمران جماعت کے رکن صوبائی اسمبلی ملک وحید کی تھی، ملک وحید نے گاڑی کی تلاشی لینے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور ایس ایچ او سے سرعام معافی منگوائی۔
واقعہ کی متعددویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں جس میں ملک وحید کو شدید غصے میں ایس ایچ او پر برستے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، ملک وحید نے ایس ایچ کو شدید دباؤ میں لیتے ہوئے سرعام معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ، ایس ایچ او نے ملک وحید کو رام کرنے کی بھرپور کوشش کی مگر وہ معافی منگوائے بغیر نا ٹلے بالآخر ایس ایچ او کو عوام کے سامنے رکن صوبائی اسمبلی سے معافی مانگنی پڑی جس کے بعد ملک وحید موقع سے روانہ ہوگئے۔
صحافی وقاص احمد خان نے واقعہ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ کالے شیشوں والی گاڑی روکنے پر ن لیگی ایم پی اے غصے میں آگیا، ایم پی نے سب انسپکٹر سے سرعام معافی منگوائی اور تبادلہ کروادیا۔
واقعہ پرردعمل دیتے ہوئے سینئر قانون دان اظہر صدیق نے کہا کہ گاڑی چیک کرنی کی غلطی کیوں کی، ن لیگی رکن صوبائی اسمبلی نے ایس ایچ او سمیت دیگر پولیس اہلکاروں سے معافی منگوادی۔
رائے ثاقب کھرل نے ایم پی اے کا دفاع کرتے ہوئے اظہر صدیق کو جواب دیا اور کہا کہ اس میں غلط کیا ہے، پولیس والے بغیر کسی جرم کے کسی روکیں تو انہیں معافی مانگنی چاہیے، اظہر صاحب یہ آپ ہوتے تو آپ اس ایس ایچ او کوعدالت بلوالیتے، یہ ملک وحید ایم پی تھے وہیں کھڑے ہوگئے اور ضد کی معافی مانگو۔