
سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف قائم جے آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ نے قانونی نکتہ اٹھاتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیا جے آئی ٹی کی تشکیل قانونی دائرہ اختیار کے تحت ہوئی؟
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری اور مسرت جمشید چیمہ کی جانب سے دائردرخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف بھونڈے اور بے بنیاد الزامات کے تحت مقدمات قائم کیے گئے، ایک وقوعہ پر ایک سے زائد مقدمات درج کیے گئے، فواد چوہدری نے عدالت میں کہا کہ جتنے بھی مقدمات درج ہیں ان میں غیر قانونی طور پر دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
فواد چوہدری نے عدالت سے جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کی، تاہم عدالت نےجے آئی ٹی کی تشکیل پر قانونی سوال اٹھاتے ہوئے استدعا مسترد کردی۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا جے آئی ٹی کی تشکیل قانونی دائرہ اختیار کے تحت ہوئی، ابھی تو تفتیش کا آغاز ہوا ہے، کیا عدالت اس اسٹیج پر مقدمے میں شامل کی گئیں دہشت گردی کی دفعات کا جائزہ لے سکتی ہے، صوبائی حکومت نے جے آئی ٹی کی تشکیل میں وفاقی اداروں کے افسران کو شامل کرنے کی اجازت کس سے لی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6lhckhanjit.jpg