وفاقی وزرا اور مسلم لیگ ق کی قیادت کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ق لیگ نے ایک بار پھر حکومت کے سامنے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک کی چوہدری پرویز الہی سے ملاقات ہوئی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم کے ق لیگ کی قیادت سے مذاکرات میں برف نہ پگھل سکی، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک نے تمام کوششیں کرلیں تاہم ق لیگ کی جانب سے واضح جواب نہ مل سکا۔
ملاقات کے دوران ق لیگ نے ایک بار پھر تحریک انصاف حکومت کے سامنے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کلئیر بتائیں ہمارے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں، عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلےکلئیر کریں،بعد میں کوئی فائدہ نہیں۔
مسلم لیگ ق کی قیادت کا کہناتھا کہ حکومتی اراکین کی بات سنی ہے، فیصلے کا اختیارصرف پرویز الٰہی کو ہے، ق لیگ نے ایک بارپھرپنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ سامنے رکھ دیا۔
پرویز الہی نے حکومتی وزرا سے کہا کہ معاملات اتنے سیدھے نہیں جتنے اپ کو لگ رہے ہیں، اور پرویز الہی نے فی الحال عدم اعتماد کے معاملے پر تعاون کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے حتمی بات کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین اسلام آباد میں ہیں ان سے مشورہ کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ق کے رہنما بشیر طارق چیمہ کا کہنا تھا کہ اپنے مطالبات اور حکومت سے متعلق تحفظات سامنے رکھ دیے، پرویز الٰہی سیاہ کریں یا سفید ان کے ساتھ ہیں، طارق بشیر چیمہ نے ساڑھے تین سال میں پارٹی کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا، جس پر پی ٹی آئی وزراء نے وزیراعظم عمران خان کو اس ساری صورتحال سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی۔
پی ٹی آئی وزرا نے جواب میں کہا کہ ہم وزیراعظم کا مکمل اعتماد لے کر آئے ہیں ، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی کا ارادہ رکھتےہیں تاہم تبدیلی کرنے کے حوالے سے وقت کا تعین نہیں کیا گیا، آپ کو طے کرہی بتائیں گے۔
واضح رہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے چوہدری پرویز الٰہی سے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ، ملاقات میں وفاقی وزرا نے وزیر اعظم عمران خان کا پیغام چوہدری برادران تک پہنچایا۔