
بیرسٹر گوہر علی خان کو عمران خان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے 1971 سے متعلق شئیر کی گئی ویڈیو پر وضاحت کرنا مہنگا پڑگیا، عمران خان بیرسٹر گوہر علی خان پر برہم، صحافی زبیر علی خان کا دعویٰ۔
صحافی زبیر علی خان کے مطابق جیل میں ملاقات کے دوران عمران خان بیرسٹر گوہر پر برہم نظر آئے
عمران خان نے بیرسٹر گوہر علی خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تیسری مرتبہ موقف سے پیچھے ہٹ رہے ہو، وضاحتیں دینے کی ضرورت نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1795868298644464023
زبیرعلی خان کے مطابق عمران خان نے مزید کہا کہ 9 مئی کے مظلوم ہم ہیں، عوام ہمارے ساتھ کھڑی ہے اپنے موقف پر ڈٹ کر کھڑے رہا کرو، میں دیکھ رہا ہوں پہلے بھی دو بار ایسا ہوا ہے۔
اس پر زبیر علی خان پی ٹی آئی سپورٹرز کی جانب سے تنقید کی زد میں نظر آئے اور سوال کرتے رہے کہ آپکو یہ خبر کیسے ملے جس پر زبیرعلی خان نے کہا کہ کچھ دوست پوچھ رہے ہیں کہ عمران خان کا جیل سے پیغام میں تو کوئی ایسا ذکر نہیں جس سے یہ تاثر ملے کہ بیرسٹر گوہر کی بات سے وہ ناخوش تھے
https://twitter.com/x/status/1795879891264524295
انکے مطابق اول تو عمران خان کے پیغام کا آخری پیرا پڑھیں اور دوسرا بیرسٹر گوہر نے کل جو بات کہی کہ عمران خان کو یہ نہیں پتہ ہوتا کہ ان کے اکاونٹ سے جانے والامواد کیا ہوتا ہے ۔
انکے مطابق اس بیان نے شدید نقصان پہنچایا ہے، وضاحت اعظم سواتی نے بھی کی اور روف حسن نے بھی لیکن بیرسٹر گوہر کی وضاحت نے عمران خان کے اکاؤنٹس سے شئیر ہونے والے تمام مواد پر شکوک و شبہات اور سوالات کھڑے کر دیے جس پر عمران خان ناخوش تھے
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/zuabai1h1h11.jpg