
ملک ریاض کے گھر چھاپوں پر صحافی ثاقب بشیر کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کے ٹرائل سے متعلق گزشتہ دنوں نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے کہا تھا جو گواہ رہ گئے کچھ کو ہم واپس لے لیں گے ۔باقی پانچ سات یا آٹھ رہ جائیں گے
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرائل مکمل ہونے کے قریب ہے عمران خان کو ضمانت نا دیں ایک طرف نیب اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے 15 دن پہلے کہہ رہی ہے ٹرائل مکمل ہونے کو ہے دوسری طرف القادر ٹرسٹ ریکارڈ کے لئے اب چھاپے مارے جارہے ہیں ۔۔
ثاقب بشیر کا کہنا تھا کہ یہ کوئی اور ریکارڈ ہی حاصل کرنے کی کوشش لگ رہی ہے یا وعدہ معاف گواہ بنانے کے لئے پریشر بڑھانے کی کوشش بھی ہو سکتی ہے
https://twitter.com/x/status/1795517256912257067
اس پر صحافی سہیل رشید نے کہا کہ چھاپے 190 ملین کیس میں نہیں ہیں، اور اس کیس میں تکنیکی طور پر ملک ریاض وعدہ معاف گواہ نہیں بن سکتے اور اگر گواہ بنے تو اس میں پھر ایک نہیں دو سابق وزیراعظم پھنسیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1795556915340001376
انکامزید کہنا تھا کہ مکمل بیان ہو گا کہ کس کے دور میں پیسہ واپس آیا نیز یہ کہ کس کے دور میں باہر گیا، کس لئے گیا
دوسری جانب ایک آن لائن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے صحافی حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ ملک ریاض نے پبلک میں بیان دیدیا ہے اور انکے ٹویٹس ریکارڈ پر ہیں کہ انہیں زبردستی وعدہ معاف گواہ بننے پر مجبور کیا جارہا ہے، اگر ملک ریاض وعدہ معاف گواہ بنتے بھی ہیں تو جو وہ ریکارڈ پر لائے ہیں اسکی وجہ سے انکی گواہی نہیں مانی جائےگی؟
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/barristh1i11h.jpg