قتل کی دھمکیوں پر مراد سعید کا صدر مملکت کو خط، نوٹس لینے کی اپیل

arif-alvi-murad-saeed-pakistan-ltr.jpg


صدر مملکت مجھ پر قائم کیے گئے جھوٹے مقدموں، حکومتی ملی بھگت اور قتل کی دھمکیوں کا نوٹس لیا جائے: خط کا متن

قتل کی دھمکیاں ملنے پر سابق وفاقی وزیر ورہنما پاکستان تحریک انصاف مراد سعید نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھ دیا۔ مراد سعید نے صدر مملکت کو خط میں لکھا کہ گزشتہ 15 برسوں سے ملکی سیاست میں حصہ لے رہا ہوں۔ ممبر قومی اسمبلی کے علاوہ وفاقی وزیر رہ چکا ہوں لیکن اس کے باوجود میرا کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں ہے۔ اپریل 2022ء کے بعد سے میرے خلاف دہشت گردی کے علاوہ بہت سے جھوٹے مقدمات قائم کر دیئے گئے ہیں۔

مراد سعید نے اپنے خط میں لکھا کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی غیرآئینی وغیرقانونی گرفتاری کے خلاف تحریک انصاف کی طرف سے پرامن احتجاج کی کال دی تھی۔ تحریک انصاف کے دیگر رہنمائوں کی طرح میں نے بھی پرامن دھرنے واحتجاج کا کہا تھا۔ گزشتہ 13 مہینوں سے تحریکا نصاف کی طرف سے ایسے پرامن احتجاج ودھرنے دیئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ سب جانتے ہیں کہ تحریک انصاف کن جگہوں پر احتجاج کرتی ہے جیسا کہ ہشت نگری پشاور، نشاط چوک مینگورہ اور لبرٹی چوک لاہور لیکن 9 مئی کے احتجاج کے بعد مجھ پر اور میرے کارکنوں پر ریاست کے خلاف عوام کو اکسانے کا جھوٹا الزام لگایا جا رہا رہا ہے۔ صدر مملکت مجھ پر قائم کیے گئے جھوٹے مقدموں، حکومتی ملی بھگت اور قتل کی دھمکیوں کا نوٹس لیا جائے۔

مراد سعید نے لکھا کہ مسلسل میرا پیچھا کر کے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے، عدالتوں تک پہنچنے کا موقع بھی نہیں دیا جا رہا، مجھ پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ کھڑنے ہونے پر بغاوت کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ صدر مملکت کو چاہیے کہ وہ انسانی حقوق کی ایسی خلاف ورزیوں پر وفاقی حکومت کو روکیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ اس معاملے میں آپ مناسب اقدامات کر کے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔