فوراً بوریا بستر باندھو اور بال بچوں سمیت افغانستان منتقل ہو جاؤ

Goldfinger

MPA (400+ posts)

_119895482_talibanfighterlook.jpg

مت سمجھو ہم نے بھلا دیا

یاسر پیرزادہ
اگر کوئی پاکستانی صدق دل سے یہ سمجھتا ہے کہ طالبان اللہ کے سپاہی ہیں، مجاہد ہیں، انہوں نے محض جذبۂ ایمانی کے بل پر کفر کو شکست دی ہے اور اب وہ افغانستان کی سر زمین پر اللہ کا نظام نافذ کریں گے تو اسے چاہئے کہ فوراً بوریا بستر باندھے اور بال بچوں سمیت افغانستان منتقل ہو جائے۔ اِس بات کو طعنہ ہر گز نہ سمجھا جائے کیونکہ ہم میں سے وہ لوگ جو مغربی ممالک کے نظام سے متاثر ہیں اور وہاں کے سسٹم پر رشک کرتے ہیں، اُن کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ کسی طرح اُن ممالک کی شہریت حاصل کر لی جائے۔ ثبوت کے طور پر اُن درخواستوں کی تعداد ملاحظہ ہو جو روزانہ ہم پاکستانی اِن سفارت خانوں میں جمع کرواتے ہیں اور پھر جس کی درخواست منظور ہو جاتی ہے وہ خوشی کے شادیانے بجاتا ہوا بیوی بچوں کو لے کر امریکہ کینیڈا سیٹل ہو جاتا ہے۔ اگر کسی وجہ سے پورے کنبے کا ویزہ لگنا ممکن نہ ہو تو پھر کم ازکم بچوں کی پڑھائی کا بندوبست ضرور مغربی ممالک میں کیا جاتا ہے، چاہے اِس کے لئے اپنا پیٹ ہی کیوں نہ کاٹنا پڑے۔ اب یہ دلیل افغانستان کے باب میں کیوں نہ دی جاوے؟ عافیہ صدیقی کی مثال ہمارے سامنے ہے، اُس نے اپنے نظریے کے مطابق جو درست سمجھا نتائج سے بےپروا ہو کر اُس پر عمل کیا۔ اور اب تو افغانستان میں امریکی بھی نہیں جو کسی کو بگرام جیل میں بند کر دیں گے، اللہ کا نام لیں اور کابل جا کر اُس اسلامی حکومت کا حصہ بنیں جس کا آپ کو گزشتہ 20برس سے انتظار تھا۔ یہ ٹھیک ہے کہ کسی ملک میں انقلاب کی حمایت کرنے کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ وہاں نقل مکانی ہی کرلی جائے، اپنے ملک میں رہ کر بھی اسی قسم کے انقلاب کے لئے جدو جہد کی جا سکتی ہے مگر 22کروڑ میں سے کوئی ایک اللہ کا بندہ تو افغانستان کی امیگریشن لے۔ آخر ہچکچاہٹ کس بات کی ہے؟

ہم سب جانتے ہیں کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا۔ اِس ملک کے بائیس کروڑ عوام میں سے ایک بھی شخص افغانستان منتقل نہیں ہوگا۔ وہ لوگ جو اِس فتح پر جشن منا رہے ہیں، انہیں بھی دل میں اچھی طرح علم ہے کہ اگر وہ افغانستان گئے تو خود اُن کے بیوی بچوں کے ساتھ وہاں کیا سلوک ہوگا مگر وہ یہ بات منہ سے کبھی نہیں کہیں گے کیونکہ جونہی یہ بات انہوں نے زبان سے نکالی، اسی لمحے اُن کے کھوکھلے نظریات کی عمارت دھڑام سے نیچے آ گرے گی۔ اپنے خوابوں کا جو تاج محل انہوں نے تعمیر کیا ہے وہ زمین بوس ہو جائے گا، جس بیانیے کی حمایت میں وہ ہلکان ہوئے جا رہے ہیں اُس کے تضادات سامنے آ جائیں گے لہٰذا وہ اِس بات کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتے ہیں کہ کیا مغربی تہذیب کے دلدادہ تمام لوگ مغربی ممالک میں جا بسے ہیں؟ اِس کا جواب یہ ہے کہ جس کا بس چلتا ہے وہ بالکل وہاں چلا جاتا ہے، مغربی ممالک ہمیں اپنی شہریت دینے کے لئے آوازیں نہیں لگاتے، وہ شہریت بڑے کڑے مراحل سے گزر کر ملتی ہے، افغانستان میں تو ایسی کوئی شرط نہیں، ویسے بھی مسلم امہ ایک ہے، سرحدوں کا تصور تو مغربی ہے، طالبان تو اسے مانتے ہی نہیں۔

ایک خلط مبحث یہ بھی ہے کہ افغان اور پاکستانی طالبان دو بالکل مختلف گروہ ہیں، دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ٹی ٹی پی نے پاکستان میں جو کارروائیاں کیں وہ دراصل افغانستا ن کی ایجنسی ’این ڈی ایس‘ اور بھارتی ایجنسی ’را‘ کے ساتھ مل کر کیں۔ یقیناً اِس بات میں کچھ نہ کچھ صداقت ضرور ہوگی کیونکہ جب اپنا گھر ٹھیک نہ ہو تو دشمن ضرور فائدہ اٹھاتا ہے مگر ہم یہ بات کیسے بھول گئے کہ چند سال پہلے تک اسی ٹی ٹی پی کی حمایت میں کس کس طرح کی تاویلیں گھڑی جاتی تھیں، انہیں ’اپنے لوگ‘ کہا جاتا تھا، اُن سے مذاکرات کی مخالفت کرنے والوں پر طعنہ زنی کی جاتی تھی، پاکستان میں ٹی ٹی پی کے گروہوں میں جب کوئی جھگڑا ہوتا تھا تو اُس کا تصفیہ افغان طالبان کرتے تھے، آج کی تاریخ تک افغان طالبان نے ٹی ٹی پی کے کسی اقدام سے اعلان برات نہیں کیا، ان دونوں میں کوئی جوہری فرق نہیں، دونوں کی آئیڈیالوجی ایک ہے، وہ دونوں خود کو ایک دوسرے سے الگ نہیں سمجھتے مگر ہم بضد ہیں کہ انہیں الگ سمجھا جائے۔ حالانکہ پہلا قدم جو افغان طالبان نے اٹھایا ہے وہ یہ ہے کہ سابقہ افغان حکومت کی جیل سے قیدیوں کو رہا کیا ہے جن میں ٹی ٹی پی کے وہ لوگ بھی شامل ہیں جو پاکستان میں حملوں میں ملوث تھے۔ اِس بات کا ہم جشن منائیں؟

یہ بات درست ہے کہ بھارت کو افغانستان میں ذلت اٹھانی پڑی ہے، اُس کے تمام قونصل خانے جو پاکستان کے خلاف متحرک تھے، بند ہو گئے ہیں مگر اب دیکھنا یہ ہے کہ طالبان کی حکومت میں افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوتی ہے یا نہیں اور اِس کا لٹمس ٹیسٹ یہ ہے کہ پاکستان میں ہر قسم کی دہشت گردی ختم ہو جائے، بلوچستان میں شدت پسند گروہ دم توڑ دیں اور یہاں کی کالعدم تنظیموں کو افغانستان میں سر چھپانے کے لئے جگہ نہ ملے۔ اگلے سال چھ ماہ میں یہ بات واضح ہو جائے گی۔ ایک آخری سوال۔ افغانستان میں ایک آئیڈیل حکومت قائم ہو چکی ہے، اِس حکومت میں قرون اولیٰ کے مسلمانوں جیسی خصوصیات کے حامل صالحین ہیں، جذبہ ایمانی کی ان میں کمی نہیں، اصولاً تو ایسے گروہ کا غلبہ زیادہ سے زیادہ دو برس میں پوری دنیا میں ہو جانا چاہئے یا کم ازکم افغانستان کی حد تک ایک ایسی ماڈل ریاست قائم ہو جانی چاہئے جس کی نقل کرکے تمام اسلامی ممالک دنیا پر غلبہ حاصل کرلیں۔ پوچھنا یہ تھا کہ اگر اب بھی یہ کام نہ ہوا تو پھر ہم نے کس ٹرک کی بتی کے پیچھے بھاگنا ہے، ذرا بتا دیں، ایسا نہ ہو جشن منانے میں غلطی ہو جائے!
سورس
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
This clown Yasir Pirzada is a son of Viagra fame Ata ul haq Qasmi...... a bhaand by profession who used to tell XXX jokes to his master bao' mafroor.
Jaisa paio, waisa puttar.

No one cares about these darbari jokers
امریکی شہری ہونے کی وجہ سے آپ کا غصہ بجا ہے۔ بای دا وے گالیاں بلکہ اس کے والد کو گالیاں دینے کی بجاے، اس کو منہ توڑ جواب دیتے ہوے افغانی سیٹیزن شپ لیں تاکہ اس ملعون کا منہ بند ہوجاے
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
خرگوش کے دانتوں والا مفتی تقی عثمانی وہ پہلا پاکستانی ملا ہوگا جو افغانستان جاکر ایک روشن مثال قائم کرے گا۔ امید ہے کہ فتح مکہ کی نشانیاں فتح طالبان میں دیکھ کر ہی اس نے یہ بیان دیا ہوگا؟
دوسرا غیرت مند اوریا مقبول جان ہوگا بس ذرا اس کی بیٹی کے بواے فرینڈ والا مسئلہ حل ہوجاے
 

Goldfinger

MPA (400+ posts)
امریکی شہری ہونے کی وجہ سے آپ کا غصہ بجا ہے۔ بای دا وے گالیاں بلکہ اس کے والد کو گالیاں دینے کی بجاے، اس کو منہ توڑ جواب دیتے ہوے افغانی سیٹیزن شپ لیں تاکہ اس ملعون کا منہ بند ہوجاے

افغان شہریت لے لی تو موصوف کی امریکن ویلفیر (خیرات ) جو بند ہو جائے گی
 

Goldfinger

MPA (400+ posts)
دولت اسلامیہ افغانستان ہجرت کرنے والوں سے درخواست
کندھے پر دھرا رسیوں سے بندھا بستر-ہاتھ میں لوٹا پکڑکر عازم ملک اسلامیہ افغانستان ہونے والو
دوران سفر راستے میں آگر پڑاؤ کا ارادہ ہو توپشاور اور تورخم کے بیچ خاکسار کا " گلشن خان ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ " موجود ہے انتہائی ارزاں نرخوں پر- چشم ما روشن،دل ما شاد
چلے بھی آؤ کہ "گلشن "کا کاروبار چلے
 

Goldfinger

MPA (400+ posts)
میرے علم کے مطابق تو ڈاکٹر آدم امریکہ میں وڈے اپریشن کرتا ہے؟
?
معاف کیجئے غلط سنا ہے آپ نے موصوف وڈا آپریشن نہیں بلکہ ماہر ختنہ تھے-آجکل طویل عمری کے باعث ہاتھوں میں رعشہ ہے- ہاتھ کپکپاتے ہیں ٹھیک سے استرا بھی نہیں پکڑا جاتا خاندانی پیشے سے ریٹارمنٹ لے لی ہے فی الحال ویلفیر کی رقم پر گزارہ ہے
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
امریکی شہری ہونے کی وجہ سے آپ کا غصہ بجا ہے۔ بای دا وے گالیاں بلکہ اس کے والد کو گالیاں دینے کی بجاے، اس کو منہ توڑ جواب دیتے ہوے افغانی سیٹیزن شپ لیں تاکہ اس ملعون کا منہ بند ہوجاے



شیرو! دیکھ لے اب تُو بقلم خود سیس فائر کی خلاف ورزی کر رہا ہے
میرا فی الحال حالت جنگ میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں

اور میرے کمینٹس میں گالیاں کونسی ہیں ؟؟؟
 

disgusted

Chief Minister (5k+ posts)
خرگوش کے دانتوں والا مفتی تقی عثمانی وہ پہلا پاکستانی ملا ہوگا جو افغانستان جاکر ایک روشن مثال قائم کرے گا۔ امید ہے کہ فتح مکہ کی نشانیاں فتح طالبان میں دیکھ کر ہی اس نے یہ بیان دیا ہوگا؟
دوسرا غیرت مند اوریا مقبول جان ہوگا بس ذرا اس کی بیٹی کے بواے فرینڈ والا مسئلہ حل ہوجاے
Blubber shor when will you learn to keep quiet and listen and think what others say. Are you a patient of Masochism? Can you not digest your food without being abused? Your companion Dastgeer khan is also in the same category. Yasir Pirzada is the son of Viagra baba there is no mistake about it .Mufti Taqi Usmani is a respected Islamic scholar unlike Viagra baba who used Viagra so that he would not piss on his own feet
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
This clown Yasir Pirzada is a son of Viagra fame Ata ul haq Qasmi...... a bhaand by profession who used to tell XXX jokes to his master bao' mafroor.
Jaisa paio, waisa puttar.

No one cares about these darbari jokers
Doctor Sahib
U rejected this article just because its written by Yasir Pirzada? For few minutes assume this article is written by someone other than Yasir Pirzada and respond to the questions asked. Jezakumullah Khair.
 

Terminator;

Minister (2k+ posts)
میرے علم کے مطابق تو ڈاکٹر آدم امریکہ میں وڈے اپریشن کرتا ہے؟
?

دولت اسلامیہ افغانستان ہجرت کرنے والوں سے درخواست
کندھے پر دھرا رسیوں سے بندھا بستر-ہاتھ میں لوٹا پکڑکر عازم ملک اسلامیہ افغانستان ہونے والو
دوران سفر راستے میں آگر پڑاؤ کا ارادہ ہو توپشاور اور تورخم کے بیچ خاکسار کا " گلشن خان ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ " موجود ہے انتہائی ارزاں نرخوں پر- چشم ما روشن،دل ما شاد
چلے بھی آؤ کہ "گلشن "کا کاروبار چلے
ابے وڈے دلے کے پالتو کتّے ۔ ۔ ۔ لوگ گوروں کے دیس میں صرف آسائشیں، اور میموں کے لئے نہیں جاتے ۔ ۔ ۔ بلکہ اکثریّت یہ سوچ کر جاتے ہیں کہ وہاں کوئی وڈا دلا، اور جسٹس قیوم، اور جسٹس ارشد ملک جیسے اُسکےپالتو کتّے نہیں پائے جاتے،، آپکے ساتھ گوروں کے وزیر تو کیا وہاں کا وجیرِ آجم بھی کسی ذیادتی کا تصّور نہیں کر سکتا،،کیونکہ وہاں کسی " مومن مسلمان ریاست جیسا نظامِ عدل " پایا جاتاہے،،، سمجھے حرامزادے
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
جو لوگ گزشتہ بیس برس افغانستان منتقل نہیں ہوئے. امریکا جن کے ارمانوں کا خون کرکے نکل لیا ذہنی مریض بن چکے ہیں. تھریڈ اور آئی ڈی بدل بدل کر خوابوں کی میت پر رنڈی رونا کر رہے ہیں. جبکہ ان کا اپنا حال یہ ہے کے امریکا ایک جہازادھر لنگر انداز کر دے بریانی خور تیرہ سالہ جمہوری تسلسل اور بریانی کی پلیٹ چھوڑ کر جہاز میں ٹوٹ پڑیں گے
 
Last edited:

Hunter_

MPA (400+ posts)

_119895482_talibanfighterlook.jpg

مت سمجھو ہم نے بھلا دیا

یاسر پیرزادہ
اگر کوئی پاکستانی صدق دل سے یہ سمجھتا ہے کہ طالبان اللہ کے سپاہی ہیں، مجاہد ہیں، انہوں نے محض جذبۂ ایمانی کے بل پر کفر کو شکست دی ہے اور اب وہ افغانستان کی سر زمین پر اللہ کا نظام نافذ کریں گے تو اسے چاہئے کہ فوراً بوریا بستر باندھے اور بال بچوں سمیت افغانستان منتقل ہو جائے۔ اِس بات کو طعنہ ہر گز نہ سمجھا جائے کیونکہ ہم میں سے وہ لوگ جو مغربی ممالک کے نظام سے متاثر ہیں اور وہاں کے سسٹم پر رشک کرتے ہیں، اُن کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ کسی طرح اُن ممالک کی شہریت حاصل کر لی جائے۔ ثبوت کے طور پر اُن درخواستوں کی تعداد ملاحظہ ہو جو روزانہ ہم پاکستانی اِن سفارت خانوں میں جمع کرواتے ہیں اور پھر جس کی درخواست منظور ہو جاتی ہے وہ خوشی کے شادیانے بجاتا ہوا بیوی بچوں کو لے کر امریکہ کینیڈا سیٹل ہو جاتا ہے۔ اگر کسی وجہ سے پورے کنبے کا ویزہ لگنا ممکن نہ ہو تو پھر کم ازکم بچوں کی پڑھائی کا بندوبست ضرور مغربی ممالک میں کیا جاتا ہے، چاہے اِس کے لئے اپنا پیٹ ہی کیوں نہ کاٹنا پڑے۔ اب یہ دلیل افغانستان کے باب میں کیوں نہ دی جاوے؟ عافیہ صدیقی کی مثال ہمارے سامنے ہے، اُس نے اپنے نظریے کے مطابق جو درست سمجھا نتائج سے بےپروا ہو کر اُس پر عمل کیا۔ اور اب تو افغانستان میں امریکی بھی نہیں جو کسی کو بگرام جیل میں بند کر دیں گے، اللہ کا نام لیں اور کابل جا کر اُس اسلامی حکومت کا حصہ بنیں جس کا آپ کو گزشتہ 20برس سے انتظار تھا۔ یہ ٹھیک ہے کہ کسی ملک میں انقلاب کی حمایت کرنے کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ وہاں نقل مکانی ہی کرلی جائے، اپنے ملک میں رہ کر بھی اسی قسم کے انقلاب کے لئے جدو جہد کی جا سکتی ہے مگر 22کروڑ میں سے کوئی ایک اللہ کا بندہ تو افغانستان کی امیگریشن لے۔ آخر ہچکچاہٹ کس بات کی ہے؟

ہم سب جانتے ہیں کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا۔ اِس ملک کے بائیس کروڑ عوام میں سے ایک بھی شخص افغانستان منتقل نہیں ہوگا۔ وہ لوگ جو اِس فتح پر جشن منا رہے ہیں، انہیں بھی دل میں اچھی طرح علم ہے کہ اگر وہ افغانستان گئے تو خود اُن کے بیوی بچوں کے ساتھ وہاں کیا سلوک ہوگا مگر وہ یہ بات منہ سے کبھی نہیں کہیں گے کیونکہ جونہی یہ بات انہوں نے زبان سے نکالی، اسی لمحے اُن کے کھوکھلے نظریات کی عمارت دھڑام سے نیچے آ گرے گی۔ اپنے خوابوں کا جو تاج محل انہوں نے تعمیر کیا ہے وہ زمین بوس ہو جائے گا، جس بیانیے کی حمایت میں وہ ہلکان ہوئے جا رہے ہیں اُس کے تضادات سامنے آ جائیں گے لہٰذا وہ اِس بات کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتے ہیں کہ کیا مغربی تہذیب کے دلدادہ تمام لوگ مغربی ممالک میں جا بسے ہیں؟ اِس کا جواب یہ ہے کہ جس کا بس چلتا ہے وہ بالکل وہاں چلا جاتا ہے، مغربی ممالک ہمیں اپنی شہریت دینے کے لئے آوازیں نہیں لگاتے، وہ شہریت بڑے کڑے مراحل سے گزر کر ملتی ہے، افغانستان میں تو ایسی کوئی شرط نہیں، ویسے بھی مسلم امہ ایک ہے، سرحدوں کا تصور تو مغربی ہے، طالبان تو اسے مانتے ہی نہیں۔

ایک خلط مبحث یہ بھی ہے کہ افغان اور پاکستانی طالبان دو بالکل مختلف گروہ ہیں، دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ٹی ٹی پی نے پاکستان میں جو کارروائیاں کیں وہ دراصل افغانستا ن کی ایجنسی ’این ڈی ایس‘ اور بھارتی ایجنسی ’را‘ کے ساتھ مل کر کیں۔ یقیناً اِس بات میں کچھ نہ کچھ صداقت ضرور ہوگی کیونکہ جب اپنا گھر ٹھیک نہ ہو تو دشمن ضرور فائدہ اٹھاتا ہے مگر ہم یہ بات کیسے بھول گئے کہ چند سال پہلے تک اسی ٹی ٹی پی کی حمایت میں کس کس طرح کی تاویلیں گھڑی جاتی تھیں، انہیں ’اپنے لوگ‘ کہا جاتا تھا، اُن سے مذاکرات کی مخالفت کرنے والوں پر طعنہ زنی کی جاتی تھی، پاکستان میں ٹی ٹی پی کے گروہوں میں جب کوئی جھگڑا ہوتا تھا تو اُس کا تصفیہ افغان طالبان کرتے تھے، آج کی تاریخ تک افغان طالبان نے ٹی ٹی پی کے کسی اقدام سے اعلان برات نہیں کیا، ان دونوں میں کوئی جوہری فرق نہیں، دونوں کی آئیڈیالوجی ایک ہے، وہ دونوں خود کو ایک دوسرے سے الگ نہیں سمجھتے مگر ہم بضد ہیں کہ انہیں الگ سمجھا جائے۔ حالانکہ پہلا قدم جو افغان طالبان نے اٹھایا ہے وہ یہ ہے کہ سابقہ افغان حکومت کی جیل سے قیدیوں کو رہا کیا ہے جن میں ٹی ٹی پی کے وہ لوگ بھی شامل ہیں جو پاکستان میں حملوں میں ملوث تھے۔ اِس بات کا ہم جشن منائیں؟

یہ بات درست ہے کہ بھارت کو افغانستان میں ذلت اٹھانی پڑی ہے، اُس کے تمام قونصل خانے جو پاکستان کے خلاف متحرک تھے، بند ہو گئے ہیں مگر اب دیکھنا یہ ہے کہ طالبان کی حکومت میں افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوتی ہے یا نہیں اور اِس کا لٹمس ٹیسٹ یہ ہے کہ پاکستان میں ہر قسم کی دہشت گردی ختم ہو جائے، بلوچستان میں شدت پسند گروہ دم توڑ دیں اور یہاں کی کالعدم تنظیموں کو افغانستان میں سر چھپانے کے لئے جگہ نہ ملے۔ اگلے سال چھ ماہ میں یہ بات واضح ہو جائے گی۔ ایک آخری سوال۔ افغانستان میں ایک آئیڈیل حکومت قائم ہو چکی ہے، اِس حکومت میں قرون اولیٰ کے مسلمانوں جیسی خصوصیات کے حامل صالحین ہیں، جذبہ ایمانی کی ان میں کمی نہیں، اصولاً تو ایسے گروہ کا غلبہ زیادہ سے زیادہ دو برس میں پوری دنیا میں ہو جانا چاہئے یا کم ازکم افغانستان کی حد تک ایک ایسی ماڈل ریاست قائم ہو جانی چاہئے جس کی نقل کرکے تمام اسلامی ممالک دنیا پر غلبہ حاصل کرلیں۔ پوچھنا یہ تھا کہ اگر اب بھی یہ کام نہ ہوا تو پھر ہم نے کس ٹرک کی بتی کے پیچھے بھاگنا ہے، ذرا بتا دیں، ایسا نہ ہو جشن منانے میں غلطی ہو جائے!
سورس
main sach ko maany wala hoon chahay vo mara mukhalif he q na dy, main bhe ais baat sy agree krta hoon , jo loog Taliban ky favor main hain or Shariat ky favor main hain, to un ko Afghanistan zaroor hijrat krni chayea.
wrna atleast Pakistan main Shariat nafiz krny ke pur amman tareeqay sy koshish krni chayea, or yea bhe mumkin na ho to atleast khud ko puray ky puray Islam main dakhil kr lyna chayea.

Islam ALLAH ka , kisi deo bandi barailvi wagaira ka nahi jo ,
Rasool ALLAH S.A.W ny pohanchaya, jo Sahab ny follow kia or taleem de
 

Hunter_

MPA (400+ posts)

افغان شہریت لے لی تو موصوف کی امریکن ویلفیر (خیرات ) جو بند ہو جائے گی
bhai aap kis baat pr itny khush ho rahay ho ais article ko daykh kr, aap ky nawaz sharif or nani sharif ny kon sa teer mara hy Pakistan main
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
Doctor Sahib
U rejected this article just because its written by Yasir Pirzada? For few minutes assume this article is written by someone other than Yasir Pirzada and respond to the questions asked. Jezakumullah Khair.


میرے بھائی مجھے ایسے لوگوں سے سخت نفرت ہے جو پاکستان کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہیں اور بعد ازاں شرافت کا لبادہ اوڑھ کر مومن بن جانے کی کوشش کرتے ہیں . اسی حقارت کی وجہ سے میں اس کا ایک لفظ پڑھنے کا بھی روادار نہیں . ہاں جب ہزاروں محب وطن پاکستانی لکھاریوں میں سے کوئی لکھے گا تو ضرور پڑھوں گا اور غور بھی کروں گا، لیکن اس کو کسی صورت نہیں

چھوڑیں اسکو اور آگے چلیں اب

 

amber123

Chief Minister (5k+ posts)
موصوف کا ارٹیکل کا مفہوم یہ ہے کہ —- آٹا گوندتے ہوئے ہلتی کیوں ہو۔
کرپشن کے ماحول میں رہ کر اسلام کے احکامات سے تو۔خوف کھانا ضروری ہے۔
کم علمی کا اظہار ہے کہ اللہ کے قوانین کی مخالفت کرنا شروع کر دو۔
شریعت کے قوانین ہی اصل اساس ہے باقی تو ذاتی و طبقاتی مفادات کا ایک مجموعہ ہے۔
دوام و ابدیت تو اسی کا ہے باقی اپنی اپنی دکان چلاتے جاؤ