ماشا الله - کافی اچھا لکھا ہے لیکن کالو مراثی کی نثر کا اپنا ہی انداز ہے - جہاں بیضا کا قلم ڈی ٹیچڈ اور کہی دور کھڑا صدیوں اور زمانوں کا احاطہ کرتے نظر آتا ہے وہاں کالو مراثی انسانی جذبات کی حدت کو محسوس کرتا ہوا صفہ ے قرطاس پے اپنا رنگ بکھیرتا ہے. شاہد اس کی وجہ یہ ہے کے خود کالو مراثی نے وہ سب کچھ سہا ہے جس کو وہ بیان کرتا ہے اور اس کے نام کا آخری حصہ ان ناتمام خہاہیشوں کا دکھ سمیٹے ہے جو اس کے دل کو ہم وقت چرکے پے چرکا لگاے چلی جاتی ہیں. اس کی تحریر قاری سے سوال کرتی معلوم ہوتی ہے کے کیا کالو کبھی مراسی سے خان تک کا سفر مکمل کر پاے گا کے نہی - میرے خیال میں وہ یہ سفر اس وقت تک شروح بھی نہی کر سکے گا جب تک وہ اپنے کالو مراسی ہونے کا ببانگ ے دھل آیهلان نہ کر دے - ممتاز مفتی کو بھی آخر کار ماننا پڑا تھا کے علی پور کا ایلی وہ خود ہے
لوزر جی میں حاضر خدمت هوں جناب
disagree
صاحب تحریر کا تعلق اس گروہ سے ہے جن کو مسلمانوں میں کوئی خوبی نظر نہیں آتی۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ان کو سومنات کے بت سے اتنا لگاوُ کیوں ہے؟ ان کو سب سے زیادہ تکلیف اس بات سے ہوتی ہے کہ مسلمانوں نے سومنات پر حملے کیوں کیے؟
ان کو مغلوں پر اعتراض ہوگا کہ انہوں نے حکومت اور دولت کے لیے برصغیر پر قبضہ کیا مگر انگلستان پر کبھی اعتراض نہ کرینگے کہ اس نے بھی یہی کام کیا۔
مسلمان بادشاہوں کو تخت و تاج کا لالچی ثابت کرینگے اور کہینگے کہ انہوں نے دنیا فتح کرنے کے لیے لوگوں کا خون بہایا مگر جاپان پر ایٹمی حملے، پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں ایک لفظ ان کے منہ سے نہ نکلے گا کہ یہ کن کی وجہ سے ہوئیں۔
ان کے ہیرو اشوکا، کورو، پانڈو اور راجہ داہر ہیں۔
دنیا پر حکمرانی علم سے کی جاتی هے قبضے سے نہیں....میرا اعتراض محمد بن قاسم پر نہیں هے میں یہ پوچه رها هوں کہ جب آپ مجهے یہ بتاتے هیں کہ اس جری جرنیل نے ستره سال کی عمر میں سنده فتح کیا تو پهر آپ اس کے انجام پر کیوں خاموش هوجاتے هیں؟؟ آپ کوگوں کو کیوں نہیں بتاتے کہ حجاج نے اس کے ساته کیا سلوک کیا؟؟ محمدو غزنوی کو گلوریفائی تو کرتے هیں هم لیکن هم نے قسم کهائی هے کہ مستشرقین نے ایاز کے حوالے سے جو سوالات اٹهائی هیں اور پر هم نے بغلیں هی جهانکنی هیں
اپنا گیلیکسی بهائی....آپ نے میرا مدعا آسان کر دیا....دنیا میں جب بهی کوئی بڑی طقت ابهرتی هے تو وه اپنے طاقت کے اظہار کے لیے هوس گیری کا شکار هوتی هے....پہلے وقتوں میں چونکہ ریاستوں پر قبضہ کرنے کا رواج تها اور اس کے روک تهام کے لیے کوئی عالمی قوانین نہیں تهے اس لیے بڑی طاقتیں ملک کے ملک قبضہ کر لیتی تهیں...آج کل معاملہ ذرا مختلف هے تو قبضہ کا طریقہ بهی مختلف هے...سکندر کے پاس طاقت تهی تو اس نے دنیا کو تاراج کیا...پهر مسلمانوں کے پاس آئی تو هم نے بهی یہی کیا...همارے بعد هلاکو چڑه دوڑا..پهر مغل چڑه دوڑے اس کے بعد تاج برطانیہ نے یہی کیا اور آج امریکہ یہی کر رها هے..
دنیا بدقسمتی سے طاقت ور کے اصول پر چلتی هے اور هم اس تاریخی جبر کا شکار هیں...آج بهی اگر اقوام متحده میں ویٹو کچه لوگوں کو حاصل هے تو طاقت هی بنیاد پر حاصل هے....میرا مدعا یہی هے کہ کچه طاقت ور مسلمان سلاطین کو گلوریفائی کر کے اگر هم اسے اسلامی تاریخ کس بیناد پر بناتے هیں...کیا برطانیہ جب طاقتور تها تو وه مسیحیت کی جنگ لڑ رها تها؟ یا آج امریکہ مسیحیت کی جنگ لڑ رها هے؟؟
آپ جب طاقت کو اسلام سے جوڑتے هیں تو پهر آج کی سماج میں آپ دهشت گرد هی کہلائیں گے اور اسلام کو لوگ تلوار کے زور پر پهیلا ایک قبائلی نظام سمجهیں گے......
هم مسلمان هیں...تاریخ کی روشنی میں کهڑے هیں...هم وحی ربانی کے آخری امین هیں...همیں دنیا تک وحی ربانی کا پیغام پہنچانا هے...یہ خیال کہ هم دنیا کے دوراغے هیں اور دنیا پر اپنی تسلط قائم کرنی هے بنیادی طور پر وحی ربانی کی نفی کرتی هے....
آل تو جلال تو
آئی بلا کو ٹال تو
اپنا گیلیکسی بهائی....آپ نے میرا مدعا آسان کر دیا....دنیا میں جب بهی کوئی بڑی طقت ابهرتی هے تو وه اپنے طاقت کے اظہار کے لیے هوس گیری کا شکار هوتی هے....پہلے وقتوں میں چونکہ ریاستوں پر قبضہ کرنے کا رواج تها اور اس کے روک تهام کے لیے کوئی عالمی قوانین نہیں تهے اس لیے بڑی طاقتیں ملک کے ملک قبضہ کر لیتی تهیں...آج کل معاملہ ذرا مختلف هے تو قبضہ کا طریقہ بهی مختلف هے...سکندر کے پاس طاقت تهی تو اس نے دنیا کو تاراج کیا...پهر مسلمانوں کے پاس آئی تو هم نے بهی یہی کیا...همارے بعد هلاکو چڑه دوڑا..پهر مغل چڑه دوڑے اس کے بعد تاج برطانیہ نے یہی کیا اور آج امریکہ یہی کر رها هے..
دنیا بدقسمتی سے طاقت ور کے اصول پر چلتی هے اور هم اس تاریخی جبر کا شکار هیں...آج بهی اگر اقوام متحده میں ویٹو کچه لوگوں کو حاصل هے تو طاقت هی بنیاد پر حاصل هے....میرا مدعا یہی هے کہ کچه طاقت ور مسلمان سلاطین کو گلوریفائی کر کے اگر هم اسے اسلامی تاریخ کس بیناد پر بناتے هیں...کیا برطانیہ جب طاقتور تها تو وه مسیحیت کی جنگ لڑ رها تها؟ یا آج امریکہ مسیحیت کی جنگ لڑ رها هے؟؟
آپ جب طاقت کو اسلام سے جوڑتے هیں تو پهر آج کی سماج میں آپ دهشت گرد هی کہلائیں گے اور اسلام کو لوگ تلوار کے زور پر پهیلا ایک قبائلی نظام سمجهیں گے......
هم مسلمان هیں...تاریخ کی روشنی میں کهڑے هیں...هم وحی ربانی کے آخری امین هیں...همیں دنیا تک وحی ربانی کا پیغام پہنچانا هے...یہ خیال کہ هم دنیا کے دوراغے هیں اور دنیا پر اپنی تسلط قائم کرنی هے بنیادی طور پر وحی ربانی کی نفی کرتی هے....
اپنا گیلیکسی بهائی....آپ نے میرا مدعا آسان کر دیا....دنیا میں جب بهی کوئی بڑی طقت ابهرتی هے تو وه اپنے طاقت کے اظہار کے لیے هوس گیری کا شکار هوتی هے....پہلے وقتوں میں چونکہ ریاستوں پر قبضہ کرنے کا رواج تها اور اس کے روک تهام کے لیے کوئی عالمی قوانین نہیں تهے اس لیے بڑی طاقتیں ملک کے ملک قبضہ کر لیتی تهیں...آج کل معاملہ ذرا مختلف هے تو قبضہ کا طریقہ بهی مختلف هے...سکندر کے پاس طاقت تهی تو اس نے دنیا کو تاراج کیا...پهر مسلمانوں کے پاس آئی تو هم نے بهی یہی کیا...همارے بعد هلاکو چڑه دوڑا..پهر مغل چڑه دوڑے اس کے بعد تاج برطانیہ نے یہی کیا اور آج امریکہ یہی کر رها هے..
دنیا بدقسمتی سے طاقت ور کے اصول پر چلتی هے اور هم اس تاریخی جبر کا شکار هیں...آج بهی اگر اقوام متحده میں ویٹو کچه لوگوں کو حاصل هے تو طاقت هی بنیاد پر حاصل هے....میرا مدعا یہی هے کہ کچه طاقت ور مسلمان سلاطین کو گلوریفائی کر کے اگر هم اسے اسلامی تاریخ کس بیناد پر بناتے هیں...کیا برطانیہ جب طاقتور تها تو وه مسیحیت کی جنگ لڑ رها تها؟ یا آج امریکہ مسیحیت کی جنگ لڑ رها هے؟؟
آپ جب طاقت کو اسلام سے جوڑتے هیں تو پهر آج کی سماج میں آپ دهشت گرد هی کہلائیں گے اور اسلام کو لوگ تلوار کے زور پر پهیلا ایک قبائلی نظام سمجهیں گے......
هم مسلمان هیں...تاریخ کی روشنی میں کهڑے هیں...هم وحی ربانی کے آخری امین هیں...همیں دنیا تک وحی ربانی کا پیغام پہنچانا هے...یہ خیال کہ هم دنیا کے دوراغے هیں اور دنیا پر اپنی تسلط قائم کرنی هے بنیادی طور پر وحی ربانی کی نفی کرتی هے....
آپ کا شکریہ ٹیگ کرنے کے لئے ..... افسوس کہ دیر سے حاضر ہوا
ویسے آپ کا کیا خیال ہے ؟؟ یہ صاحب اس فورم پر کتنا عرصہ رک سکیں گے .... جہاں سچ بولنے والے کو کوڑے مارے جاتے ہیں ؟؟
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|