عنائیت جناب یدِ بیضا

Yede Beza

Citizen
منہ زور صاحب....جب آپ بزرگ بولتے هیں تو میرے ذهن میں صحابہ کرام آتے هیں.....اگر آپ حجاج بن یوسف کی حرم میں مسلم کشی کو بزرگی سمجهتے هیں یا اورنگ زیب کی بهائی کشی کو بزرگی سمجهتے هین تو اس صورت میں میں آپ سے صرف همدردی هی کر سکتا هوں..میں نے بچوں کو صحیح تاریخ سے روشناس کرانے کی بات هے راجہداهر اور چرچل کے قصیدے نہیں لکهے....آپ کو اعتراض هے تو تاریخ سے غلط ثابت کیجیے....جب هم تاریخ کی روشنی میں کهڑے هو کر اپنے کردار کا جائزه لیں گے اور اپنی کمزوریوں پر پشیمان هوں گے اور مستقبل میں اسے اقدامات سے باز آئیں گے تب هی هم اس روشن مستقبل کی طرف جا سکیں گے...درخشں تاریخ کے نام پر چند سلاطین کی پرستش کبهی ترقی کی ضمانت نہیں دیتی ورنہ اگر ایسا هے تو قائد اعظم کے ساته ان سلاطین کے پورٹریٹ بنا کر اسمبلی هال میں لٹکائیں دیکهتا هوں قوم کتنیترقی کرتی هے.
 

tariisb

Chief Minister (5k+ posts)

Welcome To Forum...............................................
:)

:)اچھی تحریر ، خوبصورت آئینہ ، مگر عکس بہت عجیب ، اب کیا کریں ، صورت بنائیں یا آئنہ توڑ ڈالیں

ایک مفلوک الحال قوم ، کسمپرس ، انتشار ہی انتشار کا شکار ملک ، دنیا کو بس ہم ہی سے بہت بیر ہے ، سب صبح شام ، دن دیہاڑے ہمارے خلاف سازشوں کے جالے ، تانے بانے بنتے رہتے ہیں ، ایک ہی شرط ہے ، ایک ہی تقاضہ ہے ، جب تک دنیا کے سب حاسد و سازشی ممالک کا خاتمہ و صفایا نہیں ہوتا ، تب تک ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے ، آلتی پالتی مارے بیٹھے رہیں گے ، معاملہ صاف ہو میدان بھی صاف ہو ، فرشتے ہاتھ بندھے کھڑے ہوں ، پھر دیکھنا ہماری ترقیاں و تیزیاں ، جب تک ہماری ان شرایط پر من و عن عمل نہیں ہوتا ، تب تک ہم منتظر بیٹھے ہیں ، لمبی تان کے سوتے ہیں ، خبردار جو کسی نے جگایا ، خبردار جو کسی نے جھنجھوڑا ، ہمیں خواب خرگوش ، حالت مدہوش میں پڑا رہنے دو
 
Last edited:

Yede Beza

Citizen
دنیا پر حکمرانی علم سے کی جاتی هے قبضے سے نہیں....میرا اعتراض محمد بن قاسم پر نہیں هے میں یہ پوچه رها هوں کہ جب آپ مجهے یہ بتاتے هیں کہ اس جری جرنیل نے ستره سال کی عمر میں سنده فتح کیا تو پهر آپ اس کے انجام پر کیوں خاموش هوجاتے هیں؟؟ آپ کوگوں کو کیوں نہیں بتاتے کہ حجاج نے اس کے ساته کیا سلوک کیا؟؟ محمدو غزنوی کو گلوریفائی تو کرتے هیں هم لیکن هم نے قسم کهائی هے کہ مستشرقین نے ایاز کے حوالے سے جو سوالات اٹهائی هیں اور پر هم نے بغلیں هی جهانکنی هیں
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
غداران ملک و مذہب کا انجام


اہل علم و دانش کہتے ہیں کہ اس ست رنگی عالم فانی کی تاریخ کا کردار بھی ایک ماں جیسا ہی ہے۔ اس ماں کی کوکھ سے عرصہ بہ عرصہ کبھی ہولناک سانحات اور کبھی خوش گوار واقعات جنم لیتے ہیں۔ تاریخ ماں کی کوکھ سے واقعات اور انسانی ماں کی کوکھ سے بچوں کا جنم، نظام قدرت اور سنت الہی کا حصہ ہے۔ جیسے عورتوں کے رحم سے نومولود بچے دنیا میں آتے ہیں، ایسے ہی ” تاریخ کے رحم ” سے بڑے بڑے واقعات جنم لیتے ہیں۔ اور جیسے ماؤں کی کوکھ سے جنم لینے والے اچھے انسان نوع انسان کیلئے بھلائی و فلاح اور برے انسان دوسرے انسانوں کی زندگیوں کیلئے شر و نقصان ثابت ہوتے ہیں، ایسے ہی تاریخ سے جنم پانے والے واقعات اور سانحات، خود سے جڑے دوسرے اچھے یا برے واقعات کو جنم دیتے ہیں۔ لیکن یاد رہے کہ ” تاریخ ماں ” سے جنم پانے والے کسی بھی بڑے واقعہ سے کوئی نہ کوئی ایسا عظیم کردار ضرور جڑا ہوتا ہے، جس کے سر پر اس واقعے اور کارنامے کا سہرا سجتا ہے۔ ایسے ہی تاریخ سے جنم لینے والے سانحات سے بھی کوئی نہ کوئی ایسا بدکردار اور غدار لازمی جڑا ہوتا ہے جس کے گلے میں اس سانحہ کی ذمہ داری پر لعنت کا طعوق پڑتا ہے۔ تاریخ سے جنم پانے والے فتح اندلس اور فتح بیت المقدس جیسے واقعات کا ذکر ہوتا ہے تو طارق بن زیاد اور صلاح الدین ایوبی جیسے عظیم کرداروں کا نام سنہری حروف میں جگمگاتا ہے۔ جبکہ اسی تاریخ کی کوکھ سے پیدا ہونے والے سقوط بغداد اور سقوط ڈھاکہ کے سانحات سے جڑے غداروں ابو العلقمی اور مجیب الرحمن جیسے ننگِ ملک و ملت غداروں کیلئے تادم حشر، افلاک اور زمانے کی لعنتیں اور دشنام ہیں۔


یہ مغربی تہذیب کے طلسم میں گرفتار روشن خیالوں اور حسن نثار یا نجم سیٹھی جیسے نام نہاد دانشوروں کو زہر آلودہ خنجر کی طرح ناپسندیدہ علما اکرام یا مفتیوں کی کتابوں کے قصے نہیں ۔ کتاب لاریب قرآن حکیم میں قومِ نوح ؑ، قوم عاد، قومِ ثمود، قومِ لوطؑ اور بنی اسرائیل کے ان بھٹکے ہوئے لوگوں پر اللہ کے عذاب کا ذکر ملتا ہے جنہوں نے انبیائے حق کی مسلسل تنبیہوں کے باوجود غدارِ مذہب بن کر قوانین قدرت توڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔ اور پھر عذابِ الہی کے بعد ان کی قومیں صفحہ ہستی سے مٹ کر آنے والے زمانوں کیلئے انمٹ نشانات عبرت چھوڑ گئیں۔ قصص القرآن کے مطابق جہاں ان قوموں میں بھٹکے ہوئے لوگ تھے وہاں کچھ ایسے لوگ بھی ضرور موجود تھے جو بہر صورت حق کی راہ پر ثابت قدم رہے۔ بعین مغربی اور مشرقی معاشرے میں ظہور اسلام سے پہلے اور مابعد ، مذہبی روایات، اخلاقی اقدار اور قوانین قدرت کے پابند لوگ بھی موجود تھے اور مذہب و اخلاقی قیود سے مادر پدر آزاد معاشرت کے خواہاں ایسے حضرات بھی سرگرم تھے جن کی ابلیسی جدوجہد معاشرے میں بگاڑ اور عبرت ناک انجام کا سبب بنتی رہیں۔

یہ تاریخی حقیقت بھی اپنی جگہ بڑے گہرے معنی رکھتی ہے کہ زمانہ اسلام سے پہلے کا رومن، یونانی یا عیسائی معاشرہ ہو یا ظہور اسلام کے بعد کی مسلم، عیسائی اور لادین ریاستیں ، اپنے مذہب کا ہر غدار، بیک وقت اپنے ملک و قوم کا بھی غدار ثابت ہوا۔ لیکن عالمِ انسان کی اول تا آخر، پوری تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں، آسمانی مذاہب اور قوانین قدرت کا کوئی باغی، کوئی ایک غدار ملک و قوم بھی اپنے عبرت ناک انجام سے بچ نہیں پایا۔ بائبل کے مشہور کردار جوڈتھ نے عوام کو شاہ گڈ نصر کی پوجا پر مجبور کرنے والے سپہ سالار ہولوفرنس کا سر تن سے جدا کر کے عبرت ناک انجام تک پہنچایا۔ جولیس سیزر کا غدار دوست اور قاتل بروٹس ہولناک انجام کا شکار ہو کر تاریخ کا سیاہ دھبہ بن گیا۔ روم جلا کر تماشہ دیکھنے والا ظالم شاہ نیرو، جمہوری قوتوں کے ہاتھوں شکست کھا کر خود کشی پر مجبور ہوا۔ سقوط غرناطہ میں تاج قشتالہ اور تاج اراغون کے عیسائی حکمرانوں ملکہ آئزابیلا اور شاہ فرڈیننڈ کے مددگار غدار مسلم امراء بھی عوام کے ہمراہ قتل کر دئے گئے۔ ہلاکو خان کو بغداد پر حملے کی دعوت دینے والے عباسی وزیر العلقمی کو بغداد کی تباہی و بربادی کے بعد ساتھیوں سمیت بھیانک انجام کا سامنا کرنا پڑا۔ امت مسلمہ کے بدترین فتنہ حسن بن صباح کا آخری خلیفہ ہزاروں پیروکاروں سمیت ہلاکو خان کی بربریت کا شکار ہو کر جہنم کو سدھارا تو فتنہء حشاشین کا نام و نشان تک مٹ گیا۔

شاہجہاں کا روشن خیال بیٹا دارالشکوہ، اسلام دشمن سکھوں اور مرہٹوں کے ہاتھ میں کھیل کر اخوت بین المذاہب کے نام نہاد نعرے کے ساتھ کھلا منکر الہی اور غدار ملک و ملت بنا ، تو اپنے ہی درویش صفت بھائی اورنگ زیب عالمگیر کے ہاتھوں سر قلم کروا کر بھیانک انجام کو پہنچ گیا ۔ میسور کی فوجوں کا ننگ وطن سپہ سالار میر صادق انگریزوں کا آلہ کار بن کر سلطان ٹیپو کو شہید کرواتا ہے تو چند ہی گھڑیوں بعد ایک وطن پرست مسلمان سپاہی کے ہاتھوں واصل جہنم ہو کر کئی روز تک بنا دفن ہوئے لوگوں کی ٹھوکریں اور لعنتیں سمیٹتا رہا۔ شیر بنگال نواب سراج الدولہ سے غداری کرنے والا میر جعفر اس کا بیٹا میر میراں اور بھتیجا میر قاسم انگریزوں کے وفادار کتے بننے کے باوجود تا دم مرگ عوام کے عتاب اور طعن و دشنام کا شکار ہو کر پراسرار موت مرے۔ جنگ آزادی کے بعد مسلمانوں میں آزادی کی تڑپ اور جذبہء جہاد سرد کرنے کیلئے مغرب نے یہود و نصارٰی کی غلامی کو سند اور جہاد کو متروک قرار دینے کی دجالی تحریک کے محرک، فتنہء قادیانیت کا پودا لگایا۔ مگر عالم دہر کے دجالی نظریات کا وہ پلید پیامی، نبوت کا جھوٹا دعویدار مرزا غلام قادیانی، شدید عذاب الہی میں مبتلا ہو کر تاریخ کی بھیانک ترین موت کا شکار ہو کر جہنم کو سدھارا۔

بھارتی آشیرباد سے پاکستان کو دو لخت کرنے والے غدار شیخ مجیب الرحمن، اس سلسلے کے دوسرے متنازعہ کرداروں ذوالفقار علی بھٹو اور اندرا گاندھی کے خاندانوں سمیت عبرت ناک انجام میں قدرت کا عین انصاف اور ازلی و ابدی پیغام عیاں ہے۔ ملک و مذہب سے غداریوں کے حوالے سے جس بدترین غدارِ مذہب و قوم ہوگولینو کے انجام کی مثال پیش کر رہا ہوں، وہ تاریخی اعتبار سے انتہائی بھیانک اور ہولناک ترین مانا جاتا ہے۔ اوگولینو ٹیڑھے مینار سے عالمی شہرت رکھنے والے اٹلی کے مشہور شہر پیسا کا غدار ملک و مذہب نیوی کمانڈر اور ملک فروش حکمران تھا۔ اپنے ہی ہم مذہبوں کو انسانیت سوز مظالم سے دوچار کرنے والا یہ غدار اپنے ملک کے دشمنوں کا آلہ کار بن کر اپنے ملک پر حکومت کرتا رہا۔ مگر بالاخر ملک و مذہب سے بار بار کھلی غداری اور وطن پرست مذہبی شخصیات کے قتل کا مرتکب ٹھہرنے پر سزائے موت پائی۔

مشہور اطالوی شاعر دانتے نے اپنی شہرہء آفاق طویل نظم ڈیوائن کامیڈی میں اس کے غدارانہ کردار اور عبرت ناک انجام کا کمال نقشہ کھینچا ہے۔ مغربی مصوروں نے دانتے کی اس تمثیلی و تخیلاتی نظم میں بیان کی گئی، ہوگولینو اور اس کے خاندان کو دی گئی سزائے موت کے بھیانک انداز کو اپنے تخیل اور رنگوں کی مدد سے کینوس پر پیش کیا ہے۔ اسی طرح عالمی مجسمہ سازوں نے بھی ہوگولینو کا منفرد مگر ہولناک انجام ایک عبرت انگیز مقصد کے تحت پوری دنیا کے سامنے پیش کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔

اوگولینو کو ملنے والی سزائے موت کا انتہائی ہولناک انداز دراصل دوسرے سیاست دانوں کیلئے عبرت حاصل کرنے کا نہاں پیغام تھا۔ اسے دو بیٹوں، اور دو پوتوں کے ساتھ ، گولانڈی مینار کی عمارت میں قید کرنے کے بعد، آرچ بشپ کے حکم پر قید خانے کی چابیاں دریائے آرنو میں پھینک دی گئیں۔ قید خانے کی چابیاں دریا میں پھیکا جانا اس امر کا اعلان تھا کہ اسے بیٹوں اور پوتوں سمیت تا دمِ مرگ تڑپنے کیلئے، مقفل قید خانے میں چھوڑ دیا گیا ہے۔ اس کے بعد اس مینار کے اس قید خانے میں اوگولینو، اُس کے بیٹوں اور پوتوں کے ساتھ آخری ایام میں کیا ہوا۔ بھوک، پیاس اور قیدِ تنہائی کے ہاتھوں تڑپ تڑپ کر جان دیتے ہوئے اُن غداروں کی دم توڑتی ہوئی زندگی کے آخری مناظر کیا ہو سکتے ہیں، کوئی نہیں جانتا۔

کچھ مغربی دانشوروں اور محقین کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ بعد میں مرنے والے پہلے مرنے والوں کی لاشیں کھا کر آدم خودی کے بھی مرتکب ہوئے ہوں۔ ان غداروں کے ساتھ جو ماجرہ ہوا، اس کا تخیل لکھتے ہوئے لکھاریوں کے قلم کانپ اٹھتے ہیں۔ لیکن ان کو دی گئی ایسی مثالی سزا کا یہ اثر ضرور ہوا کہ غداری کا یہ بھیانک انجام مغرب کی آنے والی نسلوں کو ایسا عبرتناک سبق سکھا گیا کہ اسلامی دنیا کے برعکس، مغربی تاریخ میں اپنے ملک اور مذہب کے غدار بہت کم ملتے ہیں۔

غدار ملک و مذہب اوگولینو اور اس کے خاندان کے انجامِ بد کا یہ بھولا بسرا تاریخی قصہ، آج بھی خاموش صدا میں پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہ امت مسلمہ کے غدارین ملک و ملت کو بھی ایسی ہی عبرت ناک سزائیں دیکر، دوسرے سیاست دانوں اور حکمرانوں کیلئے عبرت کی مثالیں قائم کرنا اب صدائے وقت ٹھہرا ہے۔ ملک و ملت کو نسل در نسل غداروں سے چھٹکارا دلانے کیلئے ننگ دین و وطن اور کرپشن کنگ کرداروں کو سخت سے سخت سزائیں دی جانی لازم ہیں۔ اوگولینو کی طرح ان غداروں کے قید خانوں کی چابیاں بحیرہ عرب اور دریائے سندھ، چناب و راوی میں بہا دینا اب عین ضروری ٹھہرا ہے۔ تھر میں فاقوں سےمرتے ہوئے ہاریوں کو بے یار و مددگار چھوڑ کر، جشن سندھ کے نام پر محافل رقص و مجرا برپا کرنے والے پلے بوائے لیڈروں کو ان ہی کے تعمیر کردہ تاج محلوں میں تا دم مرگ قید کر دیا جائے تو دھرتی کے غداروں اور موروثیت کی لعنت سے نجات بھی ملے اور دوسرے سیاست دانوں کیلئے بھی عبرت انگیز ہو

میں سلطان صلاح الدین ایوبی کی تاریخی داستانِ سرفروشی کے اختتام میں درج کلماتِ امید پر یقین رکھتا ہوں۔ میرا حق الیقین ہے کہ عالم اسلام پر مسلط حالات اس بات کا اعلان کررہے ہیں کہ ازل سے جاری ” سنت الٰہیہ “ کے عین مطابق، جلد بہت جلد، پھر سے ایک ”تاریخی ولادت“ ہونے والی ہے۔ اور ملت اسلامیہ امید رکھتی ہے کہ وہ نئی تاریخی پیدائش ایک ” نیا صلاح الدین ایوبی “ ہو گا ۔ پھر عشقِ نبوی سے لبریز وہ جذبہء حطین بھی زندہ ہو گا جو ہندوتوا اور صلیبی بتوں کو پاش پاش کر کے، بیت المقدس و فلسطین اور جنتِ ارضی کشمیر کی آزادی کا محرکِ عظیم ثابت ہو گا ۔ فلاحی انقلاب اور معاشی و معاشرتی تبدیلیاں، سامراج و ہندوتوا کی غلامی اور مغربی تہذیب کی تقلید میں ہوش ربا رقص و مجرا اور شراب و شباب سے نہیں ، جذبہء ایمانی سے برپا ہوتے ہیں۔ انشاللہ اس ملک کا مقدر لندن اور کینیڈا میں بیٹھے خود ساختہ جلاوطن اور مذہبی شعبدہ باز نہیں، اس دھرتی ماں کی آغوش میں رہنے والے ہی سنواریں گے۔ میرا حق الیقین ہے کہ انشاللہ عنقریب پاکستان ہی ایک پر امن مگر ناقابل شکست ایٹمی وعسکری قوت کے روپ میں پورے عالم اسلام کے اتحاد کی قیادت کرے گا ۔۔۔ پاکستان زندہ باد ۔ افواج پاکستان پائیندہ باد


http://farooqdarwaish.com/blog/?p=7697
 
Last edited:

dilavar

Chief Minister (5k+ posts)
ماشا الله - کافی اچھا لکھا ہے لیکن کالو مراثی کی نثر کا اپنا ہی انداز ہے - جہاں بیضا کا قلم ڈی ٹیچڈ اور کہی دور کھڑا صدیوں اور زمانوں کا احاطہ کرتے نظر آتا ہے وہاں کالو مراثی انسانی جذبات کی حدت کو محسوس کرتا ہوا صفہ ے قرطاس پے اپنا رنگ بکھیرتا ہے. شاہد اس کی وجہ یہ ہے کے خود کالو مراثی نے وہ سب کچھ سہا ہے جس کو وہ بیان کرتا ہے اور اس کے نام کا آخری حصہ ان ناتمام خہاہیشوں کا دکھ سمیٹے ہے جو اس کے دل کو ہم وقت چرکے پے چرکا لگاے چلی جاتی ہیں. اس کی تحریر قاری سے سوال کرتی معلوم ہوتی ہے کے کیا کالو کبھی مراسی سے خان تک کا سفر مکمل کر پاے گا کے نہی - میرے خیال میں وہ یہ سفر اس وقت تک شروح بھی نہی کر سکے گا جب تک وہ اپنے کالو مراسی ہونے کا ببانگ ے دھل آیهلان نہ کر دے - ممتاز مفتی کو بھی آخر کار ماننا پڑا تھا کے علی پور کا ایلی وہ خود ہے
 

Khuram Shehzad Jafri

Minister (2k+ posts)

مذهب جب شرير لوگوں کے ہاتھوں کٹھ پتلی بن جائے تو سر انجام وہی ہے جو اوپر بیان ھوا
22.gif


 

rtabasum2

Chief Minister (5k+ posts)
ماشا الله - کافی اچھا لکھا ہے لیکن کالو مراثی کی نثر کا اپنا ہی انداز ہے - جہاں بیضا کا قلم ڈی ٹیچڈ اور کہی دور کھڑا صدیوں اور زمانوں کا احاطہ کرتے نظر آتا ہے وہاں کالو مراثی انسانی جذبات کی حدت کو محسوس کرتا ہوا صفہ ے قرطاس پے اپنا رنگ بکھیرتا ہے. شاہد اس کی وجہ یہ ہے کے خود کالو مراثی نے وہ سب کچھ سہا ہے جس کو وہ بیان کرتا ہے اور اس کے نام کا آخری حصہ ان ناتمام خہاہیشوں کا دکھ سمیٹے ہے جو اس کے دل کو ہم وقت چرکے پے چرکا لگاے چلی جاتی ہیں. اس کی تحریر قاری سے سوال کرتی معلوم ہوتی ہے کے کیا کالو کبھی مراسی سے خان تک کا سفر مکمل کر پاے گا کے نہی - میرے خیال میں وہ یہ سفر اس وقت تک شروح بھی نہی کر سکے گا جب تک وہ اپنے کالو مراسی ہونے کا ببانگ ے دھل آیهلان نہ کر دے - ممتاز مفتی کو بھی آخر کار ماننا پڑا تھا کے علی پور کا ایلی وہ خود ہے

Hakeem Sahib Qamar Zaman Qaira bhi zaat ka Mirasi hai Qaira may paida nahi huwa tha
 

Jarrii

Politcal Worker (100+ posts)
disagree
صاحب تحریر کا تعلق اس گروہ سے ہے جن کو مسلمانوں میں کوئی خوبی نظر نہیں آتی۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ان کو سومنات کے بت سے اتنا لگاوُ کیوں ہے؟ ان کو سب سے زیادہ تکلیف اس بات سے ہوتی ہے کہ مسلمانوں نے سومنات پر حملے کیوں کیے؟
ان کو مغلوں پر اعتراض ہوگا کہ انہوں نے حکومت اور دولت کے لیے برصغیر پر قبضہ کیا مگر انگلستان پر کبھی اعتراض نہ کرینگے کہ اس نے بھی یہی کام کیا۔
مسلمان بادشاہوں کو تخت و تاج کا لالچی ثابت کرینگے اور کہینگے کہ انہوں نے دنیا فتح کرنے کے لیے لوگوں کا خون بہایا مگر جاپان پر ایٹمی حملے، پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں ایک لفظ ان کے منہ سے نہ نکلے گا کہ یہ کن کی وجہ سے ہوئیں۔
ان کے ہیرو اشوکا، کورو، پانڈو اور راجہ داہر ہیں۔
 

Atif

Chief Minister (5k+ posts)
لوزر جی میں حاضر خدمت هوں جناب

فورم پر دل سے خوش آمدید۔
جب آپ کسی کی پوسٹ کا جواب دینا چاہیں تو اسکی پوسٹ کے نیچے آپکے دائیں ہاتھ پر ایک آپشن ہے ریپلائی ود کوٹ
اسے کلک کرلیں، نئی سکرین آجائے گی جس میں وہ پوسٹ کوٹ کے ساتھ ظاہر ہوجائے گی۔ اب اس کے نیچے سے لکھنا شروع کردیجئے۔ لکھنے کے بعد ماوس سے اپنی ساری تحریر کی رینج لے کر اوپر دئیے گئے آپشنز سے فونٹ سائز اور فونٹ جمیل نوری نسخ سلیکٹ کرلیں پھر اپنی تحریر پوسٹ کردیجئے۔

ویسے آپ لکھنے سے پہلے بھی فونٹ اور فونٹ سائز سلیکٹ کرسکتے ہیں۔
 

Zaidi Qasim

Prime Minister (20k+ posts)
disagree
صاحب تحریر کا تعلق اس گروہ سے ہے جن کو مسلمانوں میں کوئی خوبی نظر نہیں آتی۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ان کو سومنات کے بت سے اتنا لگاوُ کیوں ہے؟ ان کو سب سے زیادہ تکلیف اس بات سے ہوتی ہے کہ مسلمانوں نے سومنات پر حملے کیوں کیے؟
ان کو مغلوں پر اعتراض ہوگا کہ انہوں نے حکومت اور دولت کے لیے برصغیر پر قبضہ کیا مگر انگلستان پر کبھی اعتراض نہ کرینگے کہ اس نے بھی یہی کام کیا۔
مسلمان بادشاہوں کو تخت و تاج کا لالچی ثابت کرینگے اور کہینگے کہ انہوں نے دنیا فتح کرنے کے لیے لوگوں کا خون بہایا مگر جاپان پر ایٹمی حملے، پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں ایک لفظ ان کے منہ سے نہ نکلے گا کہ یہ کن کی وجہ سے ہوئیں۔
ان کے ہیرو اشوکا، کورو، پانڈو اور راجہ داہر ہیں۔

جیری صاحب ، آپ بھی بڑے شکی مزاج واقع ہوۓ ہیں، یہ ساری کاوش توآپ کی اصلاح حال کے لیۓ ہے ورنہ یقین جانیے محمد بن قاسم کی مٹی کسی اور احوال سے پلید کی جاتی اور جو یہ آپ کو بخار غزنوی چڑہ دوڑتا ہے ،اس کا علاج تو قند کے پردے میں زھر کی پڑیا ہی فراھم کرسکتی ہے ، مرضی آپ کی اگلنا چاھیں تو اگل دیں اور نگلنا چاھیں تو نگل لیں ۔





 

FaisalKh

Chief Minister (5k+ posts)
دنیا پر حکمرانی علم سے کی جاتی هے قبضے سے نہیں....میرا اعتراض محمد بن قاسم پر نہیں هے میں یہ پوچه رها هوں کہ جب آپ مجهے یہ بتاتے هیں کہ اس جری جرنیل نے ستره سال کی عمر میں سنده فتح کیا تو پهر آپ اس کے انجام پر کیوں خاموش هوجاتے هیں؟؟ آپ کوگوں کو کیوں نہیں بتاتے کہ حجاج نے اس کے ساته کیا سلوک کیا؟؟ محمدو غزنوی کو گلوریفائی تو کرتے هیں هم لیکن هم نے قسم کهائی هے کہ مستشرقین نے ایاز کے حوالے سے جو سوالات اٹهائی هیں اور پر هم نے بغلیں هی جهانکنی هیں


جناب آپ سکندر سے لیکر جو یہ اٹھارویں صدی تک جتنے بھی سورما گزرے ہیں انکی عمر کا بھی بتا دیں کہ انہوں نے کتنی عمر میں جنگیں لڑیں؟ کیا سکندر اعظم کی ساری فتوحات کو اسکے گھوڑے سے گر کر مرنے سے کوئی فرق پڑتا ہے؟


اور اسکی کیا گارنٹی ہے کہ محمد بن قاسم اگر ہندوستان پر حملہ نہ کرتا تو حجاج کے ہاتھوں نہ قتل ہوتا؟ قاسم کو قتل ہندوستان پر حملہ کرنے کے لئے تو نہیں کیا گیا تھا اگر وہ تعلیم بھی حاصل کر رہا ہوتا تو تب بھی حجاج نے وہی کرنا تھا؟
اگر جنگ کے علاوہ کوئی راستہ نہ بچا ہو تو تب آپ قلم کو لیکر میدان جنگ میں اترتے یا تلوار کے ساتھ؟ کیا عباسی خلفاء کا دور آپ بھول گئے؟ تاتاریوں نے ان کے ساتھ کیا کیا؟ اور انکی کتابوں کے ساته کیا کیا؟سب کو آگ نہیں لگائی تھی؟ ان کی تعلیم انکے کیا کام آئ جب جنگ مسلط ہوئی تو کسی کام کے نہ تھے؟

 

hmkhan

Senator (1k+ posts)
اپنا گیلیکسی بهائی....آپ نے میرا مدعا آسان کر دیا....دنیا میں جب بهی کوئی بڑی طقت ابهرتی هے تو وه اپنے طاقت کے اظہار کے لیے هوس گیری کا شکار هوتی هے....پہلے وقتوں میں چونکہ ریاستوں پر قبضہ کرنے کا رواج تها اور اس کے روک تهام کے لیے کوئی عالمی قوانین نہیں تهے اس لیے بڑی طاقتیں ملک کے ملک قبضہ کر لیتی تهیں...آج کل معاملہ ذرا مختلف هے تو قبضہ کا طریقہ بهی مختلف هے...سکندر کے پاس طاقت تهی تو اس نے دنیا کو تاراج کیا...پهر مسلمانوں کے پاس آئی تو هم نے بهی یہی کیا...همارے بعد هلاکو چڑه دوڑا..پهر مغل چڑه دوڑے اس کے بعد تاج برطانیہ نے یہی کیا اور آج امریکہ یہی کر رها هے..
دنیا بدقسمتی سے طاقت ور کے اصول پر چلتی هے اور هم اس تاریخی جبر کا شکار هیں...آج بهی اگر اقوام متحده میں ویٹو کچه لوگوں کو حاصل هے تو طاقت هی بنیاد پر حاصل هے....میرا مدعا یہی هے کہ کچه طاقت ور مسلمان سلاطین کو گلوریفائی کر کے اگر هم اسے اسلامی تاریخ کس بیناد پر بناتے هیں...کیا برطانیہ جب طاقتور تها تو وه مسیحیت کی جنگ لڑ رها تها؟ یا آج امریکہ مسیحیت کی جنگ لڑ رها هے؟؟
آپ جب طاقت کو اسلام سے جوڑتے هیں تو پهر آج کی سماج میں آپ دهشت گرد هی کہلائیں گے اور اسلام کو لوگ تلوار کے زور پر پهیلا ایک قبائلی نظام سمجهیں گے......


هم مسلمان هیں...تاریخ کی روشنی میں کهڑے هیں...هم وحی ربانی کے آخری امین هیں...همیں دنیا تک وحی ربانی کا پیغام پہنچانا هے...یہ خیال کہ هم دنیا کے دوراغے هیں اور دنیا پر اپنی تسلط قائم کرنی هے بنیادی طور پر وحی ربانی کی نفی کرتی هے....





hpTPt.gif
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
اپنا گیلیکسی بهائی....آپ نے میرا مدعا آسان کر دیا....دنیا میں جب بهی کوئی بڑی طقت ابهرتی هے تو وه اپنے طاقت کے اظہار کے لیے هوس گیری کا شکار هوتی هے....پہلے وقتوں میں چونکہ ریاستوں پر قبضہ کرنے کا رواج تها اور اس کے روک تهام کے لیے کوئی عالمی قوانین نہیں تهے اس لیے بڑی طاقتیں ملک کے ملک قبضہ کر لیتی تهیں...آج کل معاملہ ذرا مختلف هے تو قبضہ کا طریقہ بهی مختلف هے...سکندر کے پاس طاقت تهی تو اس نے دنیا کو تاراج کیا...پهر مسلمانوں کے پاس آئی تو هم نے بهی یہی کیا...همارے بعد هلاکو چڑه دوڑا..پهر مغل چڑه دوڑے اس کے بعد تاج برطانیہ نے یہی کیا اور آج امریکہ یہی کر رها هے..
دنیا بدقسمتی سے طاقت ور کے اصول پر چلتی هے اور هم اس تاریخی جبر کا شکار هیں...آج بهی اگر اقوام متحده میں ویٹو کچه لوگوں کو حاصل هے تو طاقت هی بنیاد پر حاصل هے....میرا مدعا یہی هے کہ کچه طاقت ور مسلمان سلاطین کو گلوریفائی کر کے اگر هم اسے اسلامی تاریخ کس بیناد پر بناتے هیں...کیا برطانیہ جب طاقتور تها تو وه مسیحیت کی جنگ لڑ رها تها؟ یا آج امریکہ مسیحیت کی جنگ لڑ رها هے؟؟
آپ جب طاقت کو اسلام سے جوڑتے هیں تو پهر آج کی سماج میں آپ دهشت گرد هی کہلائیں گے اور اسلام کو لوگ تلوار کے زور پر پهیلا ایک قبائلی نظام سمجهیں گے......


هم مسلمان هیں...تاریخ کی روشنی میں کهڑے هیں...هم وحی ربانی کے آخری امین هیں...همیں دنیا تک وحی ربانی کا پیغام پہنچانا هے...یہ خیال کہ هم دنیا کے دوراغے هیں اور دنیا پر اپنی تسلط قائم کرنی هے بنیادی طور پر وحی ربانی کی نفی کرتی هے....

جس طرح گلیکسی بھائی نے آپ کا مدعا آسان کر دیا ہے کاش آپ بھی فونٹ سائز پانچ میں لکھ کر ہمارے لئے بھی آسانیاں کر دیتے .
 

سعد

Minister (2k+ posts)

آپ کا شکریہ ٹیگ کرنے کے لئے ..... افسوس کہ دیر سے حاضر ہوا

ویسے آپ کا کیا خیال ہے ؟؟ یہ صاحب اس فورم پر کتنا عرصہ رک سکیں گے .... جہاں سچ بولنے والے کو کوڑے مارے جاتے ہیں ؟؟
 

سعد

Minister (2k+ posts)
اپنا گیلیکسی بهائی....آپ نے میرا مدعا آسان کر دیا....دنیا میں جب بهی کوئی بڑی طقت ابهرتی هے تو وه اپنے طاقت کے اظہار کے لیے هوس گیری کا شکار هوتی هے....پہلے وقتوں میں چونکہ ریاستوں پر قبضہ کرنے کا رواج تها اور اس کے روک تهام کے لیے کوئی عالمی قوانین نہیں تهے اس لیے بڑی طاقتیں ملک کے ملک قبضہ کر لیتی تهیں...آج کل معاملہ ذرا مختلف هے تو قبضہ کا طریقہ بهی مختلف هے...سکندر کے پاس طاقت تهی تو اس نے دنیا کو تاراج کیا...پهر مسلمانوں کے پاس آئی تو هم نے بهی یہی کیا...همارے بعد هلاکو چڑه دوڑا..پهر مغل چڑه دوڑے اس کے بعد تاج برطانیہ نے یہی کیا اور آج امریکہ یہی کر رها هے..
دنیا بدقسمتی سے طاقت ور کے اصول پر چلتی هے اور هم اس تاریخی جبر کا شکار هیں...آج بهی اگر اقوام متحده میں ویٹو کچه لوگوں کو حاصل هے تو طاقت هی بنیاد پر حاصل هے....میرا مدعا یہی هے کہ کچه طاقت ور مسلمان سلاطین کو گلوریفائی کر کے اگر هم اسے اسلامی تاریخ کس بیناد پر بناتے هیں...کیا برطانیہ جب طاقتور تها تو وه مسیحیت کی جنگ لڑ رها تها؟ یا آج امریکہ مسیحیت کی جنگ لڑ رها هے؟؟
آپ جب طاقت کو اسلام سے جوڑتے هیں تو پهر آج کی سماج میں آپ دهشت گرد هی کہلائیں گے اور اسلام کو لوگ تلوار کے زور پر پهیلا ایک قبائلی نظام سمجهیں گے......


هم مسلمان هیں...تاریخ کی روشنی میں کهڑے هیں...هم وحی ربانی کے آخری امین هیں...همیں دنیا تک وحی ربانی کا پیغام پہنچانا هے...یہ خیال کہ هم دنیا کے دوراغے هیں اور دنیا پر اپنی تسلط قائم کرنی هے بنیادی طور پر وحی ربانی کی نفی کرتی هے....

اتنا بےلاگ سچ لکھنے کی ضرورت نہیں جناب ..... یہاں کوئی عالم فاضل و دانشور موجود نہیں (اگر ہیں بھی تو درجن بھر ہونگے.... باقیوں کو غلط فہمی ہے کوئی) کوئی نہیں یہاں جو دوسرے کے نقطہ ںظر کو سن سکیں، برداشت کر سکیں، اپنے نقطہ نظر کو دلائل کی روشنی میں بیان کر سکیں...... یہاں تو ''تھڑے '' والی سیاست ہوتی ہے، جو جتنا زور سے بولے وہ سکندر ...فرقوں کے تھریڈ تعزیے بن کر نکلتے ہیں ... اپنے والے چومتے ہیں .... پرائے پتھر مارتے ہیں. ہو سکتا ہے ہم مسلمانوں میں ایک دوسرے کو ذلیل کرنے کی بھی کوئی روایت رہی ہو جو میری نظر سے نہیں گزری


آپ یہاں آئے خوش آمدید ...... اپنی تحریر سے آپ ایک زہین شخص لگتے ہیں .... میرا آپ سے متفق ہونا یا نہ ہونا الگ بات ہے .... مگر تحریر بہت خوب تھی
 

Atif

Chief Minister (5k+ posts)

آپ کا شکریہ ٹیگ کرنے کے لئے ..... افسوس کہ دیر سے حاضر ہوا

ویسے آپ کا کیا خیال ہے ؟؟ یہ صاحب اس فورم پر کتنا عرصہ رک سکیں گے .... جہاں سچ بولنے والے کو کوڑے مارے جاتے ہیں ؟؟

یوسفی صاحب نے کہیں اس سے ملتی جلتی بات لکھی ہے کہ چلم یعنی حقے کا مزہ نہ تو پہلے کش لگانے والے کو آتا ہے کیونکہ وہ کوئلے ہی دھکا رہا ہوتا ہے، اور نہ ہی آخری شخص کو آتا ہے کہ تمباکو کی راکھ ہی باقی رہ چکی ہوتی ہے، اصل مزے درمیان میں کش لگانے والا لیتا ہے، اسلئے آپ ٹھیک وقت پر آئے ہیں۔

یدِ بیضا صاحب جہاں لکھتے ہیں وہاں بھی ایسی چھوٹے سر والی مخلوق پائی جاتی ہے اسلئے کوئی مسلہ نہیں۔ لیکن یہاں جس طرح تہذیب سے سارے بھائیوں نے اختلاف کیا اور دلائل دے رہے ہیں اس سے لگتا ہے کوئی علمی ماحول انگڑائی لینے کو ہے۔
 

PakROOt

Politcal Worker (100+ posts)
ye banda bohut hi mayoos lagta hay ....wo sab mujahid thay ,,,,,,,tum un ko sarkish salateen nahi kah saktay ....un ki waja say ajj tum ho ...wada aya yad e baize
 

Back
Top