عمران خان چاہتےہیں سائفر کیس کی سماعت کیلئےانہیں عدالت لایا جائے:نصرت جاوید

1700639629389.png


دفاعی وکلا کے پاس طاقتور کیس ہوتا وہ دل سے دعاوں مانگ رہے ہوتے کیس ایک ماہ میں ختم ہو جائے: سینئر صحافی
سینئر صحافی وتجزیہ نگار نصرت جاوید نے نجی ٹی وی چینل پبلک نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی اس وقت پہلی ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ عمران خان کے خلاف سائفر کیس کا جو مقدمہ چل رہا ہے اس کی سماعت اوپن کورٹ میں ہو۔

عمران خان کیس کی سماعت کے دن جیل سے عدالت لایا جائے لیکن عدالت نے یہ فیصلہ نہیں دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں جج کی صوابدید پر چھوڑ دیا ہے کہ اگر وہ عمران خان کا ٹرائل ان کیمرہ کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں۔​

https://twitter.com/x/status/1727008075935351262
انہوں نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ مجھے جیل سے عدالت لایا جائے تاکہ انہیں ایئرٹائم ملے، اگر وہ باہر آکر دو فقرے بھی بول دیتے ہیں تو پھر وہ ڈسکس ہوتے رہیں گے اور رونق لگے رہے گی یہی سیاست ہے۔ عمران خان چاہتے ہیں کہ کیس کی سماعت کیلئے انہیں عدالت سے لایا جائے اور وہ وکٹری کا نشان بنا کر پریزن وین میں بیٹھ کر واپس چلے جائیں۔​

https://twitter.com/x/status/1727006435337445467
انہوں نے کہا کہ سائفر کیس میں عمران خان پر عائد کی گئی فردجرم اپنی جگہ پر موجود ہے، حکومت نے ٹرائل کورٹ میں اب تک جو غلطیاں کی ہیں ، عدالت کے ایک اور کیس کے فیصلے کے مطابق اب ازسرنو اس کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر شروع ہو جائے گی۔​

https://twitter.com/x/status/1727004121516114355
انہوں نے کہا کہ دفاعی وکلاء کے پاس اگر کوئی گنجائش ہوتی یا کیس طاقتور ہوتا تو وہ دعائیں مانگ رہے ہوتے کہ کیس ایک مہینے میں نپٹا دیا جائے۔ٹرائل کورٹ میں جو غلطیاں ہو چکی ہیں ، یہ ہوتی رہیں اور جب ہم اس سے ریلیف کے لیے عدالت جائیں گے تو ان تمام لوپ ہولز سے فائدہ اٹھائیں گے۔​
 
Featured Thumbs
https://www.siasat.pk/data/files/s3/nusrat and imrama kk.jpg