
آئی جی پنجاب نے سپریم کورٹ میں بیان دیا ہے کہ صوبائی حکومت نے مجھے عمران خان قاتلانہ حملہ کا مقدمہ درج کرنے سے روکا تھا۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو ایف آئی آر پر کچھ تحفظات تھے
اس پر سپریم کورٹ نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دےد یا اور آئی جی پنجاب کو 24 گھنٹے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا
عدالت کا کہنا تھا کہ اگر ایف آئی آردرج نہ ہوئی تو از خود نوٹس لیں گے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں تاخیر ہو رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ شواہد ضائع ہو رہے ہیں
چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "آپ پولیس افسران سے قانون کے مطابق تفتیش کروائیں، عدالت آپ کے ساتھ ہے۔ آئی جی صاحب آپ کے کام میں کسی نے مداخلت کی تو عدالت اسکے کام میں مداخلت کرے گی"۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ مقدمہ درج نہ ہونے کی ٹھوس وجہ ہونی چاہیے قانون کے مطابق کام کریں، عدالت آپ کے ساتھ ہے آپ افسران سے تفتیش کروائیں ۔
https://twitter.com/x/status/1589523161129029632
آئی جی پنجاب کو عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر کاٹنے سے پنجاب حکومت نے روکا اور پنجاب حکومت کو کس نے روکا
https://twitter.com/x/status/1589526012659834880
رضوان غلیزئی نے سولا اٹھایا کہ آئی جی نے تو اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرکے بتا دیا کہ پنجاب حکومت نے انکو ایف آئی آر درج کرنے سے روکا۔ اب اگر پرویز الہٰی میں اخلاقی جرات ہے تو عدالت کو آکر بتائیں کہ انہوں نے کس کے کہنے پر پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے سے روکا؟
https://twitter.com/x/status/1589525385087438849
رضوان غلیزئی کا مزید کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب کے سپریم کورٹ میں بیان کے مطابق عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر اندراج میں تاخیر کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہے۔ کیا قتل کے واقعے کی ایف آئی آر رکوانے پر وزیراعلی پنجاب کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے؟
https://twitter.com/x/status/1589525385087438849
رضوان غلیزئی نے مزید کہا کہ کچھ عرصہ پہلے عمران خان سے پوچھا تھا کیا آپکو واقعی لگتا ہے پرویز الٰہی آپکا ساتھ دیں گے؟ عمران خان نے کہا مجھے تو بالکل امید نہیں، پرویز الٰہی کو وزیراعلی بنانے کا مقصد صرف حمزہ شہباز سے پنجاب حکومت لینا تھا کیونکہ وہ ہمارے لوگوں پر ظلم کررہے تھے۔
https://twitter.com/x/status/1589531202612252682
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/igp1i1n.jpg