
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان توہین عدالت کیس کی سماعت کیلئے عدالت میں پیش ہوئے تو صحافیوں کو کہا کہ میں زیادہ خطرناک ہوگیا ہوں، جس پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عمران خان سچ کہتے ہیں، وہ قومی سلامتی، روزگار اور توشہ خان کے لیے واقعی خطرناک ہیں۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کے لیے ہدایت کی دعا کرتے ہیں، اس وقت ملک میں سیاست کی ضرورت نہیں، آج بھی عمران خان بہتان بازی کرتے رہے، آئی ایم ایف پروگرام میں رکاوٹ کی کوشش ملک دشمنی نہیں تو اور کیا ہے؟
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ عمران خان کو راجن پور یا خیبر پختون خوا میں سیلاب زدگان کے پاس جانا چاہیے تھا، 4 سال میں اگرعمران خان کچھ ثابت نہیں کر سکتے تو اب بس کر دینا چاہیے،فقیر طبیعت کا مالک عمران خان توشہ خانہ میں ڈاکے ڈالتا رہا، عمران خان کو ان کے کرتوتوں نے دیوار کے ساتھ لگایا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سیلاب زدگان کو جا کر دیکھیں وہ ان کے منتظر ہیں، سیلاب کے اثرات کو ختم ہونے دیں پھر سیاست کریں گے، عمران خان اب الزامات لگانے کا سلسلہ ترک کر دیں، ان سے کوئی الزام ثابت نہیں ہوسکا، آج عوام کو ہماری ضرورت ہے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، سیلاب زدہ علاقوں کی صورتِ حال دیکھنے کے بعد نیند نہیں آتی، سیلاب سے 1200 کے قریب افراد جاں بحق اور 4 ہزار زخمی ہوئے، وزیراعظم نے سندھ کے لیے 15 ارب روپے کی گرانٹ جبکہ خیبر پختون خوا اور بلوچستان کے لیے 10، 10 ارب کی گرانٹ دی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ سیلاب متاثرہ خاندان کو 25 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں، بی آئی ایس پی کے ذریعے بھی سیلاب متاثرین کی مدد کی جا رہی ہے، طلبہ کے لیے خصوصی مراعاتی پیکج دیا جا رہا ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 12 ستمبر تک توسیع کر دی ہے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے سماعت کے دوران کہا کہ عمران خان کے جواب سے انھیں دُکھ ہوا ہے اور 'کیا یہ بہتر ہوتا کہ اس عدالت میں آنے سے پہلے وہ ایڈیشنل سیشن جج کے پاس چلے جاتے۔
توہین عدالت کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین کی جانب سے اپنے جواب میں کہا گیا تھا کہ اگر جج زیبا چوہدری سے متعلق ان کے الفاظ نامناسب تھے تو وہ ان الفاظ کو واپس لینے کے لیے تیار ہیں۔