عمران خان جس سرپرائز کی بات کر رہے ہیں وہ کس کیلئے ہوگا؟ تجزیہ کاروں کی رائ

irshadbh111i.jpg


حامد میر نے کہا کہ وزیراعظم چیف ایگزیکٹو ہیں وہ کوئی بھی نوٹیفکیشن جاری کرسکتے ہیں لیکن اگر انہوں نے کوئی نوٹیفکیشن جاری کیا تو وہ اپوزیشن کو تو سرپرائز نہیں ہوگا وہ تو کسی اور کو ہوگا۔ آج اور کل کا دن بڑا اہم ہے، ان کی باڈی لینگوئج بڑی پراعتماد ہے۔

نجی ٹی وی چینل نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان واقعی کوئی سرپرائز دینا چاہتے ہیں آئین و قانون کے اندر رہ کر سرپرائز دیں تو وہ ٹھیک ہے. عمران خان کھیلوں گا نہ کھیلنے دونگا کے راستے پر ہیں پارلیمانی اجلاس بلالیں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔


تجزیہ کار مظہرعباس نے کہا کہ عمران خان ضرور کوئی سرپرائز رکھتے ہیں، عمران خان کے ساتھ جو منحرفین ہیں ان میں زیادہ تر ایسے ہیں جو واپس نہیں جائیں گے، انہیں پتہ ہو تب بھی ہارنے کا تاثر نہیں دیں گے ، عمران خان سے بڑا امتحان اپوزیشن کا ہے ، عدم اعتماد ناکام ہوئی تو اس کیلئے بڑا دھچکا ہوگا۔

عمران خان ضرور کوئی سرپرائز رکھتے ہیں انہوں نے ایک بڑی اہم بات کی ہے کہ دیکھتے ہیں کہ اس دن استعفیٰ کون دیتا ہے یہ بات بہت سخت پیغام ہے عمران خان لڑنے والے آدمی ہیں وہ ہر طرح کی لڑائی لڑیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ میں استعفیٰ نہیں دوں گا حکومت جاتی ہے تو جائے اس کے کیا معنی ہوئے۔

ارشاد بھٹی نے کہا کہ عمران خان لوٹوں سے بھی تنگ ہیں پارٹی کے اندر بھی تنگ ہیں اور اتحادیوں سے بھی تنگ ہیں،ان کا کہنا ہے کہ سرپرائز دوں گا یہ بڑا اہم عنصر ہے تاہم بہت سی چیزیں ان کے ہاتھ میں نہیں۔

منیب فاروق نے کہا کہ تحریک انصاف کا یہ وتیرہ رہا ہے کہ کسی نہ کسی طرح ایک نفسیاتی وار فیئر رکھنا ہوتا ہے وزیراعظم ایک دن پہلے کیا سرپرائز دے سکتے ہیں۔ اسمبلی توتحلیل نہیں کرسکتے استعفیٰ انہوں نے کہہ دیا ہے دوں گا نہیں اتحادی آج کی تاریخ میں ان سے کافی فاصلے پر جاچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان چاہ رہے ہیں کہ تاثر یہی رہے کہ اپوزیشن کمزور ہے اور عمران خان غیر روایتی طور پر بڑے مضبوط سیاستدان ہیں، اس وقت وہ مانیں یا نہ مانیں لیکن ان کو جس سپورٹ کی ضرورت ہے اور درکار ہے وہ موجود نہیں ہے۔
 

Back
Top